• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ضمنی انتخابات کیلئےمختلف ریاستوں میں ہلچل،مغربی بنگال،مدھیہ پردیش،اُترپردیش میں سیاسی سرگرمیاں تیز

Updated: October 22, 2024, 11:08 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

۲؍ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی ۱۳؍ ریاستوں میں ۴۸؍اسمبلی اور ۲؍ لوک سبھا سیٹوں کیلئے ۲؍ مرحلوں میں انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ ان انتخابات کی وجہ سے مغربی بنگال، مدھیہ پردیش اور اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں ہلچل کافی بڑھ گئی ہے۔

Akhilesh Yadav`s conversation with his family to discuss the issue of by-elections. Photo: INN
ضمنی انتخابات کے موضوع پر تبادلہ خیال کیلئے اکھلیش یادو کی اپنے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت۔ تصویر : آئی این این

۲؍ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی ۱۳؍ ریاستوں میں ۴۸؍اسمبلی اور ۲؍ لوک سبھا سیٹوں کیلئے ۲؍ مرحلوں میں انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ ان انتخابات کی وجہ سے مغربی بنگال، مدھیہ پردیش اور اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں ہلچل کافی بڑھ گئی ہے۔ بنگال میں ۶؍ سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے جن میں سے پانچ سیٹیں ٹی ایم سی کی اور ایک سیٹ بی جے پی کی رہی ہے جبکہ مدھیہ پردیش کی ۲؍ سیٹوں پر الیکشن ہوں گے جن میں سے ایک سیٹ بی جے پی کی اور ایک سیٹ کانگریس کی رہی ہے۔  مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کے رکن پارلیمان بننے اور کانگریس کےرکن اسمبلی  رام نواس راوت کے بی جے پی میں شامل ہونے کی وجہ سے یہ دونوں سیٹیں خالی ہوئی ہیں۔ سب سے زیادہ اترپردیش میں خالی ہوئی ہیں۔ وہاں ۹؍ سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ ان میں سے ۸؍ سیٹیں اراکین اسمبلی کے، رکن پارلیمان بننے کی وجہ سے خالی ہوئی ہیں۔ ایسے میں ہر سیاسی جماعت کی کوشش نہ صرف اپنی سیٹ بچانے کی ہے بلکہ  دوسری سیٹیں جیتنے کی بھی ہے، اسلئے بڑے پیمانے پر کوششیں جاری ہیں۔
مغربی بنگال میں حکمراں ٹی ایم سی اور اس کی اہم حریف بی جے پی نے اپنے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹی ایم سی نے ایک ریلیز میں بتایا کہ سنگیتا رائے سیتائی سے اور جےپرکاش ٹوپو مداری ہاٹ  سے الیکشن لڑیں  گے جبکہ فالگنی سنگھ بابو تلڈنگرا سے، سوجوئے ہزارا مدنا پور سے، ایس کے ربیع الاسلام ہروا سے اور سنت دیئے نیہاٹی سے الیکشن لڑیں گے۔ بائیں بازو کی جماعتوں اور کانگریس نے ابھی تک آئندہ ضمنی انتخابات کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اسی طرح مدھیہ پردیش کی دونوں بڑی جماعتوں  بی جے پی اور کانگریس نے دونوں اسمبلی حلقوں (بدھنی اور وجے پور)کیلئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔
اترپردیش میں بی جےپی اور سماجوادی پارٹی کے سامنے اس الیکشن میں صرف ہار جیت کا چیلنج نہیں ہے بلکہ ان کی ساکھ کا مسئلہ ہے۔ ۹؍ سیٹوں میں سے سماجوادی پارٹی کی چار، بی جے پی کی تین سیٹیں ہیں جبکہ ایک ایک سیٹ نشاد پارٹی اور آر ایل ڈی کی ہے جو اس مرتبہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں ہیں جبکہ اسمبلی انتخابات کے وقت سماجوادی پارٹی کے ساتھ تھیں۔ لوک سبھا الیکشن کے دوران جس طرح سے سماجوادی پارٹی اور کانگریس کو عوامی حمایت ملی تھی،اسے دیکھتے ہوئے اس کی سیٹیں بڑھنے کا امکان زیادہ ہے لیکن دونوں ہی پارٹیوں میں سیٹوں کی تقسیم کی وجہ سے اتحاد کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK