جی ڈی پی کی نمو ۴؍برسوں میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ سکتی ہے ۔حکومت نے پیشگی تخمینہ کا اعلان کیا
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 12:17 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
جی ڈی پی کی نمو ۴؍برسوں میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ سکتی ہے ۔حکومت نے پیشگی تخمینہ کا اعلان کیا
ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست پڑ رہی ہے۔ حکومت کے پیشگی تخمینوں کے مطابق ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں ۴ء۶؍ فیصد کی شرح سے بڑھ سکتی ہے۔ یہ چار سال کی کم ترین سطح ہے۔ یہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے ترقی میں بھی کمی ہے، جب ہندوستانی معیشت کی شرح نمو۲ء۸؍ فیصد تھی۔
جی ڈی پی نمو کا تخمینہ کس نے جاری کیا؟
جی ڈی پی نمو کا تازہ ترین تخمینہ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) نے جاری کیا ہے۔ یہ مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء کے لیے قومی آمدنی کا پہلا پیشگی تخمینہ ہے۔ اس اعداد و شمار کے مطابق مالی سال ۲۵ء میں حقیقی مجموعی ویلیو ایڈیڈ(جی وی اے ) میں۴ء۶؍ فیصد کی شرح سے اضافہ متوقع ہے۔ یہ مالی سال ۲۴ء میں۷ء۲؍ فیصد سے کم ہے۔ اسی وقت مالی سال ۲۵ء میں برائے نام جی وی اے۳ء۹؍ فیصد کی شرح سے بڑھنے کا تخمینہ ہے۔ یہ گزشتہ مالی سال میں ۵ء۸؍ فیصد کی شرح نمو سے قدرے زیادہ ہے۔
جی ڈی پی نمو کا تخمینہ جاری کرنے کی وجہ
پیشگی جی ڈی پی تخمینہ بجٹ کی تیاری کے لیے اہم ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری۲۰۲۵ء کو بجٹ پیش کریں گی۔ جی ڈی پی کے تخمینوں سے حاصل کردہ اعداد و شمار اس کے اور اس کی وزارت کو اس کے مطابق پالیسیاں بنانے میں مدد فراہم کریں گے۔ جیسا کہ کون سا شعبہ پیچھے ہے، کس کو مزید مدد کی ضرورت ہے وغیرہ وغیرہ۔ وزیر خزانہ مختلف شعبوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کر رہے ہیں تاکہ وہ ایک ایسا بجٹ پیش کر سکیں جس میں ان کے مسائل کا حل ہو۔
ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو سست کیوں ہو رہی ہے؟
ہندوستان کی معیشت کھپت پر مبنی ہے۔ گزشتہ چند مہینوں کے دوران کھپت میں کمی آئی ہے، جس کا اثر اقتصادی ترقی پر نظر آرہا ہے۔n مہنگائی میں بھی گزشتہ چند ماہ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن لوگوں کی آمدنی اس حساب سے نہیں بڑھ رہی جس کی وجہ سے چیزوں کی فروخت میں اضافہ نہیں ہو رہا۔ آٹوموبائل سے لے کر دیگر کئی شعبوں میں کمپنیوں کی انوینٹری میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں مانگ کافی کم ہو گئی ہے۔عالمی غیر یقینی صورتحال سے کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔ بحیرہ احمر میں حوثی باغیوں کے حملے سے ہندوستان کی درآمدات اور برآمدات پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ ہندوستانی کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج مسلسل کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار ہندوستانی بازار سے پیسہ نکال رہے ہیں۔