• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کسی بھی مذہبی پیشوا کیخلاف بیان دیناغلط ہے: یوگی آدتیہ ناتھ

Updated: October 08, 2024, 2:34 PM IST | Hameedullah Siddiqui | Lucknow

ساتھ ہی شرانگیزی کرنے والوں کیخلاف احتجاج اور مظاہروں کو بھی ناقابل برداشت بتایا، اکھلیش کی یوپی سرکار پرسخت تنقید،کہا: سیاسی مفاد کیلئے اقتدار کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔

Muslims can be seen protesting against `yeti` in Agra. Photo: INN
آگرہ میں مسلمانوں کو ’یتی‘ کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

کسی بھی ذات، عقیدہ، فرقہ یا مذہب سے تعلق رکھنے والے پیشواؤں، دیوتاؤں، عظیم شخصیات یا سنتوں کے خلاف توہین آمیز بیانات ناقابل قبول ہیں، لیکن احتجاج اور مظاہروں کے نام پرہنگامہ آرائی بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مذکورہ انتباہ ریاست کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ میں دیا اور کہا کہ تمام عقائد، مذاہب اور فرقوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا ہوگا۔دوسری جانب،اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونےالزام لگایا ہے کہ بی جے پی اپنے سیاسی مفاد کیلئےاقتدارکا غلط استعمال کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ بی جے پی حکومت پر شروع ہی سے یہ الزام عائد ہوتا رہا ہے کہ وہ ہندوتواوادیوں کے ساتھ نرمی کا رویہ اختیارکرتی ہے۔اس کے برعکس اگر اس کے خلاف کہیں کوئی احتجاج ہوتا ہے تو وہاں کافی سختی برتتی ہے  اور بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوتی ہیں۔ یتی نرسمہا نند کی بدزبانی کے بعد ملک گیر سطح پر پیدا شدہ صورتحال میں بھی بی جے پی کا یہی رویہ دیکھا جارہا ہے۔
 لکھنؤ میں ریاست کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ میںوزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ ہر شہری میں عظیم شخصیات کے تئیں تعظیم کا جذبہ ہونا چا ہئے، لیکن اس کوزبردستی کسی پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ اگر کوئی شخص کسی بھی فرقے کے عقیدے کے ساتھ کھلواڑ کرے گا تو اسے قانون کے دائرے میں لایا جائے گا اور سخت سزا دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے انتباہ دیا ہے کہ احتجاج کے نام پر انتشاراور ہنگامہ آرائی بھی قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی  نےایسی کوئی حماقت کی تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ تہواروں کے پیش نظراعلیٰ حکام کے ساتھ کی گئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نےپولیس کو قانون کے خلاف کام کرنے والوں سے سختی سے  نمٹنے کی ہدایت دی اورخواتین کے تحفظ کو یقینی بنانےپر زوردیا۔
  نظم و نسق کے حوالے سے پیر کو طلب کی گئی میٹنگ میں چیف سیکریٹری، ڈی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر مسلک اور فرقہ کے عقیدے کا احترام کیا جانا چاہئے۔ ہر ضلع اور ہر تھانہ کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ نوراتری کا تہوار خوشی، مسرت، امن اور ہم آہنگی کے ماحول میں منایا جائے اور ماحول خراب کرنے والوں کی نشاندہی کرکے سخت کارروائی کی جائے۔اس درمیان بی جے پی کے رکن اسمبلی شلبھ منی ترپاٹھتی نے’ایکس‘ پرلکھا ہے کہ اگر کسی کو یتی نرسمہانند سے دکھ پہنچا ہے تو ایف آئی آر لکھوائے، کارروائی کا مطالبہ کرے، لیکن ’سر تن سے جدا‘ کے نعرے لگاکر کسی مٹھ یامندر کی طرف جھانکا بھی تو یوپی ماڈل میں انجام بھگتنا پڑے گا۔ 
 دوسری جانب،سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نےکہا ہے کہ بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کیلئے اقتدار کا غلط استعمال کر  رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سازش کی ساری حدیں پار کر دی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی کا طرز عمل عوام مخالف ہے، ناانصافی اور ظلم اپنے عروج پر ہے، بی جے پی آئین اور جمہوریت کے وقار کوتارتارکر رہی ہے اور لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی نے اتر پردیش کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ اب عوام کو ۲۰۲۷ء کا انتظار ہے جب بی جے پی کو سبق سکھانے کا موقع ملے گا۔خیا ل رہے کہ یتی نرسمہا نند کی بدزبانی کے بعد ملک کے کئی خطوں میں احتجاج اور مظاہرے ہوئے ہیں جن میں اترپردیش  کے سہارنپور اور میرٹھ بھی شامل ہیں ۔یتی کی بدزبانی پوری طرح واضح ہے لیکن ابھی تک اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے،اس کے برعکس اس کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع ہوگئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK