• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امراوتی میں ایف آئی آر نہ ہونے پر پولیس اسٹیشن پر پتھرائو

Updated: October 06, 2024, 10:07 AM IST | Amravati

نرسمہانند کے خلاف شکایت درج کروانے پہنچی بھیڑ پولیس سے بحث کے دوران مشتعل ہوگئی، ۲۹؍ پولیس اہلکار زخمی، ۸؍ گاڑیوں کو نقصان، ۱۲۰۰؍ لوگوںپر معاملہ درج۔

Amravati Police Commissioner (Hari Helmut) with his team at the spot. Photo: INN
امراوتی کے پولیس کمشنر ( ہری ہیلمٹ) اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر۔ تصویر: آئی این این

 بد زبان نرسمہا نند کی اشتعال انگیزی کے خلاف عوامی غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اسکی وجہ سے امراوتی کے ناگپوری گیٹ پولیس اسٹیشن پر مشتعل بھیڑ کے ہاتھوں پتھرائو کا واقعہ پیش آیا۔ اس میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں ۔ کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ بھی ہوئی ہے۔ پولیس نے ۱۲؍ افراد  کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے اور علاقے میں دفعہ۱۶۳؍ نافذ کر دیا ہے۔   لوگ اس بات پر ناراض تھے کہ پولیس نے لاکھ منت کے باوجود یتی نرسمہانند کی بد زبانی کے خلاف معاملہ درج کرنے  سے انکار کر دیا تھا۔ 
  ا مراوتی کے پولیس کمشنر رویندر چندر ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ ’’ جمعہ کی رات سوا ۸؍ بجے کے قریب  ایک بڑا سا مجمع یتی نرسمہانند کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کی غرض سے ناگپوری گیٹ پولیس اسٹیشن آیا تھا۔  انچارج انسپکٹر نے انہیں بتایا کہ یتی نرسمہانند کے خلاف ایف آئی آر پہلے ہی درج کی جا چکی ہے اسلئے اب مزید ایف آئی آرکی ضرورت نہیں ہے۔  اس پر بھیڑ واپس چلی گئی۔‘‘  کمشنر کا کہنا تھا کہ اس دوران نرسمہانند کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا  جس کے بعد اور بھی بڑی بھیڑ پولیس اسٹیشن پہنچی اور افسران سے سادھو کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرنے لگی۔
 بھیڑ اچانک مشتعل ہو گئی 
 کمشنر کے مطابق ’’پولیس افسران بھیڑ کو سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے اسی دوران بھیڑ میں بعض لوگ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے پولیس کے اوپر پتھرائو شروع کر دیا جس میں کئی پولیس والے زخمی ہو گئے ہیں۔‘‘    میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کے ۲۹؍ اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ۸؍ گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ پولیس کو بھیڑ کو قابو کرنے میں ناکوں چنے چبانے پڑے۔ پہلے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ اسکے بعد اسے آنسو گیس چھوڑنے پڑے حتیٰ کہ ہوا میں فائرنگ بھی کی گئی۔  اطلاع کے مطابق رات تقریبا ایک بجے تک شہر میں یہ ہنگامہ جاری رہا۔  
 ۱۲۰۰؍ لوگوں پر معاملہ درج  
 پولیس نے فوری طور پر دفعہ ۱۶۳؍ نافذ کر دیا ہے  جسکے تحت ۵؍ افراد کا ایک جگہ جمع ہونا ممنوع ہے۔   پولیس نے ۱۲۰۰؍ افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے جن میں ۲۷؍ افراد کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ ۲۷؍ افراد وہ ہیں جو وفد کی شکل میں پولیس سے بات کرنے پولیس  اسٹیشن کے اندر گئے تھے۔ 
 نرسمہانند کے خلاف ایف آئی آر درج  
 اطلاع کے مطابق پولیس نے یتی نرسمہانند کے خلاف بھی   دفعہ ۲۹۹؍ ( کسی مخصوص سماج کے  مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کیلئے  اس کے مذہب اور عقیدے کی تضحیک کرنا)  دفعہ ۳۰۲؍ ( جان بوجھ کر کسی کے  مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کیلئے بیان دینا)  اور  دفعہ ۱۹۷؍(  قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے والا اقدام کرنا)  کے تحت معاملہ درج کیا۔  اس دوران امراوتی کی تحریک علمائے ہند نامی تنظیم نے بیان جاری کرکے مسلمانوں سے امن قائم رکھنے اور سڑکوں پر نہ اترنے کی اپیل کی ہے۔ ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے تنظیم کے علماء نے کہا ہے کہ ’’ کوئی بھی احتجاج قیادت کے بغیر کامیاب نہیں ہوتا۔ اس لئے یوں بغیر کسی انتظام کے سڑکوں پر اترنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس کا  استعمال دیگر لوگ اپنے مفاد کیلئے کر سکتے ہیں۔ اس لئے لوگ اپنے گھروں پر رہیں اور شہر کا امن برقرار رکھنے میں تعاون کریں ۔ پولیس اپنا کام قانون کے مطابق کرے گی۔ ہمیں جو کچھ بھی کرنا ہے وہ ہم شریعت کے دائرے میں اور ملک کے آئین کے مطابق کریں گے۔ ‘‘فی الحال امراوتی میں حالات قابو میں  بتائے جا رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK