• Mon, 21 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گیلا اور سوکھا کچرا الگ الگ نہ کرنے پراب سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس وصول کیا جائے گا

Updated: October 21, 2024, 3:21 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

پراپرٹی ٹیکس کی طرح یہ ٹیکس وصول کرنے کیلئے بی ایم سی قانونی صلاح و مشورہ کررہی ہے۔ اسمبلی الیکشن کے بعد اسے نافذ کئے جانے کا امکان، پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس وصول کرنے کیلئے شہری انتظامیہ نےنوی ممبئی اور تھانے میونسپل کارپوریشن کے نظم کا حوالہ دیا۔

BMC will now take strict action against those who do not keep wet and dry waste separately. Photo: INN
گیلااورسوکھاکچرا الگ الگ نہ رکھنے والوں کے تعلق سے بی ایم سی اب سخت رویہ اپنائے گی۔ تصویر : آئی این این

عروس البلاد ممبئی کے شہریوں کو بارہا ہدایت دینے کے باوجود گیلا اور سوکھا کچرا الگ الگ نہ کرنے اور اپنےرہائشی علاقوں کوگندہ رکھنے کے سبب عنقریب شہری انتظامیہ کے سخت فیصلے اور قواعد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ گیلا اور سوکھا کچرا پھینکنے والوں کی اب اس لئے بھی خیر نہیں ہے کیونکہ بی ایم سی اس ہدایت پر عمل نہ کرنے والوں سے پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ جلد ہی سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس بھی وصول کرے گی۔ اس سلسلہ میں بی ایم سی قانونی ماہرین سے صلاح و مشورہ کررہی ہے۔ 
  بی ایم سی کے ایک سینئر افسر بتایا کہ نے شہریوں کے ذریعہ سوکھا اور گیلا کچرا الگ الگ کوڑے دان میں نہ پھینکنے کے سبب ہونے والی پریشانی اور دونوں کچرے کو الگ الگ کرنے میں ہونے والی دشواریوں اور اخراجات کا حوالہ دیتے ہوئے عنقریب ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد پراپرٹی ٹیکس کی طرح سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس نافذ کرنے کا پر فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوکھے اور گیلے کچرے میں کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ لکڑی کا فرنیچر، کپڑے، پلاسٹک، کاغذ اور دیگر فضلے کی ایک بڑی مقدار شامل ہے۔ تاہم سوسائٹیوں یا دیگر رہائشی علاقوں میں گیلے اور سوکھے کچرے کو بہت کم الگ الگ پھینکا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں لئے گئے جائزے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ممبئی میں بہت سی ہاؤسنگ سوسائٹیاں گیلے اور سوکھے کچرے کو الگ الگ کوڑے دان میں نہیں پھینکتی ہیں۔ سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ رولز ۲۰۱۶ءکی دفعات کے تحت اب شہر میں ۲۰؍ ہزار مربع میٹر رقبہ رکھنے والی یا روزانہ ۱۰۰؍کلو سے زیادہ کوڑاکرکٹ پیدا کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹیوں پر سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ اس سلسلہ میں قانونی ماہرین سے صلاح و مشورہ جاری ہے۔ 
  بی ایم سی کے بقول سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس نافذ کرنے سے نہ صرف یہ کہ کچرے کو الگ الگ کرنے پر ہونے والے اخراجات کو برداشت کیا جاسکتا ہے بلکہ ٹیکس لاگو کرنے سے سوسائٹیاں محتاط ہو کر گیلے اور سوکھے کچرے کو الگ الگ کوڑے دان میں ڈالنا شروع کر دیں گی۔ یاد رہے کہ بی ایم سی نے شہر اور مضافات کے اکثر و بیشتر رہائشی علاقوں میں سوکھے اور گیلے کچرے کیلئے کوڑے دان رکھا تھا جو اب بھی موجود ہے۔ وہیں کچرا الگ الگ نہ پھینکنے کی پاداش میں بی ایم سی نے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں پر نہ صرف کارروائی کرنا بلکہ جرمانہ وصول کرنابھی شروع کردیا تھا۔ تاہم چند سوسائٹیوں نے بی ایم سی کے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور یہ معاملہ زیر سماعت ہے۔ اس کے علاوہ بی ایم سی نے سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس کو جلدنافذ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی ہے کہ تھانے اور نوی ممبئی شہری انتظامیہ نے پراپرٹی ٹیکس کے علاوہ سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکس پہلے ہی لاگو کردیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK