• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملک میں سروس سیکٹر کی ترقی میں سست روی

Updated: October 05, 2024, 12:59 PM IST | New Delhi

ستمبر میں بڑے خدمات شعبے میں شرح نمو ۱۰؍ ماہ کی کم ترین سطح پررہی۔ ملک کی خدمات کا پی ایم آئی۵۸ء۹؍ فیصد رہا۔

A decline has been recorded in the service sector in September. Photo: INN.
ستمبر میں سروس سیکٹر میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

ہندوستان کے بڑے خدمات کے شعبے کی شرح نمو ستمبر میں مضبوط رہی، لیکن مانگ کی کمی کی وجہ سے۱۰؍ ماہ میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ یہ معلومات جمعہ کو جاری کئے جانے والے کاروباری سروے کے اعداد و شمار سے حاصل کی گئیں۔ انڈیا کی سروسیز پی ایم آئی (پرچیزنگ منیجرز انڈیکس)، جسےایچ ایس بی سی اور ایس اینڈ پی گلوبل کے تعاون سے مرتب کیاگیا، ستمبر میں ۵۷ء۷؍ تک پہنچ گیا، جو اگست میں ریکارڈ کئے جانے والے ۶۰ء۹؍ کے ۵؍ ماہ کی بلند ترین سطح سے کم ہے۔ یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ ستمبر کیلئے ہندوستان کی خدمات کا پی ایم آئی ۵۸ء۹؍ ہوگا لیکن آج کے اعداد و شمار توقع سے کم تھے۔ 
سروس سیکٹر انڈیکس پہلی بار۶۰؍ سے نیچے آیا
ایچ ایس بی سی کے چیف انڈیا اکنامسٹ پرنجول بھنڈاری نے کہاکہ۲۰۲۴ء میں پہلی بار سروس سیکٹر کا انڈیکس ۶۰؍سے نیچے آیا ہے لیکن ۵۷ء۷؍کی سطح پر یہ اب بھی طویل مدتی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔ پچھلے ۳؍ برسوں سے، یہ انڈیکس ۵۰؍ کی سطح سے اوپر رہا ہے، جو توسیع اور سکڑاؤ کے درمیان حد کی نشاندہی کرتا ہے۔ نیو بزنس سب انڈیکس مجموعی مانگ کا ایک پیمانہ ہے۔ یہ نومبر کے بعد اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ لیکن یہ اب بھی تاریخی اوسط سے اوپر تھا۔ اس سال بین الاقوامی طلب میں سب سے سست رفتاری سے اضافہ ہوا۔ 
تقرری جاری ہے
اگلے سال کیلئے کاروباری نقطہ نظر میں بہتری دیکھی گئی، جس سے کمپنیاں ملازمین کی بھرتی جاری رکھیں گی۔ اگست کے مقابلے میں تقرریوں میں معمولی اضافہ ہوا اور ملازمتیں پیدا کرنے کا عمل دو سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ اگست کے مقابلے ستمبر میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ اس کی وجہ بجلی، خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ تاہم، کمپنیوں نے فروری ۲۰۲۲ء کے بعد سے سب سے سست رفتاری سے صارفین کو اضافی اخراجات ادا کئے ہیں۔ پرنجول بھنڈاری نے مزید کہاکہ سروسیز کمپنیوں کے مارجن پر دباؤ بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ جب لاگت بڑھی تو قیمتیں آہستہ آہستہ بڑھائی گئیں۔ 
نظریں ریپو ریٹ پرمرکوز ہیں 
جولائی اور اگست میں ہندوستان کی افراط زر کی شرح ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی )کے درمیانی مدت کے ہدف۴؍ فیصد سے نیچے رہی۔ روئٹرس کے ایک حالیہ سروے کے مطابق، یہ ۲۰۲۶ء تک اوسطاً۴ء۲۔ ۴ء۶؍ فیصدفی سہ ماہی کے درمیان متوقع ہے۔ امکان ہے کہ آر بی آئی بدھ کو کلیدی ریپو ریٹ کو۶ء۵۰؍ فیصد پر رکھے گا اور دسمبر میں اس میں ۲۵؍ بیس پوائنٹس کی کمی کرے گا۔ خیال رہے کہ منگل کو جاری کردہ مینوفیکچرنگ پی ایم آئی بھی اگست میں ۵۶ء۶؍ کی ۸؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا اور خدمات کے شعبے کی سرگرمیوں میں کمی کے ساتھ مجموعی طور پر مجموعی پی ایم آئی بھی نومبر کے بعد سب سے کمزور تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK