گہرے سمندر میں ٹائٹانک جہاز کو دیکھنے کیلئے۵؍رکنی ٹیم آبدوز میں گئی تھی،اتوار کو آبدوز گئی اور ۲؍گھنٹے بعدہی اس کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا
EPAPER
Updated: June 24, 2023, 10:42 AM IST | New York
گہرے سمندر میں ٹائٹانک جہاز کو دیکھنے کیلئے۵؍رکنی ٹیم آبدوز میں گئی تھی،اتوار کو آبدوز گئی اور ۲؍گھنٹے بعدہی اس کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا
امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے کے قریب لاپتہ ہونے والی آبدوز (سب مرین) سمندر کی گہرائی میں ایک ’تباہ کن دھماکے‘ کے سبب پھٹ گئی، اس میں سوار دو پاکستانی سمیت پانچوں افراد کی ممکنہ طور پر ایک ہی لمحے میں موت واقع ہو گئی تھی۔ ’اے ایف پی‘ کے مطابق جہاز میں برطانوی ایکسپلورر ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی آبدوز کے ماہر پال ہنری نارجیولٹ، پاکستانی نژاد برطانوی ٹائیکون شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان اور اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹاکٹن رش سوار تھے۔
خیال رہے کہ ٹائٹن نامی آبدوز امریکہ میں قائم کمپنی اوشن گیٹ ایکسپیڈیشن چلاتی تھی، جس کی خصوصیات تھی کہ اسے۹۶؍ گھنٹے تک زیر آب رہنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ چار دن قبل شمالی بحر اوقیانوس میں ایک چھوٹی سیاحتی سب مرین لاپتہ ہونے کے بعد سے پوری دنیا اس کے حوالے سے مثبت خبر کی شدت سے منتظر تھی لیکن کئی ممالک کی جانب سے اس حوالے سے کھوج کے باوجود ان کو تلاش نہ کیا جا سکا۔
ریئر ایڈمرل جان ماؤگر نے بوسٹن میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ تجزیے سے ٹائٹینک کے ملبے سے۵۰۰؍ میٹر دور زیر زمین سمندر میں پایا جانے والا ملبہ ذیلی پریشر چیمبر کے پھٹنے کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔خیال رہے کہ کوسٹ گارڈ نے جمعرات کو پہلے اعلان کیا تھا کہ ایک زیر آب روبوٹ کو تلاش کے دوران ایک حصے سے ملبہ ملا ہے۔ حکام نے کہا کہ انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ ان ٹکڑوں میں ذیلی دم کا شنک اور اس کے پریشر ہل کے اگلے اور پچھلے حصے شامل ہیں۔ جان ماؤگر نے کہا کہ کوسٹ گارڈ کو یہ نہیں پتہ چل سکا کہ جہاز کب اور کیوں پھٹا اور انہوں نے مرنے والوں کی باقیات کو سمندر سے نکالنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ زیر زمین سمندر میں ایک ناقابل یقین حد تک خطرناک ماحول ہے، جائے وقوع سے لاشوں اور جہازوں کو ہٹانے کا عمل جلد ہی شروع ہو جائے گا لیکن فی الحال بغیر پائلٹ کے روبوٹ سمندر کی تہہ میں کام جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جتنی معلومات جمع کر سکتے ہوں گے، اتنی جمع کریں گے۔
ٹائٹن نامی چھوٹی آبدوز اتوار کو ٹائٹینک پر اترتے ہی لاپتہ ہو گئی تھی جو سمندر کی سطح سے تقریباً چار کلومیٹر نیچے اور کینیڈا میں نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے۴۰۰؍ میل دور ہے۔ اوشین گیٹ ایکسپیڈیشن نے سب مرین کے اس سفر میں ایک سیٹ کیلئے ڈھائی لاکھ ڈالرز لئے تھے۔