• Wed, 13 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پورے وقت اور طلبہ کی پوری تعداد کے ساتھ اسکول شروع ، حاضری میں اضافہ

Updated: March 03, 2022, 8:16 AM IST | saadat khan | Mumbai

وقفہ کی اجازت ملنے سے بیشتر طلبہ گھروں سے ٹفن لےکر آئے ۔ کچھ اسکولوں میں طلبہ میں بسکٹ اور دیگر تحائف تقسیم کئے گئے

Students cheer as they enter the school.
طلباء اسکول میں داخل ہوتے ہوئے خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔

: کورونا وائرس کا اثرکافی کم ہوا ہے جس کے پیش نظر بدھ سے ریاستی حکومت اور بی ایم سی کی ہدایت پر شہرو مضافات میں پورے وقت اور طلبہ کی پوری تعداد کے ساتھ  اسکول شروع کردیئے گئے ہیں۔اس کی وجہ سے  والدین اور سرپرستوں میں بھی خود اعتمادی آئی ہے اورطلبہ کی حاضری میں  اضافہ ہوا ہے۔ اسکول کے دوران وقفہ کی اجازت دیئے جانے سے بیشتر طلبہ گھروں سے کھانے پینے کی اشیاء لےکر آئے تھے۔ کچھ اسکولوں میں طلبہ کو بسکٹ اور دیگر تحائف بھی تقسیم کئے گئے ۔
 بال مندراسکول، کرلا کے معلم جیونت کلکرنی نےبتایاکہ ’’مکمل اسکول شروع ہونے سے طلبہ اور والدین میں خوشی کا ماحول ہے۔بچے خوشی خوشی  اسکول آرہےہیں ۔ پڑھائی کےدوران وقفہ بھی دیا جائے گا اس لئے بدھ کو بیشتر طلبہ ٹفن لے کر آئے تھے  اور ۲؍سال بعدایک   ساتھ بیٹھ کر ٹفن کھایا۔ ہم نے اپنے اسکول میں کچھ سسٹم نافذ کئے ہیں جس کے تحت پہلے چھوٹی جماعت کے طلبہ کو وقفہ میں کھانےپینے کی اجازت دی جائے گی ، بعدازیں بڑی کلاس کے طلبہ کو تاکہ ایک ساتھ تمام طلبہ اکٹھا نہ ہوں۔ اس کے علاوہ گریڈ کے پریڈ کو اسپورٹس میں تبدیل کرکے طلبہ کو کھیل کود میں حصہ لینےکیلئے زیادہ سے زیادہ وقت دینےکی کوشش کی گئی ہے۔ حاضری کےمعاملےمیں پہلے دن  رسپانس اچھا ملاہے۔ ‘‘
   سنگھرش نگر میونسپل اُردو اسکول،  ساکی ناکہ کےانچارج خالد شیخ نے بتایا کہ ’’ مکمل  طور پر اسکول شروع کرنےکا فیصلہ سودمند ثابت ہوا ہے۔  بدھ کو اسکولوں میں طلبہ کی حاضری ۸۰؍ فیصد درج کی گئی جو گزشتہ ہفتہ کےمقابلے ۲۰؍ فیصد زیادہ ہے۔ طلبہ میں جوش وخروش دکھائی دیا۔ والدین کی خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور کووڈ ۱۹؍ سے متعلق پایا جانےوالا خوف بھی کم ہواہے ۔ بیشتر سرپرست ایسا محسوس کررہےہیں جیسے کورونا وائرس ختم ہوگیاہے ۔اس لئے حکومت نے پورے وقت اور طلبہ کی پوری تعداد کےساتھ اسکول شروع کرنےکافیصلہ کیا ہے۔ ‘‘
  آدرش نگر ممبئی پبلک اسکول کی انچارج کشمیرا میڈم نے بتایاکہ ’’ ہمارے اسکول کے طلبہ کی حاضری میں اضافہ ہواہے ۔ شرائط وضوابط کے ساتھ جاری اسکول کیلئے ہمیں ۱۰۵؍ والدین نے حلف نامہ دیا تھا جن میں سے ۷۰؍طلبہ ہی آرہے تھے مگر بدھ کو ۱۲۰؍ طلبہ کی حاضری نے ثابت کردیا ہےکہ کووڈ کا خوف ختم ہوگیاہے ۔بدھ کو آنے والے طلبہ میں ہم نے  بسکٹ تقسیم کیا۔‘‘ 
 ملاڈ کے ایک اُردومیڈیم اسکول کی معلمہ نے اسکول کے مکمل طورپر شروع کرنےکی خوشی میں اپنی طرف سےاپنی جماعت کے تمام طلبہ  میں  پانی کی بوتل تقسیم کی جس سے بچے کافی خوش  ہوئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK