۵۳؍سالہ ہندنژاد پریلن موہن پر الزام ہے کہ وہ ۲۰؍ سال سے اسی طرح کے جرائم میں ملوث ہے۔
EPAPER
Updated: January 10, 2025, 1:18 PM IST | Agency | Johnsburg
۵۳؍سالہ ہندنژاد پریلن موہن پر الزام ہے کہ وہ ۲۰؍ سال سے اسی طرح کے جرائم میں ملوث ہے۔
جنوبی افریقہ میں پولیس نے ایک ایسی ’ویڈنگ پلانر‘ کو گرفتار کیا ہے جو شادیوں کا انتظام کروانے کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بناتی تھی۔ پولیس کے مطابق گرفتار کی گئی۵۳؍ سالہ ہندوستانی نژاد خاتون پریلن موہن لال شادی کی تقریب کا انعقاد کروانے کے لیے ایڈوانس میں رقم وصول کرتی تھی لیکن جب شادی والے دن لوگ شادی کی تقریب کیلئے مقرر کردہ جگہ پر پہنچتے تو اُنہیں بالکل ایک ویران جگہ ملتی جہاں پانی اور بجلی تک موجود نہیں ہوتی۔ اسے ایک نجی سیکوریٹی ایجنسی کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ گرفتار ہونے کے بعد خاتون کے وکیل اور اہل خانہ کی طرف سے تمام متاثرین کو پیسے واپس کرنے کے وعدے کی وجہ سے خاتون ممکنہ طور پر دھوکہ دہی کے جرم میں جیل جانے سے بچ گئی ہے۔ پولیس کے مطابق تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ خاتون کو اس سے قبل بھی دھوکہ دہی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی اور یہ۲۰؍ سال سے اسی طرح کے جرائم میں ملوث ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ خاتون پیشے سے وکیل تھی لیکن اس نے ایک کلائنٹ کے ٹرسٹ فنڈ اکاؤنٹ سے فنڈز چوری کیے تھے جس کے بعد لاء سوسائٹی نے اس کے بطور وکیل کام کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
غیرملکی نیوز پورٹل کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ’’ میں نے کسی سے بھی دھوکا دے کر پیسے نہیں بٹورے ہیں بلکہ میری کمپنی ان دنوں مالی مشکلات کا شکار ہے جس کی وجہ سے۹؍شادیوں کی تقریبات منسوخ ہوئیں اور میں نے ہر ایک کو خط بھیجا کہ انہیں ان کی مکمل رقم کی واپسی مل جائے گی لیکن میں اپنی پارٹنر شپ ختم ہونے کی وجہ سے ان کی بروقت ادائیگی نہیں کر سکی۔‘‘