تجزیہ کاروں کے مطابق، کمزور مانگ اور گرتی ہوئی قیمتیں چین کی اقتصادی بحالی کو سست کر سکتی ہیں جس سے برآمدات پر منحصر معیشتوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 11:56 AM IST | Agency | Mumbai
تجزیہ کاروں کے مطابق، کمزور مانگ اور گرتی ہوئی قیمتیں چین کی اقتصادی بحالی کو سست کر سکتی ہیں جس سے برآمدات پر منحصر معیشتوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
چین میں بڑھتے ڈیفلیشنری دباؤ کے ساتھ ساتھ امریکی معیشت میں سست روی اور عالمی تجارتی جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے نے عالمی اقتصادی ترقی کے بارے میں شدید خدشات کے باعث غیر ملکی منڈیوں میں گراوٹ سے مایوس سرمایہ کاروں کی مقامی سطح پر چوطرفہ فروخت سے پیر کو ابتدائی تیزی گنواکر اسٹاک مارکیٹ گرکر بندہوا۔
۳۰؍شیئرز پر مشتمل بی ایس ای کا حساس انڈیکس سینسیکس۲۱۷ء۴۱؍ پوائنٹس گر کر ۷۴۱۱۵ء۱۷؍ پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی۹۲ء۲۰؍ پوائنٹس گر کر ۲۲۴۶۰ء۳۰؍ پوائنٹس پر آگیا۔ بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی زبردست فروخت ہوئی، جس کی وجہ سے مڈ کیپ۱ء۴۶؍ فیصد کمزور ہو کر۳۹۳۰۶ء۶۸؍ پر اور اسمال کیپ۲ء۱۱؍ فیصد گر کر ۴۴۶۴۴ء۹۸؍ پوائنٹس رہ گیا۔
اس دوران بی ایس ای میں کل۴؍ ہزار ۲۲۹؍ کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا جن میں سے۲؍ ہزار۸۷۷؍ میں کمی، ایک ہزار۲۰۳؍ میں تیزی اور۱۴۹؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی۴۱؍ کمپنیاں سرخ جبکہ دیگر نو سبز نشان پر رہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، کمزور مانگ اور گرتی ہوئی قیمتیں چین کی اقتصادی بحالی کو سست کر سکتی ہیں جس سے برآمدات پر منحصر معیشتوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ امریکہ میں شرح سود میں اضافہ، افراط زر اور بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے اشارے معاشی سست روی کی طرف اشارہ دے رہے ہیں۔ اگر امریکہ میں کساد بازاری کے آثار مضبوط ہوتے ہیں تو اس کا اثر عالمی سرمایہ کاری اور تجارت پر پڑے گا جس کی وجہ سے ترقی پزیر اور برآمد پر مبنی معیشتیں متاثر ہوسکتی ہیں۔ اس حوالے سے سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے خدشات نے مارکیٹ کو متاثر کیا ہے۔
بی ایس ای میں ایف ایم سی جی اور یوٹیلیٹیز کی۰ء۵۱؍ فیصد تک کی تیزی کے علاوہ دیگر تمام ۱۹؍ شعبوں میں کمی ہوئی۔ اس کی وجہ سے کموڈٹیز ۰ء۹۵، سی ڈی ۱ء۶۰، انرجی۱ء۷۸، فائنانشیل سروسیز۰ء۶۸ ، ہیلتھ کیئر۰ء۹۳، انڈسٹریلز ۲ء۳۶،آئی ٹی۰ء۵۳، ٹیلی کام ۰ء۸۴، آٹو ۱ء۲۱، بینکنگ۰ء۴۸، کیپیٹل گڈز ۲ء۰۶، کنزومر ڈیوریبلز۲ء۰۶، میٹل۰ء۹۵، آئل اینڈ گیس۲ء۱۸، پاور۰ء۴۱، ریئلٹی۱ء۹۴، ٹیک ۰ء۱۷ ، سروسیز۱ء۳۱؍ اور فوکسڈ آئی ٹی گروپ کے حصص۰ء۳۶؍ فیصد لڑھک گئے۔
عالمی مارکیٹ کا رجحان منفی رہا۔ اس دوران، برٹین کا ایف ٹی ایس ای ۰ء۳۳ ، جرمنی کا ڈیکس۰ء۶۱ ، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ۱ء۸۵؍ اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ ۰ء۱۹؍ فیصداترگیا جبکہ جاپان کے نکیئی میں۰ء۳۸؍ فیصد اضافہ ہوا۔