• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسمارٹ میٹر سے بجلی کے بِل میں اضافہ، صارفین پریشان

Updated: August 17, 2024, 10:52 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

صارفین اسمارٹ میٹر نکال کر روایتی میٹر لگانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کانگریس ایم ایل اے امین پٹیل نے بیسٹ کے جنرل منیجر کو خط لکھ کر اس سلسلے میں مشترکہ میٹنگ کا مطالبہ کیا۔

Consumers are worried about the increase in electricity bills due to installation of smart meters and are demanding installation of old meters. Photo: INN
اسمارٹ میٹر لگانے سے بجلی کے بل میں اضافہ سے صارفین پریشان ہیں اور پرانے میٹر لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

’برہن ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ‘ (بیسٹ) کے بجلی صارفین کے روایتی الیکٹریسٹی میٹر نکال کر اڈانی کمپنی کے ذریعہ اسمارٹ میٹر لگوانے کے بعد لوگوں کو ماضی کے مقابلے کئی گنا زیادہ رقم والے بجلی بل موصول ہورہے ہیں جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ پریشان ہیں۔حال ہی میں ’ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کائونسل ‘ (ڈی پی ڈی سی) کی میٹنگ ہوئی تھی جس میں یہ مسئلہ موضوع بحث بنا رہا اس کے باوجود عوامی شکایات کے ازالہ کےلئے اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
 متذکرہ میٹنگ وزیر دیپک کیسرکر کی سربراہی میں ہوئی تھی جس میں ایم ایل اے امین پٹیل نے بجلی بل کی رقم کئی گنا زیادہ آنے کی وجہ سے اسمارٹ میٹر کے تئیں عوام میں ناراضگی اور ممبادیوی حلقہ انتخاب میں بار بار بجلی سپلائی مقطع ہونے کی شکایت کرکے ان مسائل کے حل کا مطالبہ کیا تھا۔  میٹنگ میں انہوں نے ان افراد کی فہرست بھی دی جن کے بل اسمارٹ میٹر لگنے کے بعد سے تقریباً دُگنے یا اس سے زیادہ آنے لگے ہیں۔
 اس میٹنگ میں دیپک کیسرکر نے یقین دہانی کرائی تھی کہ بیسٹ کے جنرل منیجر انل دِگّیکر اسمارٹ میٹر کے بل زیادہ آنے کے تعلق سے وضاحت کریں گے تاہم اب تک ان کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے جس پر امین پٹیل نے جنرل منیجر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اسمارٹ میٹر سے وابستہ کمپنی کے نمائندوں، بیسٹ افسران اور عوامی نمائندوں کی مشترکہ میٹنگ منعقد کی جائے اور ان مسائل کا حل نکالا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ بیسٹ کے پرانے کیبل کم قوت کے ہیں یا پرانے ہوجانے سے خراب ہوگئے ہیں اس لئے انہیں نئے اور زیادہ قوت کے کیبل سے تبدیل کیا جائے تاکہ بار بار بجلی منقطع ہونے کا مسئلہ بھی حل ہوسکے۔
  اسمارٹ لگانےکے بعد زائد بجلی بل سے پریشان مولانا آزاد روڈپر قاضی پورہ میں واقع تمبو والا چال میں رہائش پذیر ایوب علی خان (۶۲) نے انقلاب سے گفتگو کے دوران بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ان کی عمارت میں لوگوں کے گھروں کے میٹر نکال کر اسمارٹ میٹر لگا دیئے گئے تھے۔ ابتداء میں بل میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں ہوئی تھی لیکن گزشتہ ۴؍ماہ سے الیکٹرسیٹی بل میں دُگنے سے بھی زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔
 انہوں نے بتایا کہ ان کا اوسطاً بل ڈھائی ہزار روپے تک آتا تھا لیکن گزشتہ ۴؍ ماہ سے اس میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ ان کے مطابق  انہیں۴؍ماہ قبل تقریباً ۸؍ ہزار روپے کا بل موصول ہوا تھا اور جب انہوں نے اس تعلق سے بیسٹ میں شکایت کی تو وہاں کے افسران نے انہیں یقین دلایا تھا کہ بل بھر دیجئے اگر زیادہ بل آگیا ہوگا تو آئندہ ماہ ’ایڈجسٹ‘ ہوجائے گا۔ 
 تاہم اس کے بعد سے ایوب خان کو ۸؍ ہزار اور ۹؍ ہزار روپے کے بھی ماہانہ بل موصول ہوچکے ہیں۔ اس پر ایوب خان نے نوجیون سوسائٹی کے قریب واقع تاردیو ڈویژن میں جاکر تحریری مطالبہ کیا تھا کہ ان کے میٹر کی جانچ کی جائے کہ اس میں بجلی چوری ہورہی ہے یا میٹر میں کوئی تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی ہے جس سے بل زیادہ آرہا ہے۔ البتہ جمعہ کو ہی انہیں جواب دیا گیا ہے کہ ان کا میٹر بالکل درست کام کررہا ہے۔ افسران نے ان سے کہا کہ وہ زیادہ بجلی استعمال کررہوں گے تاہم ایوب خان کا کہنا ہے کہ تقریباً ۳۵؍برسوں سے ان کے مکان میں جو الیکٹرک کی اشیاء استعمال ہورہی تھیں وہی استعمال ہورہی ہیں اور استعمال میں بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اب وہ میٹر تبدیل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سبکدوش ہوچکے ہیں اور گھر کی آمدنی اتنی نہیں ہے کہ اتنے مہنگے ماہانہ بجلی بل ادا کرسکیں۔
 یاد رہے کہ سماجی رضاکار کملاکر شنوئے اسمارٹ میٹر کی سختی سے مخالفت کررہے ہیں اور انہوں نے ضرورت پڑنے پر بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی تیاری کررکھی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK