بلڈانہ میں گھروں کے چھپر اڑ گئے، جھولے میں سو رہی ۶؍ ماہ کی بچی نیچے گرکر فوت ہو گئی ، اکولہ میں ۲؍ کسان بجلی گرنے کے سبب ہلاک
EPAPER
Updated: June 12, 2024, 10:59 PM IST | Buldhana
بلڈانہ میں گھروں کے چھپر اڑ گئے، جھولے میں سو رہی ۶؍ ماہ کی بچی نیچے گرکر فوت ہو گئی ، اکولہ میں ۲؍ کسان بجلی گرنے کے سبب ہلاک
ودربھ میں گزشتہ دو دنوں کے درمیان تیز بارش اور طوفانی ہوائوں کے سبب کئی مکانات کے چھپر اڑ گئے، اور کچے مکانات منہدم ہو گئے۔ اس کی وجہ سے بلڈانہ میں ایک نونہال کی موت ہوئی ہے جبکہ اکولہ میں ۲؍ کسان ہلاک ہوئے ہیں۔
اطلاع کے مطابق بلڈانہ ضلع کے چکھلی تعلقہ میں دیولگاؤں گھُوبے دیہات میں طوفانی بارش ہوئی جس میںکئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور ایک بچہ کی موت واقع ہوگئی جو گھر کی چھت سے بندھا جھولا ٹوٹ جانے سے نیچے گر گیا تھا۔ اطلاع کے مطابق دیولگاؤں گھُوبے دیہات میں منگل اور بدھ کو تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہوئی اور چند منٹوں میں بارش نے شدت اختیار کرلی۔ اسکی وجہ سے کئی گھروں پر سے ٹین اڑ گئے، کچے مکانات منہدم ہو گئے اور کئی درخت گر گئے۔ اس دوران گاؤں کے مکین مدھوکر ساکھرے کی ۶؍ ماہ کی بیٹی سائی ساکھرے گھر کی چھت پر لوہے کے اینگل سے بندھے جھولے میں سو رہی تھی۔ تیز ہوا کے سبب اس گھر کی ٹین کی چادریں اڑ گئیں اور بچی کا جھولا گر پڑا۔ چھوٹی بچی سائی نے موقع ہی پر دم توڑ دیا۔ا سے اسپتال لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ اس طوفان میں گاؤں کے ۳۰؍ سے ۴۰؍ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ چکھلی کی طرح سندھ کھیڑراجا تعلقہ میں بھی شدید بارش ہوئی۔ کن گاؤں راجا میں منگل کی رات ۱۱؍ بجے کے قریب طوفانی بارش شروع ہوئی جس میں مویشیوں کے شیڈ پر بجلی گرنے سے ایک بیل مارا گیا۔ بدھ کو سندکھیڑراجا تحصیلدار دفتر عملہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور پنچنامہ کرنے کے بعد فوری مدد کا یقین کا دلایا ہے۔
ادھراکولہ ضلع میں بجلی کی کڑک اور طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع کے مرتضیٰ پور تعلقہ میں منگل کی شام بجلی گرنے سے دو کسانوں کی موت ہو گئی۔ اکولہ میں پیر کی رات بھی تقریباً ایک گھنٹے تک بارش ہوئی تھی ۔ منگل کو دن بھر کی گرمی کے بعد شام ۵؍ بجے کے قریب گرج چمک کے ساتھ تیز بارش شروع ہو گئی۔ رات گئے تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران ضلع میں بجلی گرنے سے دو افراد کی موت واقع ہونے کی خبر ہے۔ مرتضیٰ پور تعلقہ کے کھاپرواڑہ کا شوبھم راجندر تاپرے(۲۶) اپنے کھیت میں مردہ پایا گیا۔ ابتدائی اندازے کے مطابق اس کی موت بجلی گرنے سے ہوئی ہے۔ دوسرے واقعہ میں مرتضیٰ پور کے شالی گرام گائوں میں شری رام ڈونگرے (۶۵) اپنے کھیت میں ایک درخت کے نیچے بارش سے بچنے کیلئے رکا تھا۔ درخت پر بجلی گری اور اس کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔ برہمی کھرد کے تلاٹھی نے اس حادثے میں رپورٹ دی ہے۔ دونوں واقعات کی انتظامیہ نے تفتیش شروع کردی ہے۔ دریں اثنا، محکمہ موسمیات نے ۱۱؍ اور ۱۶؍ جون کے درمیان اکولہ ضلع میں بجلی کی کڑک کے ساتھ بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس دوران ہوا کی رفتار ۴۰؍ تا ۵۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا اندازہ ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر سندیپ سابلے نے طوفان کی صورت میں شہریوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔