اکھلیش یادو کا اظہار تشویش، عدم مساوات کا بھی حوالہ دیا، دعویٰ کیا کہ ’’ یوپی میں اگلی حکومت ہماری بنے گی، تمام چیلنجز کو حل کریں گے۔‘‘
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 1:37 PM IST | Agency | Lucknow
اکھلیش یادو کا اظہار تشویش، عدم مساوات کا بھی حوالہ دیا، دعویٰ کیا کہ ’’ یوپی میں اگلی حکومت ہماری بنے گی، تمام چیلنجز کو حل کریں گے۔‘‘
سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہا کہ ملک میں سماجی انصاف کے راج کےقیام اور مالی غیر برابری دور کرنا بڑا چیلنج ہے اور۲۰۲۷ء میں اترپردیش میں ان کی حکومت کے آنے پر ان چیلنجز کو حل کرلیا جائےگا۔یادو نے یہاں ایک پروگرام میں دعوی کیا کہ ریاست میں اگلی حکومت سماج وادیوں کی ہوگی جو سماجی انصاف کے راستے پر آگے بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے ملک کو آئین کی شکل میں جو پیغام دیا ہے اس کی تمہید میں ہی لکھا ہے کہ ہمیں سیکولر، سماجوادی اور جمہوری ملک بننا ہے۔ بابا صاحب کے بنائے آئیں کی تمہید میں ہی سماج واد ہے۔‘‘
انہوں نے پارٹی کے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ ’’نیتا جی(ملائم سنگھ یادو) نے ہم کو وراثت میں سماج وادی نظریہ اور سماج وادی تحریر دی ہے۔ نیتا جی سماج وادی تحریر کو یہاں تک لے کر آئے اب نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ کئی سوسالوں تک اسے آگے لے کر چلیں۔‘‘ انہوں نے ۲۰۲۷ء میں برسراقتدار آنے کے یقین کے ساتھ کہا کہ ’’سماجودی حکومت کی کئی بڑی حصولیابیاں ہیں۔ ریاست کا بنیادی ڈھانچہ تیار کر کے ترقی کے راستے میں لے جانے کا کام کیا۔ آج تو بی جےپی حکومت ایکسپریس وے کا جھوٹا پرچار کررہی ہے۔ وزیر اعلی نہیں سمجھتے کہ ایکسپریس وے تب بنایا تھا جب انڈین روڈ کانگریس کے میعار بھی طے نہیں ہوئے تھے۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت نے۳۲۳؍ کلو میٹر کا ایکسپریس وے ریکارڈ۲۳؍ماہ میں بنا دیا تھا۔ آگرلکھنؤ ایکسپریس وے۶؍لین کا ہے۔ اسے ۸؍لین کیا جاسکتا ہے۔ یہ پہلا ایکسپریس وے ہے جس پر سینا کے جنگی طیارے اتارنے کیلئےہوائی پٹی بنائی تھی۔‘‘
سڑکوں کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ’’ میں نے کئی بار کہا کہ امریکہ نے سڑکیں بنائیں اور سڑکوں نے امریکہ کو بنایا۔ اگر اسپیڈ ڈبل ہوگی تو معیشت تین گنا ہو جائے گی۔‘‘ بی جےپی کے دور میں بننے والی سڑکوں کی خستہ حالی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ بی جےپی حکومت جو ایکسپریس وے بنا رہی ہے اس پر چلنے سے پیٹ درد ہونے لگے گا۔ ‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ’’ وزیراعظم نے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح کیا تھا۔ اس کی مرمت آج بھی چل رہی ہے۔ بی جےپی حکومت نے پوروانچل ایکسپریس وے ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھایا۔اگر اسے غازی پور سے آگے بلیا سے جوڑ دیا گیا ہوتا تو وہ بہار سے جڑ جاتا اور اترپردیش کو دنیا کا سب سےبڑا ایکسپریس وے مل گیا ہوتا۔‘‘ اپنے دور اقتدار میں ہونےوالے ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے سماجوادی سربراہ نے بتایا کہ ان کی حکومت نے لکھنؤ، کانپور، آگرہ، نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں میٹرو فراہم کی۔ اس حکومت نے کوئی میٹرو نہیں دی۔ لکھنؤ میں میٹرو کے کام کو آگے نہیں بڑھنے دیا گیا۔ سماج وادی حکومت کے دوران ہم نے بنارس میں بھی میٹرو فراہم کی تھی لیکن وزیر اعلیٰ نے بنارس میں وزیر اعظم کے علاقے میں میٹرو بنانے کی اجازت نہیں دی۔
سابق وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعلیٰ (یوگی ) نے پوروانچل ایکسپریس وے کے معیار کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ ایکسپریس وے کا میڈیم کم کر دیا گیا۔ بازار نہیں بنائے گئے۔ کوالٹی صرف سستی نظر آنے کے لیے خراب ہوئی۔ حفاظت اور سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کیا۔یادو نے طنز کیا کہ بی جے پی حکومت کا واحد کارنامہ پکوڑا اور بھگوڑا ہے۔ نوکریوں کے نام پر نوجوانوں کو پکوڑے تلنے کا کام مل گیا اور کئی لوگ بینکوں سے پیسے لے کر بھاگ گئے۔