مقامی فائر آفیشل کم جن ینگ نے ٹیلی ویژن پر بریفنگ میں بتایا کہ سیئول کے بالکل جنوب میں واقع ہواسیونگ شہر میں واقع فیکٹری میں ریسکیو کارکنوں نے جائے وقوع کو تلاش کرنے کے بعد لاشوں کو نکال لیا۔ ۷؍ زخمی اور چھ افراد لاپتہ ہیں۔
EPAPER
Updated: June 24, 2024, 3:02 PM IST | Seoul
مقامی فائر آفیشل کم جن ینگ نے ٹیلی ویژن پر بریفنگ میں بتایا کہ سیئول کے بالکل جنوب میں واقع ہواسیونگ شہر میں واقع فیکٹری میں ریسکیو کارکنوں نے جائے وقوع کو تلاش کرنے کے بعد لاشوں کو نکال لیا۔ ۷؍ زخمی اور چھ افراد لاپتہ ہیں۔
جنوبی کوریا کے دارالحکومت کے قریب لیتھیم بیٹری بنانے والی فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم۱۶؍ افراد ہلاک، سات زخمی اور چھ لاپتہ ہو گئے۔ مقامی فائر آفیشل کم جن ینگ نے ٹیلی ویژن پر بریفنگ میں بتایا کہ سیئول کے بالکل جنوب میں واقع ہواسیونگ شہر میں واقع فیکٹری میں ریسکیو کارکنوں نے جائے وقوع کو تلاش کرنے کے بعد لاشوں کو نکال لیا۔ کِم نے پہلے کہا تھا کہ لاپتہ ہونے والے زیادہ تر غیر ملکی شہری تھے جن میں چینی بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے موبائل فون سگنلز کو فیکٹری کی دوسری منزل تک ٹریک کیا گیا تھا۔ ایک عینی شاہد نے حکام کو بتایا کہ آگ بیٹریوں کے پھٹنے کے بعد شروع ہوئی جب کارکنان ان کی جانچ اور پیکنگ کر رہے تھے، لیکن اصل وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے جس کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔
کم جن ینگ نے کہا کہ مردہ پائے جانے والے ممکنہ طور پر زمین پر سیڑھیوں کے ذریعے بھاگنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ آیا آگ بجھانے کے نظام نے کام کیا یا نہیں۔ کم نے بتایا کہ آگ لگنے سے پہلے فیکٹری میں کل۱۰۲؍ لوگ کام کر رہے تھے۔ ان کے دفتر کے مطابق، صدر یون سک یول نے قبل ازیں حکام کو زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کیلئے تمام دستیاب اہلکاروں اور آلات کو متحرک کرنے کا حکم دیا تھا۔