متنازع نعرہ بازی کا الزام عائد کیاگیا، چتر کوٹ میں پولیس پر جلوس سے ایک نوجوان کو پکڑ کرلے جانے کا الزام، دوسرے دن لاش ملی۔
EPAPER
Updated: July 16, 2024, 10:27 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | Lucknow
متنازع نعرہ بازی کا الزام عائد کیاگیا، چتر کوٹ میں پولیس پر جلوس سے ایک نوجوان کو پکڑ کرلے جانے کا الزام، دوسرے دن لاش ملی۔
اترپردیش میں تعزیہ کے جلوس کے معاملے میں پولیس پر سختی برتنے کا الزام عائد ہورہا ہے۔ امیٹھی میں متنازع نعرہ بازی کے الزام میں ۸؍ افراد لو گرفتار کرلیاگیا ہے جبکہ چتر کوٹ سے ملنے والی اطلاات کے مطابق پولیس جلوس سے ایک نوجوان کو پکڑ کر لے گئی جس کی دوسرے دن ریلوے کی پٹری پر لاش ملی۔ الزام ہے کہ مذکورہ نوجوان نشے کی حالت میں جلوس میں ڈھول بجا رہا تھا۔ مقامی افراد نے پولیس حراست میں پٹائی سے موت ہونے کا الزام لگایا ہے۔ اُدھر فتح پور کوتوالی کے احاطہ میں تعزیہ جلوس جانے سے وہاں کے انسپکٹرکو لائن حاضر کردیا گیا ہے۔
امیٹھی ضلع کے مسافرخانہ کوتوالی حلقہ میں اتوار کی دیر شام کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جو محرم کے جلوس کا بتایا جا رہا ہے، اس میں کچھ نوجوان ’ہندوستان میں رہنا ہے، یا حسین کہنا ہے‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو کا نوٹس لیتےہوئے امیٹھی پولیس نے مقدمہ درج کیا اور ۷؍ نوجوانوں کوگرفتار کرلیا جو نابالغ ہیں۔ امیٹھی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ انوپ سنگھ نے اس کی تصدیق کی ہے۔
فتح پور ضلع میں شدت پسندہندو تنظیموں کے اعتراض کے بعد پولیس سپرنٹنڈنٹ ادے شنکر سنگھ نےصدر کوتوالی میں تعینات سینئر سب انسپکٹر سنتوش کمار سنگھ کو لائن حاضرکردیا ہے اور معاملہ کی جانچ ڈی ایس پی صدرکو دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جانچ کے بعد آگے کی کارروائی کی جائےگی۔ وی ایچ پی کے صوبائی نائب صدر وریندر پاٹھک کا کہنا ہے کہ میں محرم جلوس میں شامل سیکڑوں افراد نے تھانے کے اندر ماتم کیااور لاٹھی ڈنڈوں سے کرتب دکھائے ۔ اس دوران صدر کوتوال راجندر سنگھ اور ان کی پولیس خاموش تماشائی بن بنی رہی۔