• Sat, 28 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ڈمپنگ گرائونڈ پر کچرا ڈالنا بند ہو، ایس ایم ایس کمپنی کی منتقلی اور نشہ سے پاک علاقہ بنایا جائے

Updated: December 01, 2024, 5:22 PM IST | Mumbai

مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے عوام کا مطالبہ۔ بہت کوششوں کے باوجود حکومت کی لاپروائی سے کچھ کام میں تاخیر ہورہی ہے: ایم ایل اے ابوعاصم اعظمی کی وضاحت

Senior Samajwadi Party leader Abu Asim Azmi has defeated Nawab Malik in the election.
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابو عاصم اعظمی نے الیکشن میں نواب ملک کو شکست دی ہے

 سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابو عاصم اعظمی مانخورد شیواجی نگر سے اسمبلی الیکشن جیت کر لگاتار چوتھی مرتبہ ایم ایل اے بن گئے ہیں۔ اس حلقہ کے مسائل ممبئی کے دیگر علاقوں سے مختلف ہیں اور عوام چاہتی ہے کہ ابو عاصم اعظمی اس مرتبہ ان مسئلوں کو حل کر ہی دیں۔
 پیشے سے ٹیچر شمس الضحیٰ نے کہا کہ مسائل تو بہت ہیں لیکن ایک بہت بڑا مسئلہ ایس ایم ایس کمپنی کا ہے جس کے دھوئیں اور آلودگی سے یہاں رہنے والوں کی اوسطاً عمر محض ۴۰؍ سال رہ گئی ہے۔ دمہ اور سانس کی دیگر بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں بھی بہت اضافہ ہوگیا ہے۔ کمپنی کی منتقلی کی کوششیں تو ہوئیں لیکن اب تک یہ یہیں ہے۔ اس کو پوری شدت سے کوشش کرکے کہیں منتقل کیا جانا چاہئے۔ یہاں منشیات کا کافی زیادہ مسئلہ ہے اسکول کے بچے بھی اس لعنت سے محفوظ نہیں رہ گئے ہیں۔ تعلیم کا معیار اتنا خراب ہے کہ سرکاری اسکولوں میں ہونے والے اسکالر شپ امتحانات میں برائے نام طلبہ کو اس علاقے سے بھیجا جاتا ہے۔
 مقامی سوشل ورکر شیخ فیاض عالم نے مقامی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں کہیں بھی کوئی بڑا تعمیراتی کام نہیں ہورہا اس کے باوجود کئی ’آر ایم سی‘ (ریڈی مکس سیمنٹ) کے پلانٹ وجود میں آگئے ہیں جن سے فضائی آلودگی بہت بڑھ گئی ہے۔ دیگر علاقوں کیلئے سیمنٹ بناکر مقامی افراد کو بیماری دی جارہی ہے۔ دیونار ڈمپنگ گرائونڈ میں متعینہ وقت پر کچرا ڈالنا بند کرکے اسے اڈانی یا باہر کے لوگوں کو دینے کے بجائے اس جگہ کو مقامی افراد کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے۔ ڈمپنگ گرائونڈ خالی ہونے پر یہاں لڑکیوں کیلئے ڈگری کالج، اسپتال، کھیل کا میدان اور باغ جیسی سہولیات فراہم کی جانی چاہئے۔ 
 ان کے مطابق یہاں کی سڑکوں کی چوڑائی میں بڑھانے کی ضرورت ہے۔ یہاں اتنے بڑے علاقے کیلئے صرف ایک ہی پوسٹ آفس ہے، یہاں مزید پوسٹ آفس بننا چاہئے۔
 ان مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مانخورد، گوونڈی، شیواجی نگر وغیرہ ایسے علاقے ہیں جہاں حکومت ہر طرح کی گندگی، کچرا، انسانوں کے اعضاء وغیرہ لاکر ضائع کرتی ہے اور جلاتی ہے۔ اس طرح کے کام جو انسانی صحت کیلئےمضر ہیں اور جن سے دھواں نکلتا ہے اور بیماریاں پھیلتی ہے ان کیلئے حکومت کو یہی علاقے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اس کیخلاف لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ایس ایم ایس کمپنی کو ہٹانے کیلئے بہت کوششیں کی گئیں اور اس کیلئے آرڈر بھی جاری ہوگیا لیکن وہ لوگ عدالت سے اسٹے آرڈر لے آتے ہیں۔‘‘
 نشہ کے بارے انہوں نے کہا کہ ’’نشے کا مسئلہ پوری ممبئی میں ہے۔ اس بات سے انکار نہیں کہ یہ مسئلہ ہمارے یہاں بھی ہے لیکن انتخابات میں میرے خلاف اس طرح کا ماحول بنایا گیا کہ نشہ کا مسئلہ صرف اسی جگہ ہے اور بے انتہا ہے لیکن میں اس تعلق سے کچھ نہیں کررہا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کئی مرتبہ اسمبلی میں اور ہر مرتبہ سیشن میں میں ان علاقوں میں نشہ کا مسئلہ اٹھاتا ہوں اور بار بار حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ پولیس کو خصوصیت سے ہدایت دے کر یہاں سے اس لعنت کو ختم کیا جائے۔ حتیٰ کہ اسپیکر نے مجھے ٹوک دیا تھا کہ آپ کتنی مرتبہ نشہ کے موضوع پر بات کریں گے لیکن برسراقتدار حکومت اور ہمارے وزیر داخلہ اس جانب توجہ ہی نہیں دیتے۔‘‘
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ۱۵؍ برسوں میں اس حلقہ انتخاب میں بہت کام ہوا ہے لیکن کچھ مسائل ایسے ہیں جو مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر نہیں ہوسکتے۔ یہاں گھنی آبادی ہے، بغیر منصوبہ بندی سے تعمیرات ہوئی ہیں، بہت سے مقام پر لوگوںنے گٹروں پر اور نالوں پر قبضہ کرکے مکان یا دکان بنا لی ہے۔ ان کی صفائی کیلئے اس قبضہ کو ہٹایا جائے تو مقامی لوگوں کو ہی تکلیف ہوتی ہے اور کام نہیں ہوپاتا۔ کچرے کے ڈبے ہیں لیکن کچرا باہر پڑا رہتا ہے حالانکہ دن میں ۲؍ مرتبہ کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے باوجود صفائی نظر نہیں آتی اس میں لوگوں کا تعاون چاہئے۔ ان کے مطابق انہوں نے اپنے ذاتی اخراجات سے رفیع نگر میں کالج شروع کردیا تھا لیکن زمین کی لیز انتہائی کوششوں کے باوجود ۳؍ سال سے بڑھ کر ۵؍ سال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے کالج بند کرنا پڑا۔ اب اس جگہ چھوٹے بچوں کوپڑھایا جارہا ہے ۔
 انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن سے چند روز قبل حکومت نے دھاراوی کے لوگوں کو لاکر بسانے کا اعلان تو کردیا لیکن ڈمپنگ گرائونڈ سے کچروں کے پہاڑوں کو کم وقت میں ہٹانا ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK