• Thu, 07 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سی بی آئی سے سچائی عوام کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ

Updated: December 29, 2020, 10:53 AM IST | Staff Reporter | Mumbai

سشانت سنگھ راجپوت خود کشی معاملہ میںسی بی آئی سے گزشتہ روز ریاستی وزیر داخلہ نے طنز کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ ۵؍ ماہ بعد تفتیشی ایجنسی نے آخر اداکار کی موت پر کیا نتیجہ اخذ کیا ہے ، اسے منظر عام پر لایا جائے ۔ پیر کو اداکارہ ریا چکروتی کے وکیل نے بھی اب وہی سوال کرتے ہوئے سی بی آئی سے سشانت سنگھ کی موت کا سچ عوام کے سامنے پیش کرنے کی اپیل کی ہے ۔

Sushant Singh Rajput - Pic : INN
سشانت سنگھ راجپوت ۔ تصویر : آئی این این

سشانت سنگھ راجپوت خود کشی معاملہ میںسی بی آئی سے گزشتہ روز ریاستی وزیر  داخلہ نے طنز کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ ۵؍ ماہ بعد تفتیشی ایجنسی نے آخر اداکار کی موت پر کیا نتیجہ اخذ کیا ہے ، اسے منظر عام پر لایا جائے ۔ پیر کو اداکارہ ریا چکروتی کے وکیل نے بھی اب وہی سوال کرتے ہوئے سی بی آئی سے سشانت سنگھ کی موت کا سچ عوام کے سامنے پیش کرنے کی اپیل کی  ہے ۔ 
 ریا چکرورتی کے وکیل ستیش مانے شندے نے کہا کہ ’’ میں ریاستی وزیر  داخلہ انل دیشمکھ کے بیان سے اتفاق کرتا ہوں اور خیر مقدم کرتا ہوںکہ انہوںنے سشانت کی موت کی تفتیش کرنے والی ایجنسی کو اداکار کی موت سے پردہ اٹھانے کو کہا ہے ۔سی بی آئی کو یہ کہہ کر تفتیش سونپ دی گئی تھی کہ ممبئی پولیس نے سشانت کی خودکشی معاملہ میں تساہلی برتی تھی ۔ وہیں اداکار کی خود کشی کو قتل قرار دیتے ہوئے میری موکل کے خلاف اقدام قتل کے تحت کیس درج کیا گیا اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا ۔اس معاملہ میں سی بی آئی نہیں بلکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو بھی مختلف زاویہ سے تفتیش کررہی ہے اور میری موکل کو ہراساں کرتی رہی ہے۔‘‘ انہوںنے کہا کہ ممبئی پولیس کی تفتیش کو بے نتیجہ بتایا گیا جبکہ میری موکل پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے اور منشیات کا استعمال اور کاروبار میں ملوث ہونے کا سنگین الزام لگاتے ہوئے حراست میں لیا گیا ۔ ان کو ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا گیا لیکن اداکار کی بہنوں کے ذریعہ سشانت کو ذہنی تناؤ کے سلسلہ میں دی جانے والی دواؤں اور جھوٹی پرچیوں کی اطلاع پر بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔سی بی آئی کو اس معاملہ میں ہی نہیں بلکہ گزشتہ ۶؍ ماہ سے جاری تفتیش کے سلسلہ میں بھی آگے آنا چاہئے اور مذکورہ بالا کیس خود کشی ہے یا قتل اس کا واضح ثبوت پیش کرکے عوام کو مطمئن کرنا چاہئے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK