Inquilab Logo

زمین پر ناجائز قبضہ کیخلاف کولی سماج کی خواتین کا زبردست احتجاج

Updated: November 24, 2021, 9:50 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ زمین کلکٹر نے کولی سماج کو مچھلیاں خشک کرنے کیلئے دی تھیں جس پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،پولیس اور کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا

Women belonging to the Koli community can be seen protesting against the land grab.
کولی سماج سے تعلق رکھنے والی خواتین زمین پر کئےجانے والے قبضہ کے خلاف احتجاج کرتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔

 یہاں  ورسوا   سمندرمیں مچھلی  پکڑنے والے کولی سماج (کولی برادران )کی خواتین نے  اُس جگہ پر احتجاج کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو گلاب دے کر  گاندھی گیری کی جہاں وہ برسوں سے مچھلیاں خشک کرکے فروخت کرتی تھیں ۔ اب اس جگہ پر  قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس پرقبضہ جمانے والوں نے  کئی باؤنسر ( باڈی گارڈ) تعینات کردیئے  ہیں ۔ احتجاج کے دوران خواتین نے پولیس اہلکاروں کو بھی ایک میمورنڈم  دیا اور پولیس کی رہنمائی میں ’شری گرو کرپا سہکاری گرہ نرمان سنستھا‘ کے وفد میں شامل ۵؍ خواتین نے باندرہ میں واقع کلکٹر کو بھی میمورنڈم دے کر زمین ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ۔ 
 اندھیری کے مغربی جانب کولی واڑہ ، روہی داس ہاؤس، بازار گلی میں واقع ’ شری گرو کرپا سہکاری گرہ نرمان سنستھا ‘ کی صدر کرونا سریش دیونے  نے احتجاج کے دوران   بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  ورسوا کے کولی واڑہ سمندر کی کھاڑی سے ملحق سی ایس نمبراے ۔ ۱۳۷۴؍ کی ایک بڑی جگہ باندرہ کلکٹر آفس کی جانب سے مچھلیوں کو خشک کرنے کیلئے   ۱۹۸۵ء میں دی گئی تھی ۔ اس زمین پر علاقے کے کولی  سماج کے لوگ سمندر سے پکڑی گئی  مچھلیاںخشک کرکے بازاروں میں فروخت کرکے اپنی زندگی بسر کرتے تھے ۔  اب اسی  جگہ پر  شاید کسی بلڈر کے ذریعہ  قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس  جگہ پر ۴۰؍ سے ۵۰؍ سیکوریٹی گارڈز تعینات کردیئے گئے ہیں ۔ 
 انھوں نے الزام لگایا کہ ۲۵؍ اکتوبر کو وہاں بیٹھنے والے سیکوریٹی گارڈ سے اس زمین پر بیٹھنے سے متعلق پوچھ تاچھ کرنے کیلئے۲؍ خواتین گئی تھیں۔ خواتین گارڈز نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی تھی اور جب اس کی شکایت ورسوا پولیس اسٹیشن میں کی گئی تو مارپیٹ کرنےوالے سیکوریٹی گارڈ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی ۔ 
 گروکرپا سہکاری تنظیم کی صدرنے  نعرے بازی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ زمین کولی سماج کی ہے اور اس زمین پر ہم کسی کو قابض نہیں ہونے دیں گے ۔مزید کہا کہ ان کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس پر ہم لوگ برسوں سے مچھلیاں خشک کرکے بازار  میں فروخت کرکے اپنے  بچوں کی پرورش کرتے تھے ۔
  ’ شری گرو کرپا سہکاری گرہ نرمان سنستھا‘   کے بینر تلے منگل کی صبح ۹؍ بجے کولی سماج کی تقریباً ۱۰۰؍ خواتین نے احتجاج کرتے ہوئے زمین پر کئےجانے والےقبضے کے خلاف آواز بلند کی ۔ انھوں نے کہا کہ ممبئی کو کولی برادران نے بسایا ہے اور  یہ زمین کولی  سماج کو کلکٹر کی جانب سے دی گئی تھی  اور ۲۶؍ اگست ۲۰۰۹ء کو اُس وقت  کے وزیر اعلیٰ اشوک چوان نے ورسوا کا دورہ کرتے ہوئے کلکٹر کو زمین دینے کا حکم دیا تھا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK