مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کے نمائندے گھر گھر جاکر رائے دہندگان کوسیکولر اُمیدواروں کی نشانیاں بتارہے ہیں۔ ای وی ایم کے تعلق سے پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: November 07, 2024, 9:52 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کے نمائندے گھر گھر جاکر رائے دہندگان کوسیکولر اُمیدواروں کی نشانیاں بتارہے ہیں۔ ای وی ایم کے تعلق سے پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔
شہر و مضافات کے مختلف علاقوںمیں مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم (ایم ڈی ایف) کی جانب سے رائے دہندگان بالخصوص خواتین میں اسمبلی الیکشن اور ووٹنگ سے متعلق بیداری لانے کیلئے خصو صی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ گھر گھر جاکر انہیں سیکولر اُمیدواروں کی نشانیوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ انہیں اسمبلی حلقہ کے اعتبار سے کس نشانی پر مہر لگانی ہے۔ مدرسوں اور مساجد سے اعلانات کرانے کی منصوبہ بندی جاری ہے۔ ووٹ کی اہمیت اور ای وی ایم کے تعلق سے پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔
ایم ڈی ایف کی جانب سے گزشتہ دنوں ’ووٹ کی اہمیت اورافادیت‘ کے عنوان پر کرلا، وکھرولی ،بھانڈوپ ، سانتاکروز، اندھیری، جوگیشوری، باندرہ، انوشکتی نگر، میراروڈ اور دیگر کئی علاقوں میں میٹنگوںکا انعقاد کیا گیا جس میں ان علاقوں کے رائے دہندگان سے ہرحال میں اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کی اپیل کی گئی ۔ رائے دہندگان کو بتایاجارہاکہ ان کا ایک ووٹ سیکولرازم اور جمہوریت کیلئے انتہائی اہم اورکارآمد ہے۔ ا س لئے اپنے ووٹ کو امانت سمجھ کر سیکولر اُمیدوار وں کو کامیاب بنانے میں تعاون دیں۔ مذکورہ علاقوں کی مساجد اور مدارس سے بھی یہ پیغام رائے دہندگان تک پہنچایا جا رہا ہے تاکہ فاشسٹ قوتوں کو شکست دی جاسکے۔ حالات کی نزاکت کے پیش نظر سیکولرازم کے علمبردار اُمیدواروں کو ووٹ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے ۔ علاقوں کے الگ الگ وارڈوں کی معتبر شخصیات کو جمع کر کے اسمبلی الیکشن کے موضوع پر سنجیدگی سے غور وفکر کیا جا رہاہے تاکہ اسمبلی حلقہ کی مناسبت سے اس اُمیدوارکا انتخاب کیا جاسکے جو سیکولرازم کو فروغ دینے والا ہو ۔
ایم ڈی ایف کے ریاستی کنوینر شاکر شیخ نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’ ریاستی اسمبلی الیکشن میں الائنس کے اُمیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے ہم خصوصی مہم چلا رہےہیں تاکہ سیکولرازم کی فتح ہو ۔ اس کیلئے سب سے پہلے رائے دہندگان سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ بہر صورت اپنے ووٹ کا استعمال کریں اور بڑی ذمہ داری سے اپنا ووٹ ڈالیں جس کیلئے ہم نے گھر گھر جاکر بالخصو ص خواتین ووٹروں کو سمجھانا شروع کیا ہے کیونکہ مسلم خواتین کم تعداد میں ووٹ ڈالنے جاتی ہیں اس لئے انہیں یہ بتایا جا رہا ہے کہ ان کا ایک ووٹ معاشرے میں تبدیلی کیلئے کس قدر اہم ہے ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتایا جا رہاہے کہ اسمبلی حلقہ کے مطابق الائنس کے اُمیدواروں کی الگ الگ نشانیاں ہیں ،کہیں کانگریس پارٹی کے ہاتھ پر مہر لگانے ، کسی علاقہ میں شیوسینا (اُدھو ٹھاکرے گروپ) جس کی نشانی ’مشعل‘ ہے ، کو ووٹ دینے اور کہیں سماجوادی پارٹی کی ’سائیکل ‘ نشانی کا بٹن دبانے کی یاددہانی کرائی جا رہی ہے ۔ خواتین ووٹروں کو یہ بتانا بہت ضروری ہے ، اس لئے گھر گھر جاکر انہیں یہ بتایا اور سمجھایا جا رہا ہے ۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ مساجد اور مدارس کے ذریعے بھی لوگوں کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے ووٹوں کا استعمال کریں ۔ ووٹوں کی اہمیت سے رائے دہندگان کو آگاہ کیا جا رہا ہے ۔ اے وی ایم مشینوں کے تعلق سے طرح طرح کی غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں ۔ لوگ سمجھتے ہیںکہ ان مشینوںمیں سیٹنگ کر کے کسی ایک سیاسی پارٹی کے حق میں تمام ووٹوں کو منتقل کیا جاتا ہے ۔ ہم لوگوں کو سمجھا رہے ہیں کہ ایساکچھ نہیں ہے ۔ اس طرح کی کوئی سیٹنگ نہیں ہوتی ہے ۔ آپ اپنا ووٹ دیں ، آپ کا ووٹ ضائع نہیں ہوگا ۔ ‘‘
شاکرشیخ کے مطابق ’’ ہم ووٹروں سے یہ بھی درخواست کر رہے ہیں کہ وہ پہلے سیشن یعنی صبح کے اوقات میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں تو بہتر ہے تاکہ دھوپ اور پولنگ بوتھ کی بھیڑ سے بچا جاسکے ۔ علاقائی رضاکاروں او ر سماجی کارکنوں کو عمررسیدہ ووٹروں کو پولنگ بوتھ تک لے جانے اور گھر واپس پہنچانے کی ذمہ داری سونپی جا رہی ہے۔ ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن اور بوتھ کی معلومات فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی خاص لوگوں کو دی جا رہی ہے تاکہ ووٹروںکوعین پولنگ والےدن کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔ ‘‘