• Sun, 06 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزارتوں کیلئے کھینچ تان، اَ ب کی بار مودی ’پریشان‘

Updated: June 07, 2024, 8:34 AM IST | New Delhi

چندرا بابو نے وزارت داخلہ اور دفاع مانگ لیا، اسپیکر کے عہدہ پر بھی دعویٰ، نتیش کی پارٹی ’اگنی ویر ‘ پر نظر ثانی کی متمنی، یکساں سول کوڈکو سرد خانہ میں پہنچانے کا اشارہ ، نڈا کے گھر پر میٹنگ

Chandrababu Naidu has also asked for Speaker`s post along with key ministries which BJP is not ready to give. (Photo: PTI)
چندرا بابو نائیڈو نے اہم وزارتوں کے ساتھ اسپیکر کا عہدہ بھی مانگا ہے جو بی جےپی دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

  وزیراعظم نریندر مودی جن پر آمرانہ طریقے سے کام کرنے کا الزام ہے، موجودہ پارلیمانی الیکشن میں واضح اکثریت نہ ملنے اور اتحادیوں کے مرہون ِمنت ہونے کی وجہ سے  پریشان ہوتے نظر آرہے ہیں۔وہ لگاتار تیسری مرتبہ ملک کے وزیر اعظم کا حلف لینے جارہے ہیں مگر وزارتوں کیلئے رسہ کشی کو دیکھتے ہوئے اور ابھی اتفاق رائے پیدا نہ ہوپانے کی وجہ سے حلف برداری کوایک دن کیلئے موخر کردیاگیاہے۔ اب وہ ۸؍ کے بجائے ۹؍ جون کو شام ۶؍ بجے حلف لیں گے۔اس کی وجہ سے آندھرا پردیش میں چندرا بابو نائیڈو کی بطور وزیراعلیٰ حلف برداری بھی  مو ٔخر کر کے  ۱۲؍ جون کردی گئی ہے۔
 اس بار مودی کیلئے  راہ آسان نہیں
 گزشتہ دو مدت کارمیں اپنے دَم پر حکومت چلانے والی بی جے پی کیلئے اس مرتبہ راہ اتنی آسان نہیں ہے چونکہ اس مرتبہ بی جے پی اکثریت سے بہت دور رہ گئی، اس لیے اسے اپنی حلیف پارٹیوں کے سہارے حکومت  چلانی ہے ۔بی جے پی کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ اُن کے بغیرحکومت چلانا مشکل ہوگا۔ اس سلسلہ میں جمعرات کو بی جے پی صدر جے پی نڈا کی رہائش گا ہ پر پارٹی کے سینئر لیڈروںکی میٹنگ ہوئی، جس میں خاص طور پر نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کا موضوع ہی زیر بحث  رہا۔ ساتھ ہی دوسری حلیف پارٹیوں کے مطالبات  پر بھی غور کیا گیا۔
 آج این ڈی اے کے ایم پیز کی میٹنگ
 ۷ ؍جون کو این ڈی اے کے تمام اراکین پارلیمان کی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ اس سے قبل  بی جے پی نے اپنے ساتھ نو منتخب اراکین پارلیمان  اور ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو طلب کر لیا ہے۔  قابل ذکر ہے کہ جہاں بی جے پی جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کو خوش کرنے پر غور کررہی ہے، وہیں ان کے متبادل کے طورپر  چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں  سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔
 نائیڈو کے مطالبات سے بی جےپی پریشان
 دراصل نائیڈو نے  جو مطالبات کئے ہیں انہیں  بی   جے پی قبول کرپارہی ہے نہ مسترد ۔نائیڈو ۵؍ قلمدانوں کے علاوہ اسپیکر کا عہدہ بھی مانگ رہے ہیں۔ بی جے پی اسپیکر کا عہدہ  دینے کو اس لئے تیار نہیں ہے کہ اگر حمایت واپس لے لی گئی تو اس کے کنٹرول میں پارلیمنٹ کا نظر نہیں رہے گا۔
 نتیش ۳؍ وزارتوں پر راضی ہوسکتے ہیں
دوسری طرف نتیش کمار  کی پارٹی کے ذرائع  کے مطابق وہ ۳؍ وزارتوں پر راضی ہوسکتے ہیں مگر وزارت ریل ان کا کلیدی مطالبہ ہے جس پر بی جے پی کو تردد ہے۔ اس سے قبل کہ حلیف پارٹیاں مزید قلمدانوں کا مطالبہ کریں ، بی جے پی نے یہ صاف کہہ دیا کہ وہ وزارت داخلہ ، خزانہ ، خارجہ اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔یہ بھی کہا جا رہاہے کہ  نائیڈو نہیں چاہتے کہ وزارت داخلہ امیت شاہ کے پاس رہے۔ 
اگنی ویر پر نظر ثانی کا مطالبہ
 فوج میں بھرتی کی اگنی ویر اسکیم جسے راہل گاندھی انتخابی مہم میں نشانہ بناتے رہے ہیں، پر جے ڈی یو کی رائے بھی وہی ہے جو کانگریس کی ہے۔ جے ڈی یو نے خواہش ظاہر کی ہے کہ  مودی سرکار اس پر نظر ثانی کرے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی نے  بی جےپی کو بند لفظوں  میں یہ پیغام بھی دے دیاہے کہ اتحادی حکومت بنانے کیلئے اسے یکساں سول کوڈ(یو سی سی)کو سرد خانہ میں  ڈالنا پڑے گا۔انہوں نے کہا  ہے کہ یو سی سی  پر پارٹی کا موقف وہی ہے جو پہلے تھا۔  جنتادل متحدہ بغیر صلاح ومشورہ اور عوامی رائے ہموار کئے بغیر یو سی سی کے نفاذ کے خلاف ہے۔  
 جے ڈی ایس  نے بھی ۲؍ وزارتیں مانگیں
 ایچ ڈی دیوے گوڑا کے بیٹے کماراسوامی اور داماد کیلئے۲؍وزارتیں مانگی گئی ہیں۔دیوے گوڑا کے داماد بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے ہیں۔ بہرحال مودی کی تاجپوشی کی تیاریاں چل رہی ہیں اور بتایاجارہا ہے کہ اس حلف برداری تقریب میں دنیا کے بہت سے ممالک کے سربراہان  شرکت کریں گے ۔  جنہیں دعوت دی گئی ہے ان میں سری لنکا ، نیپال ، ماریشس، بنگلہ دیش کے علاوہ مالدیپ کے سربراہ مملکت بھی شامل ہیں سری لنکا کے صدر نے دعوت قبول  کرلی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK