شیوسینا( ادھو) کے رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کے دفتر کے پاس نعرے لگاکر اکسا رہے تھے، کارکنان نے حملہ کر دیا۔
EPAPER
Updated: February 17, 2024, 9:53 AM IST | Agency | Ratnagiri
شیوسینا( ادھو) کے رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کے دفتر کے پاس نعرے لگاکر اکسا رہے تھے، کارکنان نے حملہ کر دیا۔
آئے دن ادھو ٹھاکرے کے تعلق سے بدزبانی کرنے والے رکن پارلیمان نلیش رانے کی کار پر پتھرائو کیا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ پتھرائو شیوسینا (ادھو) کے رکن پارلیمان بھاسکر جادھو کے کارکنان نے کیا ہے۔ یاد رہے کہ مرکزی وزیر نارائن رانے کے بیٹے نلیش رانے نے حال ہی میں پریس کانفرنس بلاکر ادھو ٹھاکرے اور بھاسکر جادھو کے تعلق سے انتہائی سطحی زبان میں بیان دیا تھا۔ اس حملے کو اسی پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
اطلاع کے مطابق رتناگیری ضلع کے گوہا گر علاقے میں نلیش رانے کا ایک جلسہ تھا جسکی شیوسینا (ادھو) کے کارکنان مخالفت کر رہے تھے۔ جمعہ کی دوپہر جب نلیش رانے کا قافلہ گوہاگر جانے کیلئے چپلون شہر میں واقع بھاسکر جادھو کے دفتر کے پاس سے گزر رہا تھا تو گاڑیوں کو وہاں روک دیا گیا۔ اسکی وجہ سے بھاسکر جادھو کے کارکنان ناراض ہو گئے۔ انہوں نے پولیس سے بحث شروع کر دی اور گاڑیوں کو وہاں سے ہٹانے کیلئے کہا۔ اسی دوران نلیش رانے خود بھی وہاں پہنچے۔ انہیں دیکھ کر جادھو کے کارکنان مشتعل ہو گئے اور انہوں نے رانے کی گاڑی پر پتھرائو شروع کر دیا۔ سابق رکن پارلیمان کی کار پر پتھر لگا تو وہ غصہ میں باہر نکلے اور جادھو کے کارکنان سے الجھنے کی کوشش کرنے لگے ان کے اپنے کارکنان نے انہیں سمجھا بجھا کر واپس گاڑی میں بٹھایا اور روانہ کیا۔ اس دوران دونوں طرف کے کارکنان آپس میں بھڑ گئے اور ان میں مارپیٹ ہونےلگی۔ یہ لوگ ایک دوسرے کے خلاف نعرے بھی لگا رہے تھے۔ نوبت یہاں تک آ گئی کہ پولیس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔ خبر لکھے جانے تک ۸؍ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع تھی۔
پورا معاملہ بھاسکر جادھو کی زبانی
اس تعلق سے رکن اسمبلی بھاسکر جادھو نے میڈیا کو بتایا کہ نلیش رانے میرے حلقۂ انتخاب میں جلسہ کرنا چاہتے تھے اور اس کیلئے بڑے پیمانے پر بینر بازی کی گئی تھی۔ میرے دفتر کے سامنے بھی جھنڈے لگائے گئے اور ’غداروں کو معافی نہیں، حساب بے باق کیا جائے گا‘ جیسے نعرے لکھے گئے تھے۔ ‘‘ انہوں نےکہا ’’ ہمارا ایک کلچر ہے کہ جب کسی کا جلسہ ہوتو ہم اس کے جھنڈوں کو ہاتھ نہیں لگاتے۔ ہم نے بھی یہی کیا۔ لیکن جلسے والے دن جب انہیں گوہاگر جانا تھا تو وہ داپولی کے راستے سے جا سکتے تھے لیکن جان بوجھ کر انہوں نے چپلون کا راستہ اختیار کیا اور ٹھیک میرےدفتر کے سامنے اپنے کارکنان کے ذریعے کرین کااستعمال کرتے ہوئے خود پر پھول برسائے۔‘‘ جادھو کے مطابق’’ ہم نے اسے بھی نظر انداز کیا لیکن بعد اس کے بعد رانے کے کارکنان ہمارے خلاف نعرے لگانے لگے اور ہمارے کارکنان پر پتھرائو کیا۔‘‘ بھاسکر جادھو نے اس بات پر زور دیا کہ پہلے پتھرائو رانے کے کارکنان نے کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سندھو درگ ضلع میں منعقد کی گئی ادھو ٹھاکرے کی ریلی کے دوران بھاسکر جادھو نے نارائن رانے اور ان کے دونوں بیٹے نلیش اور نتیش پر جم کر تنقیدیں کی تھیں اور ان کا مذاق اڑایا تھا۔ اسکے بعد نلیش رانے نے پریس کانفرنس منعقد کرکے بھاسکر جادھو کو برا بھلا کہا تھا ساتھ ہی اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی گوہاگر جائیں گے اور بھاسکر جادھو کی اصلیت لوگوں کو بتائیں گے۔ جمعہ کو منعقد کیا گیا جلسہ اسی اعلان کے تحت تھا۔ خبر لکھے جانے تک نلیش رانے گوہاگر میں جلسے سے خطاب کرنے میں مصروف تھے لیکن کہا جا رہا ہے کہ آگے یہ معاملہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ پولیس کی بھی اس پر نظر ہے۔ یاد رہے کہ رانے گھرانہ، ادھو ٹھاکرے، منوج جرنگے اور مسلمانوں کو کسی نہ کسی طور پر اپنے بیانات کے ذریعے نشانہ بناتا رہتا ہے۔