• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنگ کے باعث اسٹاک مارکیٹ اوندھے منہ گرپڑا

Updated: October 04, 2024, 1:36 PM IST | Mumbai

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کےسبب بی ایس ای میں زبر دست گراوٹ ، مہینوں کی بلندی ایک ہی سیشن میں پستی میں تبدیل، ۱۰؍ لاکھ کروڑ کا مارکیٹ کیپ آن کی آن میں ملیا میٹ۔

BSE has been deeply affected by the Iran-Israel conflict and investors have suffered losses. Photo: INN.
بی ایس ای پرایران اسرائیل تنازع کا گہرا اثر ہوا ہےاورسرمایہ کاروں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

جمعرات کو اسٹاک مارکیٹ میں بڑی گراوٹ درج کی گئی اور کچھ ہی دیر میں بامبے اسٹاک ایکسچینج میں درج کمپنیوں کا ۱۰؍لاکھ کروڑ روپے کا مارکیٹ کیپ ملیا میٹ ہوگیا اور شیئر مارکیٹ جو گزشتہ کچھ مہینوں سے بلندیو ں پر تھا، آن کی آن میں پستی پر آگیا۔ جمعرات کو مارکیٹ میں بڑی گراوٹ کے بعدایک معمولی وقفے کیلئے کارو بار پر اوپر چڑھا جس سے نفٹی ۲۵۶۳۹؍کی سطح پرپہنچ گیا لیکن اس کے بعد فروخت کنندگان کا دوبارہ غلبہ ہوا اور نفٹی ۲۵۲۳۲؍ کی دن کی کم ترین سطح پر رہا۔ مارکیٹ میں گراوٹ اتنی تیز تھی کہ سینسیکس۱۸۰۰؍پوائنٹس سے زیادہ گر گیا اور نفٹی۲۵۳۰۰؍پوائنٹس سے نیچے چلا گیا۔ مشرق وسطیٰ تنازع اورایران ا سرائیل کشیدگی کے سبب جمعرات کو نہ صرف ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ بلکہ دیگر ایشیائی منڈیوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔ 
مارکیٹ کی گراوٹ کا بڑا اثر یہ تھا کہ بی ایس ای پر درج تمام کمپنیوں کا مارکیٹ سرمایہ۹ء۹۲؍ لاکھ کروڑ روپے گھٹ۴۶۴ء۹۴؍ لاکھ کروڑ روپے رہ گیا۔ اس ہفتے کے شروع میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ اسی کے ساتھ خدشہ بھی بڑھ گیا ہے کہ اگر تنازع شدت اختیار کرتا ہے تو خطے سے تیل کی سپلائی منقطع ہو سکتی ہے۔ اس دن تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہندوستان جیسے اجناس کے درآمد کنندگان ملک کیلئے منفی ہے، کیونکہ خام تیل ملک کے درآمدی بل میں خام تیل کا بڑا حصہ ہے۔ ریلائنس انڈسٹریز، ایچ ڈی ایف سی بینک، آئی سی آئی سی آئی بینک، ایم اینڈ ایم، ایل اینڈ ٹی اور بھارتی ایئرٹیل انڈیکس کو نیچے لانے میں سب سے زیادہ ذمہ دار رہے جبکہ جے ایس ڈبلیو اسٹیل اور ٹاٹا اسٹیل واحد اسٹاک تھے جو فائدہ کے ساتھ کھلے۔ مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کی وجہ سے نفٹی آئل اینڈ گیس انڈیکس میں ۱ء۲؍ فیصد سے زیادہ کی کمی آئی، آئی او سی اور جی ایس پی ایل انڈیکس میں سب سے پیچھے رہے۔ اس دوران، انڈیاوی آئی ایکس۱۱؍فیصد کے فائدےکے ساتھ ۱۴ء۰۶؍ پر پہنچ گیا۔ ان بڑی وجوہات کی بناء پر جمعرات کو اسٹاک مارکیٹ گر گیا۔ 
جمعرات کو بی ایس ای میں بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص میں بھی فروخت کا رجحان رہا جس کی وجہ سے سے مڈ کیپ۲ء۲۷؍ فیصد گر کر۴۸۳۶۲ء۵۳؍ پوائنٹس اور اسمال کیپ۱ء۸۴؍ فیصد کمزور ہوکر۵۶۳۹۶ء۳۶؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس دوران بی ایس ای میں کل۴۰۷۶؍ کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے۲۸۸۱؍ میں گراوٹ جبکہ۱۱۰۷؍ میں تیزی رہی اور۸۸؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی۴۸؍کمپنیوں میں فروخت ہوئی جب کہ دیگر دو میں خریداری ہوئی۔ 
اس ہفتے منگل کو ایران نے اسرائیل پر میزائل سے حملہ کر کے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو جنگ تک پہنچادیا۔ اس کے اثر سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ عالمی منڈی کمزور ہوگئی۔ گاندھی جینتی کی تعطیل کے بعد جمعرات کو جب گھریلو اسٹاک مارکیٹ کھلا تو یہاں بھی ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا اثر دیکھنے کو ملا اوربی ایس ای کے تمام۲۰؍ گروپوں میں فروخت کا دباؤ رہا۔ 
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ 
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ان خدشات کے درمیان ہوا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے بڑے پروڈیوسروں کو سپلائی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ برینٹ کروڈ ۷۵؍ڈالر فی بیرل سے اوپر چلا گیا جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ۷۲؍ ڈالر فی بیرل سے اوپر چلا گیا۔ دونوں بینچ مارکس میں پچھلے تین دنوں میں تقریباً۵؍فیصد اضافہ ہوا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK