رائےگڑھ میں ۶؍ فلائنگ اسکواڈ سرگرم ، دھولیہ میں ایس پی کا حساس امتحانی مراکز کا دورہ، ناندیڑ میں امتحان گاہوں کی ڈرون سے نگرانی
EPAPER
Updated: February 22, 2024, 10:04 AM IST | nanded
رائےگڑھ میں ۶؍ فلائنگ اسکواڈ سرگرم ، دھولیہ میں ایس پی کا حساس امتحانی مراکز کا دورہ، ناندیڑ میں امتحان گاہوں کی ڈرون سے نگرانی
مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کے ذریعہ منعقدہ ایچ ایس سی امتحانات کا بدھ سے آغازہوگیا ۔ یہ امتحانات ۱۹ مارچ تک جاری رہیں گے۔ رائے گڑھ ضلع میں ۱۴۹؍ امتحانی مراکز پر مختلف فیکلٹی کے ۳۱؍ہزار ۹۴۳؍طلبہ امتحان میں شریک ہوئےضلع انتظامیہ نے امتحان کو شفاف ماحول میں منعقد کرنے کیلئے مناسب تیاریاں کی ہیں۔ نقل نویسی کو روکنے کیلئے ضلعی سطح پر ۶ فلائنگ اسکواڈ تشکیل دئے گئے ہیں ۔ نیز سیکوریٹی ٹیمیں اور پولیس بھی امتحانی مراکز پر نظر رکھے گی۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیش مہسے،کشن جاوڑے، ضلع پریشد کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر داکٹر بھرت باسٹیواڈ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سومناتھ گھارگے نے تمام طلبہ کو نیک خواہشات پیش کی ہے۔
دھولیہ میں حساس مراکز پر پولیس کی نظر
دھولیہ میں کل ۴۶؍ امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں ۲۴؍ ہزار ۶۰۹؍ طلبہ امتحان میں شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ اس بار نقل کو روکنے کیلئے اساتذہ کو ان کے اسکول کے بجائے دیگر اسکولوں میں بطور سپر وائزر مامور کیا گیا ہے ۔ دھولیہ میں اساتذہ نے اس کی مخالفت کی تھی اور ضلع کلکٹر سے مل کر فیصلے کو بدلنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ایجوکیشن بورڈ نے اس مطالبے کو تسلیم نہیں کیا۔ دھولیہ شہر سمیت ضلع کے بعض امتحانی مراکز کو حساس قرار دیا ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شری کانت دھیورے نیشنل اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج، ابھے کالج، جیجا ماتا ہائی اسکول کے علاوہ دیگر امتحان مراکز پر کافی دیر تک رکے رہے۔طلبہ کو تلاشی کے بعد ہی ہال میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ شہر کے نیشنل ہائی اسکول کے قریب دھینگا مشتی کرنے والے(مقامی) لڑکوں کے خلاف پولیس میں شکایت کی گئی ہے ۔ انہیں اس سے باز رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ناندیڑ میں ڈرون سے نگرانی
ناندیڑ ضلع میں اس مرتبہ ۴۲؍ ہزار ۳۸۳؍ طلبہ امتحانات میں حصہ لے رہے ہیں اسکے انتظامیہ نے ۱۰۱؍ امتحانی مراکز قائم کئے ہیں ۔ بدھ کو محکمہ تعلیم کی ہدایت کے مطابق پرچہ حل کرنے کیلئے طلبہ کو دس منٹ کا اضافی وقت دیا گیا ۔پہلے دن کچھ طلبہ میں جو ش و خروش نظر آیا تو کچھ مایوس بھی تھے۔ نقل سے پاک امتحانات کیلئے انتظامیہ نے خصوصی انتظامات کئے ہیں ۔حساس مراکز پر ڈرون کیمروں کے ذریعے نظر رکھی جارہی ہے ۔ یاد رہے کہ ۲۸؍ مراکز کو حساس قرار دیا گیا ہےجہاں ماضی میںنقل نویسی کی شکایتیں موصول ہوچکی ہیں۔ ضلع کلکٹر نے طلبہ کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے تلقین کی ہے کہ وہ نقل کے بجائے پڑھائی کرکے پاس ہونے کی کوشش کریں۔