• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوم آزادی پر اسٹیٹ بینک کا جھٹکا، قرض مہنگا ہوا

Updated: August 16, 2024, 11:59 AM IST | Agency | New Delhi

اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے یوم آزادی کے جشن کے دوران اپنے صارفین کو جھٹکا دیا ہے۔ بینک نے اپنے مارجینل کاسٹ آف لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔

Before SBI, other banks have also taken this step. Photo: INN
ایس بی آئی سے قبل دیگر بینک بھی یہ قدم اٹھا چکے ہیں۔ تصویر : آئی این این

اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے یوم آزادی کے جشن کے دوران اپنے صارفین کو جھٹکا دیا ہے۔ بینک نے اپنے مارجینل کاسٹ آف لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ایس بی آئی نے اپنی الگ الگ مدت کے ایم سی ایل آر میں ۱۰؍بیس پوائنٹ کے اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ اس کی وجہ سے اب ایس بی آئی سے قرض لینا مہنگا ہو جائے گا۔ نئی شرحیں جمعرات ۱۵؍ اگست ۲۰۲۴ء سے نافذ ہو چکی ہیں۔ 
 غور طلب رہے کہ مارجینل کاسٹ آف لینڈنگ ریٹس وہ شرحیں ہوتی ہیں جس سے نیچے پر صارفین کو بینک قرض نہیں دے سکتا۔ ایم سی ایل آر میں اضافہ کے فیصلہ کے بعد صارفین کے ہوم لون، کار لون، ایجوکیشن لون جیسے کئی طرح کے دیگر قرض مہنگے ہوجائیں گے۔ ایس بی آئی کے ذریعہ اوور نائٹ مارجینل کاسٹ آف لینڈنگ ریٹس کو ۸ء۱۰؍ فیصد سے بڑھا کر ۸ء۲۰؍ فیصد پر پہنچا دیا گیا ہے۔ وہیں ایک مہینے کے اندر ایم سی ایل آر ۸ء۳۵؍ فیصد سے بڑھ کر ۸ء۴۵؍ فیصد تک چلا گیا ہے۔ تین مہینے کا ایم سی ایل آر ۸ء۴۰؍ فیصد سے بڑھ کر ۸ء۵۰؍ فیصد ہو گیا ہے جبکہ دو سال کا ایم سی ایل آر ۸ء۹۵؍ فیصد سے بڑھ کر ۹ء۰۵؍ فیصد اور تین سال کا ایم سی ایل آر ۹ء۰۰؍ فیصد سے بڑھ کر ۹ء۱۰؍ فیصد ہو گیا ہے۔ 
 سستے قرض کی امید لگائے بیٹھے صارفین کو ایس بی آئی کے ذریعہ اس سے پہلے بھی کئی جھٹکے لگ چکے ہیں۔ بینک نے جون ۲۰۲۴ء سے لے کر اب تک کُل تین مرتبہ اپنی شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ کچھ مدت کی شرح سود میں گزشتہ تین مہینوں میں ۳۰؍ بیس پوائنٹ تک کا اضافہ ہوا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ حال ہی میں ہوئی ریزرو بینک آف انڈیا کی ایم پی سی کی میٹنگ میں مسلسل ۹؍ویں مرتبہ ریپو ریٹ میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔ واضح ہو کہ ایس بی آئی سے پہلے کینرا بینک، یوکو بینک اور بینک آف بڑودہ نے بھی حال ہی میں مارجینل کاسٹ آف لینڈنگ ریٹس میں اضافہ کیا تھا۔ یعنی ان کے قرض بھی اب مہنگے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK