باندرہ، ممبئی کی عدالت نے شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہونے کے معاملے میں رائے پور سے حراست میں لئے گئے وکیل فیضان خان کی تحویل میں ۱۸؍ نومبر ۲۰۲۴ء تک کی توسیع کی ہے۔ یا د رہے کہ منگل کو ممبئی پولیس نے فیضان خان کو حراست میں لیا تھا۔
EPAPER
Updated: November 14, 2024, 7:39 PM IST | Mumbai
باندرہ، ممبئی کی عدالت نے شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہونے کے معاملے میں رائے پور سے حراست میں لئے گئے وکیل فیضان خان کی تحویل میں ۱۸؍ نومبر ۲۰۲۴ء تک کی توسیع کی ہے۔ یا د رہے کہ منگل کو ممبئی پولیس نے فیضان خان کو حراست میں لیا تھا۔
باندرہ ، ممبئی کی ایک عدالت نے شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصو ل ہونے کے معاملے میںچھتیس گڑھ سے حراست میں لئے گئے وکیل کی پولیس تحویل میں ۱۸؍ نومبر تک توسیع کی ہے۔ خیال رہے کہ منگل کو ممبئی پولیس نے رائے پور سے وکیل فیضان خان کو حراست میں لیا تھا۔ ممبئی پولیس نے چھتیس گڑھ کی عدالت سے ان کی ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد انہیں ممبئی لے آئی تھی۔ جمعرات کو ممبئی پولیس نے ملزم کو باندرہ ، ممبئی کی عدالت میں پیش کیا تھا اور اس کیس میں ملزم کی تحویل میں ۷؍ دنوں کی توسیع کی مانگ کی تھی۔
ملزم کے وکیل امیت مشرا اور سنیل مشرا نے دلیل پیش کی تھی کہ فیضان خان کا فون اس مبینہ حادثے سے قبل چوری ہوگیا تھا۔ انہوں نےدلیل پیش کی کہ ’’ان کے چوری ہوئے موبائل سے دھمکی آمیز کال کرنا ان کے خلاف سازش ہے کیونکہ انہوں نے ممبئی پولیس میں شاہ رخ خان کے خلاف ان کی فلم ’’انجام (۱۹۹۴ء) ‘‘ میں ہرن کے شکار کے تعلق سے مکالموں کے خلاف شکایت کی تھی۔‘‘
یاد رہے کہ ۵؍ نومبر ۲۰۲۴ء کو باندرہ پولیس کو شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی کا کال موصول ہوا تھا۔ کال کرنے والے نے ۵۰؍ لاکھ روپےکی مانگ کی تھی۔ شاہ رخ خان کا مشہور بنگلہ ’’منت‘ ‘باندرہ مغرب میں واقع ہے۔ بعد ازیں ممبئی پولیس نے بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس) کے سیکشن ۳۰۸؍ اور ۳۵۱؍ کے ت حت کیس درج کیا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے بعد کال کرنے والی کی شناخت رائے پور کے وکیل فیضان خان کے طور پر کی گئی تھی اور پولیس نے رائے پور جاکر انہیں حراست میں لیا تھا۔
فیضان خان نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں بتایا ہے کہ ان کا فوج ۲؍نومبر ۲۰۲۴ء کو چوری ہوگیا تھا اور انہوں نے اس ضمن میں شکایت بھی درج کروائی تھی۔
انہوں نے شاہ رخ خان کی فلم کے ایک منظر کے تعلق سے اپنے اعتراض کے بارے میں کہا کہ ’’میںراجستھان سے ہوں۔ بشنوئی طبقے کے افراد میرے دوست ہیں۔ ہرن کی حفاظت کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ اسی لئے اگر کوئی مسلم ہرن کے بارے میںاس طرح کی باتیں کرے تو یہ قابل مذمت ہوگا۔ اسی لئے میں نے اعتراض کیا تھا۔‘‘ خیال رہے کہ سلمان خان کو بشنوئی طبقے سے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاںموصول ہونے کے بعد شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔متھن چکرورتی کو بھی جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔