انل دیشمکھ کے بیٹے اور پارٹی دونوں نے اس حملے کیلئے بی جے پی لیڈران کو ذمہ دار قرار دیا، بی جے پی رکن اسمبلی نے الٹا الزام لگایا کہ یہ حملہ فرضی ہے جو الیکشن جیتنے کیلئے خود انل دیشمکھ نے کروایا ہے
EPAPER
Updated: November 19, 2024, 11:28 PM IST | Ali Imran | Nagpur
انل دیشمکھ کے بیٹے اور پارٹی دونوں نے اس حملے کیلئے بی جے پی لیڈران کو ذمہ دار قرار دیا، بی جے پی رکن اسمبلی نے الٹا الزام لگایا کہ یہ حملہ فرضی ہے جو الیکشن جیتنے کیلئے خود انل دیشمکھ نے کروایا ہے
ایک روز قبل سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر کچھ لوگوں نے حملہ کر دیا تھا جس میں ان کا سر پھٹ گیا اور وہ بری طرح زخمی ہو گئے تھے۔ منگل کو انہیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا ’’ میری گاڑپر پتھرمارو یا گولی چلائو، انل دیشمکھ مرنے والا نہیں ہے ۔ میں ان کو سبق سکھائے بغیر چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
یاد رہے کہ انل دیشمکھ پیر کی رات ناگپور ضلع میں واقع نرکھیڑ میں ایک انتخابی جلسہ ختم کرنے کے بعد کاٹول میں اپنی رہائش گاہ لوٹ رہے تھے۔ اسی وقت کسی نے دیشمکھ کی گاڑی پر پتھرائو کر دیا۔ ایک پتھر انل دیشمکھ کے سرپر بھی لگا جس سے ان کا سر پھٹ گیا۔ دیشمکھ کے پی اے کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والے بی جے پی زندہ باد اور انل بابو مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔ انل دیشمکھ کو اسپتال میں داخل کیا گیا ۔ علاج کے بعد منگل کو انہیں اسپتال سے چھٹی دیدی گئی۔ اسپتال سے باہر آتے ہی انہوں نے کہا ’’ بی جے پی والے چاہے پتھر ماریں یا گولی ماریں، انل دیشمکھ مرنے والا نہیں ہے۔ میں جب تک تمام لوگوں کو سبق نہ سکھادوں چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
اس دوران انکے بیٹے سلیل دیشمکھ جو کاٹول اسمبلی حلقے سے امیدوار ہیں ، بی جے پی کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ اس کے بعد این سی پی (شرد ) کے ترجمان پروین کُنٹے پاٹل نے باقاعدہ پریس کانفرنس منعقد کرکے اس الزام کو دہرایا۔ پروین کُنٹے کہاکہ انل دیشمکھ کے بیٹے سلیل دیشمکھ کاٹول حلقہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی نے چرن سنگھ ٹھاکر کو امیدوار بنایا ہے۔ ٹھاکر بی جے پی کے سابق وزیر اور رکن اسمبلی پرنئے پھوکے کا ٹھیکیدار اور کاروباری شراکت دار ہے۔ پرنئے پھوکے نے اپنے اثر ورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے یہ حملہ کروایا ہے۔ کُنٹے نے کہا کہ بی جے پی کو اپنی ہار یقینی نظر آرہی ہے اسلئے بوکھلاہٹ میں پھوکے اور ٹھاکر نے انل دیشمکھ پر بوکھلاہٹ پر حملہ کروایا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ انل دیشمکھ پر حملے کے فوراً بعد حکومت نے بی جے پی امیدوار چرن سنگھ ٹھاکر کے گھر پر پر سیکوریٹی بڑھا دی ہےلیکن دیشمکھ کے گھر پر سیکوریٹی نہیں بڑھائی گئی ۔ کنٹے نے اس پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ ادھر پرنئے پھوکے نے اس معاملے کو فرضی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انل دیشمکھ پر حملہ `بناوٹی پتھر بازی ہے۔ اس معاملے کی ایس آئی ٹی کے ذریعے فوراً جانچ کروانی چاہئے۔ اس ناٹک سے کل کی ووٹنگ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ سلیل دیشمکھ کو لوگ ووٹ نہیں دیں گے۔