سی پی ایم نے وقف جے پی سی کے سربراہ جگدمبیکا پال کے فیصلے کی مذمت کی ، کلیان بنرجی نے کہا کہ’’ چیئر مین کو کہیں سے فون آیا اور پھر انہوں نےسبھی کو معطل کردیا‘‘
EPAPER
Updated: January 26, 2025, 10:51 AM IST | New Delhi
سی پی ایم نے وقف جے پی سی کے سربراہ جگدمبیکا پال کے فیصلے کی مذمت کی ، کلیان بنرجی نے کہا کہ’’ چیئر مین کو کہیں سے فون آیا اور پھر انہوں نےسبھی کو معطل کردیا‘‘
متنازع وقف ترمیمی بل پر غور کرنے کے لئے قائم کی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یعنی جے پی سی نے گزشتہ روز اپوزیشن کے ۱۰؍ اراکین کو ایک دن کے لئے معطل کردیا تھا جبکہ اس معاملے میں غلطی حکومتی اراکین کی واضح ہو رہی تھی اس کے باوجود صرف اپوزیشن اراکین کے خلاف کارروائی کی گئی ۔ اس پر اب شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اسے پارلیمانی اصول اور ضوابط کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ جے پی سی سے صرف اپوزیشن کے اراکین کومعطل کئے جانے سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ ضرور دال میں کچھ کالا ہے اور سرکار من مانی کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
سی پی ایم نے مخالفت کی
سی پی ایم نےجے پی سی سربراہ جگدمبیکا پال جو بی جے پی سے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، کے اس قدم کی شدید مخالفت کی ۔ سی پی ایم پولٹ بیورو نے اس تعلق سے باقاعدہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جے پی سی کا یہ قدم ناانصافی پر مبنی ہے کیوں کہ اس میں صرف اپوزیشن اراکین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ پارٹی نے اس اقدام کی ہر سطح پر مخالفت کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ پارلیمانی اصولوں کی اتنی شدید طریقے سے دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور حکومت کا ایک بھی رکن اس پر بولنے کو تیارنہیں ہے۔ یہ جمہوریت اور اس کے اداروں کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت کو اس قدم پر وضاحت پیش کرنی چاہئے کہ آخر ایسا کیوں کیا گیا ؟
جگدمبیکا پال کو فون آیا
جے پی سی سربراہ کے مذکورہ قدم کی زد میں آنے والے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ’’ ہمیں قطعی توقع نہیں تھی کہ جگدمبیکا پال صاحب اتنا بڑا اور ایسا سخت قدم اٹھائیں گے جبکہ تکرار نشی کانت دوبے نے شروع کی تھی ۔ہم نے صرف سوال پوچھا تھا جس کا جواب دیا جانا چاہئے تھا۔‘‘ کلیان بنرجی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہماری تکرار جاری ہی تھی کہ جگدمبیکا پال کو کہیںسے فون آیا ۔ انہوں نے دو منٹ تک گفتگو کی اور اس کے بعد ہم سبھی کو معطل کرنے کا فرمان جاری کردیا ۔ نہ ہمیں وضاحت کا موقع دیا گیا اور نہ ہماری کوئی بات سنی گئی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کلیان بنرجی اور نشی کانت دوبے کے درمیان ہی تلخ کلامی کا آغاز ہوا تھا اور پھر اپوزیشن کے متعدد اراکین نے نشی کانت دوبے کی کلاس لے لی تھی ۔
’’جبراً بل لایا گیا تو برے نتائج آئیں گے ‘‘
معطل ہونے والے ۱۰؍ اراکین میں شامل ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے حکومت کو وارننگ دے ڈالی کہ اگر متنازع وقف بل جبراً لانے کی کوشش کی گئی تو اس کے بہت سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کے اراکین کو معطل کرنے پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ کارروائی محض اس لئے کی گئی ہے کیوں کہ بل پر بحث تقریباً مکمل ہو گئی ہے اور کمیٹی اس کی قرار داد منظور کرنے والی تھی لیکن اس میں اپوزیشن کے رہتے من مانی نہیں ہوسکتی تھی اس لئے یہ کارروائی کی گئی ہے۔
’’جے پی سی سنجیدہ نہیں ہے ‘‘
گزشتہ روز جے پی سی کے سامنے اپنے اعتراضات پیش کرنے اور میمورنڈم دینے والے کشمیر کے اہم مسلم لیڈر میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ جے پی سی وقف کے مسائل حل کرنے کے تئیں سنجیدہ نہیں ہے ۔ وہ لوگ صرف قانون منظور کروانا چاہتے ہیں اور اس کے لئے کوئی بھی قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔ انہیں اصل مسئلے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے بلکہ انہیں اصل مسئلہ معلوم ہی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ میر واعظ عمر فاروق نے گزشتہ روزکشمیر کی کم از کم ۴۵؍ مسلم تنظیموں جو وقف کے میدان میں کام کرتی ہیں کے نمائندوں کے ساتھ جے پی سی سے دہلی میں ملاقات کی تھی ۔