• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنسی زیادتی کی پردہ پوشی پر اسکول انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی ہوگی

Updated: September 30, 2024, 10:55 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بدلا پور جنسی زیادتی کا اثر : محکمہ تعلیم نے نئے جی آر کے ذریعہ رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے بچوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی پردہ پوشی پر اسکول انتظامیہ، پرنسپل اور ذمہ دار ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور اسکول کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کا انتباہ دیا،اسکول کی نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی لگانے کا حکم بھی دیا گیا

There were massive protests across the state over the Badlapur rape case. Photo: Inquilab, Syed Samir Abidi
بدلاپور جنسی زیادتی معاملہ پر پوری ریاست میں زبردست احتجاج کیا گیا تھا۔ تصویر:انقلاب ، سید سمیر عابدی

بدلا پور کے اسکول میں جنسی زیادتی معاملہ کے بعد ریاستی محکمہ تعلیم نے ہوش کے ناخن لیتے ہوئے اسکول میں طلبہ اور خصوصی طور پر طالبات کے تحفظ کے مقصد سے نئی قرارداد منظور کی ہے اور اسکول انتظامیہ پر سخت شرائط عائد کی ہیں۔ محکمہ تعلیم کے مطابق جاری کردہ پرانے اور نئے رہنما خطوط پر عمل نہ کرنے والے اسکول انتظامیہ، پرنسپل اور ٹیچر کو نہ صرف سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ اسکول کو ملنے والی گرانٹ کو ختم کرنے اور رجسٹریشن بھی منسوخ کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔ 
 اسکولوں میں جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر مہاراشٹراسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے طلباء و طالبات کے تحفظ کیلئے اس سے قبل جاری کردہ جی آر اور رہنما خطوط میں اضافہ کرتے ہوئے گزشتہ روز ریاستی سطح پر تمام اسکول انتظامیہ کے لئے نئی گائیڈ لائن ترتیب دی ہے اور اس پر سختی سے عمل کرنے کا فرمان جاری کیاہے۔ ریاستی محکمہ تعلیم کےجاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق شہر اور ریاست کی تمام اسکول انتظامیہ کو اتنے سی سی ٹی وی کیمرے لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے جن سے پورے اسکول کی نگرانی کی جاسکے۔ تاہم اسکول انتظامیہ کی صرف سی سی ٹی وی کیمرے لگانے سے ذمہ داری پوری نہیں ہوگی بلکہ اس پر ہمہ وقت نظر رکھنی ہوگی۔ 
 اسکولوں میں جنسی جرائم کو ختم کرنے کے لئے تمام اسکول انتظامیہ کو’ سکھی ساوتری ‘نام کی ایک کمیٹی تشکیل دینی ہوگی جس میں اسکول کے ذمہ دار، پرنسپل، ٹیچر اور ساتھ ہی اسکولی طلبہ کے ۲؍ سرپرستوں کو بھی شامل کرنا ہوگا۔ یہی نہیں اس کمیٹی کوہفتے میں ۳؍ مرتبہ اسکول میں کئے جانے والےحفاظتی نظم کا جائزہ لینا ہوگا اور ایجوکیشن انسپکٹر کی سربراہی میں رپورٹ تیارکرنی ہوگی جس کا جائزہ ڈسٹرکٹ لیول کمیٹی لے گی۔ یہ کمیٹی بذات خود اسکول میں تحفظ کے تحت کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لے گی۔ ساتھ تحفظ سے متعلق ڈسٹرکٹ لیول کمیٹی کو ہرماہ ریاستی سطح پر بنائی جانے والی کوآرڈینیشن کمیٹی کو رپورٹ سونپنا ہوگی جو ایجوکیشن کمشنر کے ماتحت کام کرے گی۔ 
 رہنما خطوط میں خصوصی طور پر طالبات کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے کانٹریکٹ پر رکھے جانے والے چپراسی، صفائی ملازم یا دیگر کا تقرر کرتے وقت پولیس ویری فکیشن کرنا بھی لازمی ہوگا۔ یہی نہیں اسکول انتظامیہ کو تقرری سے قبل اس کے خاندان سے متعلق بھی تفصیلات حاصل کرنی ہوگی۔ 
  مذکورہ بالا تمام رہنما خطوط پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جاری کردہ جی آر کے ذریعے طلبہ کے ساتھ ہونےوالے جرا ئم کی پردہ پوشی کرنے پر اسکول انتظامیہ کو سخت کارروائی سے متنبہ کرتے ہوئے ریاستی محکمہ تعلیم نے خاطی پائے جانے والے اسکول انتظامیہ، پرنسپل اور ٹیچر پرنہ صرف سخت کارروائی کرنے بلکہ اسکول کو دی جانے والی گرانٹ بند کرنے حتیٰ کے اسکول کا رجسٹریشن منسوخ کرنے کی بھی شرائط عائد کی ہے۔ بعد ازیں ایجوکیشن محکمہ نے اس پر فوری عمل کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK