Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے خصوصی سربراہی اجلاس آج قاہرہ میں شروع ہوگا

Updated: March 05, 2025, 1:11 PM IST | Agency | Cairo/Tel Aviv

ڈونالڈ ٹرمپ کے متنازع غزہ منصوبہ اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال ہوگا اور تعمیر نو کیلئے تجاویز پیش کی جائیں گی۔

Palestinian President Mahmoud Abbas and other Arab leaders with Syrian President al-Sharaa before the summit. Photo: INN
سربراہی اجلاس سے قبل شامی صدر الشرع کے ساتھ فلسطینی صدر محمود عباس اور دیگر عرب لیڈران۔ تصویر: آئی این این

عرب سربراہ آج (بدھ کو) قاہرہ میں منعقد ہونے والے خصوصی اجلاس میں غزہ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل کے لیے اکھٹے ہو رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے حوالے سے مختلف سربراہانِ مملکت اور نمائندوں کی قاہرہ آمد کے سلسلے میں اطلاعات مل رہی ہیں۔ عراقی خبر ایجنسی نے عراقی صدر عبد اللطیف رشید کی قاہرہ پہنچنے کی تصدیق کر دی ہے۔ سربراہی اجلاس میں غزہ کے شہریوں کی کسی اور ملک منتقلی کو مسترد کیا جائے گا، فلسطینیوں کو اُن کی سر زمین سے بے دخل کرنے کی کسی بھی ممکنہ کوشش کو روکنے کے لیے قانونی اور بین الاقوامی اقدامات اٹھانے کیلئے  عرب قیادت میں اتفاقِ رائے پر زور دیا جائے گا۔
مصر کا غزہ منصوبہ، حماس کی جگہ عبوری حکومت کی تجویز
 سربراہی اجلا س سے ٹھیک پہلے مصر نے غزہ کے مستقبل کیلئے ایک منصوبہ پیش کیا ، جس کے تحت حماس کو حکومت سے الگ کرنے اور ایک عبوری انتظامیہ کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، جو عرب، مسلم اور مغربی ممالک کی حمایت سے کام کرے گی۔ یہ منصوبہ عرب لیگ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ منصوبے کے مطابق، غزہ میں ایک ’گورننس اسسٹنس مشن‘ قائم کیا جائے گا جو حماس کے زیرانتظام حکومت کی جگہ لے گا۔ یہ مشن انسانی امداد اور غزہ کی تعمیر نو کے عمل کی نگرانی کرے گا۔ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ منصوبہ جنگ کے بعد لاگو ہوگا یا کسی مستقل امن معاہدے سے پہلے اور اس میں امریکی منصوبے کی مخالفت کی گئی ہے، جو غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی پر مبنی تھا۔ منصوبے میں انتخابات یا مستقبل کے حکومتی ڈھانچے کے حوالے سے کوئی تفصیل شامل نہیں۔
حماس نے غزہ کیلئے مصری منصوبہ مسترد کر دیا
  فلسطینی مزاحمتی تنظم حماس کے رہنما سمیع ابو زہری نے مصر کی جانب سے غزہ کے مستقبل کیلئے  پیش کیے گئے نئے منصوبے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔سمیع ابو زہری نے مصر کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ صرف فلسطینی کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ حماس غزہ پر مسلط کیے گئے کسی بھی منصوبے، کسی غیر ملکی انتظامیہ یا کسی غیر ملکی افواج کو غزہ کی سر زمین پر تسلیم نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ مصر نے حماس کو حکومت سے الگ کر کے غزہ میں ایک عبوری انتظامیہ کے قیام کی تجویز  پیش کی ہے جو وہاں پر عرب، مسلم اور مغربی ممالک کی حمایت سے کام کرے گی۔ مصر کی جانب سے پیش کیے گئے اس منصوبے کی ابھی تک کسی عرب ملک کی جانب سے حمایت یا مخالفت سامنے نہیں آئی ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نے پھر شرانگیز بیان دیا
 اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکلنے کی آزادی دی جائے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے گزشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کے نظریے کی حمایت کی۔ یاہو نے کہا کہ ٹرمپ نے فلسطینیوں کو غزہ سے نقل مکانی کی آزادی کیلئے  ایک دور اندیش نظریہ پیش کیا ہے، مجھے یقین ہے کہ اس نظریے کی حمایت کی جانی چاہیے۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم کے مطابق یہ وقت فلسطینیوں کو غزہ سے نقل مکانی کی آزادی دینے کا ہے، فلسطینیوں کو غزہ سے زبردستی نکالنے کا  ٹرمپ کا منصوبہ قابلِ تعریف ہے۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ تقریباً۲۰؍ لاکھ کی فلسطینی آبادی کو غزہ سے صاف کر کے وہاں دُبئی جیسا تفریحی مقام بنانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK