• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوبی افریقہ: بس حادثے میں ۴۵؍ افراد جاں بحق، صرف ایک بچی زندہ

Updated: March 29, 2024, 5:27 PM IST | Cape Tow

جنوبی افریقہ کے شمال مشرقی صوبے لیمپوپو میں بس کے بیریئر سے ٹکرا جانے اور آتشزدگی کے سبب ۴۵؍ افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ صرف ایک بچی زندہ بچی ہے۔ بچی کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کی حالت اب بہتر بتائی جارہی ہے۔ حکام کے مطابق جائے وقوع سے اب تک ۳۴؍ لاشیں برآمد ہوسکی ہیں جن میں سے صرف ۹؍ کی شناخت ہوئی ہے۔

Accidental bus. Image: X
حادثے کا شکار بس۔ تصویر: ایکس

جنوبی افریقہ کے  شمال مشرقی صوبے لیمپوپو میں بس کے بیریئر سے ٹکرا جانے اور زمین پر پلٹنے کے بعد اس میں آگ لگ گئی تھی جس کے سبب ۴۵؍ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں صرف ایک بچی زندہ بچی ہے جسے شدید زخم آئے تھے اور اب اس کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔
حکام کے بتایا کہ جائے وقوع سے ۳۴؍ لاشیں برآمد ہوئی ہیں لیکن ان امیں سے صرف۹؍ کی شناخت کی جا سکی ہے۔ اس بس میں بوٹسوانا کے دارالحکومت گیبورون سے موریا قصبے میں ایسٹر سروس کیلئے جانے والے زائرین تھے۔ جنوبی افریقی بپلک بروڈکاسٹر ایس اے بی سی نے بتایا کہ جوہانسبرگ سے ۳۰۰؍ کلومیٹر کی دوری پر گاڑی نے قابوکھو دیا تھا۔ اس کے بعد گاڑی موکوپین اور مارکن کے درمیان مماتلاکالا پہاڑی سے نیچے اترگئی۔ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹ کے ترجمان کولین مسیبی نے بی بی سی کو بتایا کہ جو لڑکی زندہ بچی ہے وہ فی الحال اسپتال میں ہے اور اس کی حالت بہتر بتائی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب بس بیریئر سے ٹکرائی تھی جو بچی بس سے باہر آگئی تھی۔ راحت رسانی کا کام جمعرات کی شام تک جاری رہا اور اب بھی جاری ہے۔ لمپوپو کے صحت کے اہلکار فوفی راماتھوبا نے جنوبی افریقہ کے براڈکاسٹر ای این سی اے کو بتایاکہ حادثے کے متاثرین کے جسم کے اعضاء آگ کے سبب آپس میں مل گئے تھے جس کی وجہ سے اب تک صرف ۹؍ افراد کی شناخت ہو سکی ہے۔وزیر برائے مواصلات سنڈیسیوی چیکنگا، جنہوں نے جائے وقوع پر جاکر حالات کا جائزہ لیا تھا ، نے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار غم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خیالات اور ہماری دعائیں ان مشکل حالات میں آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم نے بتایا کہ ہم سختی کے ساتھ ہر وقت ذمہ دارانہ ڈرائیونگ پر زور دیتے رہتے ہیں کیونکہ اس ایسٹر ویک اینڈ پر زیادہ لوگ اس سڑک سے سفر کرتے ہیں۔خیال رہے کہ جنوبی افریقہ سڑکوں کی حفاظت کے معاملے میں پیچھے ہے۔
مس چیکنگا نے این این سی اے کوبتایا کہ جس سڑک سے بس گری ہے وہاں پر کافی تیز اور خطرناک موڑ ہیں۔ میں کبھی کسی ایسے شخص کو اس سڑک کو استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دوں گی جو بڑی گاڑی چلا رہا ہو جیسے کہ سڑک یا بس۔
بوسٹاوانا کے صدرموکویتسی ماسیسی نے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار غم کیا ہے۔تاہم، جنوبی افریقہ کے صدرسیرل راموفوساکے دفتر نے بھی جمعرات کو اپنے بیان میں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار غم کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK