• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لداخ سے پیدل دہلی پہنچنے والے سماجی کارکن سونم وانگ چک گرفتار

Updated: October 01, 2024, 10:31 PM IST | New Delhi

لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دلانے کیلئے احتجاجاً دہلی آئے ہیں، ۲؍ اکتوبر کو مہاتما گاندھی کی سمادھی پر جانے کا منصوبہ تھا

Before being detained, Sonam Wangchuck had released a video message. (PTI)
حراست میں لئے جانےسے قبل سونم وانگ چک نے ویڈیو پیغام جاری کیا تھا ۔(پی ٹی آئی )

 معروف سماجی کارکن سونم وانگ چک کو دہلی پولیس نے سنگھو بارڈر سے حراست میں لے لیا ہے۔ ان کے ساتھ ۱۳۰؍ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ جیسے ہی سونم وانگ چک  ۷۰۰؍کلومیٹر طویل `دلی چلو پدیاترا  کے دوران ہریانہ سے دہلی میں داخل ہوئے، پولیس نے  سنگھو بارڈر پر ہی روک لیا اور پھر انہیں باقاعدہ حراست میں لے لیا گیا۔ ان کے ساتھ لداخ سے تقریباً ۱۳۰؍ کارکن بھی احتجاج کے  لئے دہلی آرہے تھے۔وانگ چک سمیت کچھ مظاہرین کو دہلی کے نریلا انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی پولیس نے یہ کارروائی انجام دی ہے۔
 نیوز پورٹل ’آج تک‘کے مطابق حراست میں  لئے جانے سے پہلے سونم وانگ چک نے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب سے دہلی جا رہے تھے، راستے میں ہریانہ اور دہلی پولیس کی گاڑیاں ہمیں لے جا رہی تھیں۔ لیکن جیسے جیسے ہم دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ پولیس ہمیں نہیں لے جارہی ہے بلکہ  حراست میں لے رہی ہے۔ ہماری بس میں پولیس اہلکار آئے ہیں اور ہمیں بتایا کہ دہلی بارڈر پر ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ آگے کیا ہوگا۔
  واضح رہے کہ سونم وانگ چک یکم ستمبر کو تقریباً ۱۳۰؍ افراد کے ساتھ جن میں زیادہ تر سماجی کارکن ہیں لداخ سے روانہ ہوئے تھے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ لداخ کو فوراً مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے اور اسے آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کیا جائے تاکہ لداخ کے لوگوں کو ترقی کے ثمرات مل سکیں۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ لداخ کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی ’ایل جی راج ‘ ختم ہونا چاہئےاورعوام کو اپنی حکومت ملنی چاہئے۔  اس دوران سونم وانگ چک ہماچل پردیش کے لاہول ا سپتی، منالی، کلو، منڈی اورچندی گڑھ سے ہوتے ہوئے دہلی بارڈر پہنچے۔  

ladakh Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK