• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

خلا میں لوبیا کے بیج کی کامیاب کاشت، اسرو کے سائنسدانوں کا کارنامہ،جلد پتےنکل آنے کی امید

Updated: January 06, 2025, 12:10 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) نے خلاء میں بیج اگانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اسرو نے خلا میں مائیکرو گریویٹی میں لوبیا کے بیج بوئے تھےجن میں سے صرف ۴؍ دنوں میں کونپلیں پھوٹنے لگی ہیں اور جلد پتے نکلنے کی امید ہے۔

PSLVC 60 POEM 4 8 bean seeds sown on platform. Photo: INN
پی ایس ایل وی سی ۶۰؍ پوئم ۴؍پلیٹ فارم پربوئے گئے لوبیا کے ۸؍ بیج۔ تصویر: آئی این این

ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) نے خلاء میں بیج اگانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اسرو نے خلا میں مائیکرو گریویٹی میں لوبیا کے بیج بوئے تھےجن میں سے صرف ۴؍ دنوں میں کونپلیں پھوٹنے لگی ہیں اور جلد پتے نکلنے کی امید ہے۔ اسرو نے۳۰؍ دسمبرکو پی ایس ایل وی سی۶۰؍ کے ذریعے بھیجے گئے اسپیڈایکس کے ساتھ پی او اے ایم ۴ ؍ پرکامپیکٹ ریسرچ ماڈیول فورآربیٹل پلانٹ اسٹڈیز (سی آر او پی ایس)پے لوڈ بھیجا تھا ۔ وکرم سارا بھائی اسپیس سینٹر (وی ایس ایس سی ) کے ذریعے تیار کردہ یہ پے لوڈ خلا میں تخم ریزی کے امکانا ت پر تحقیق کے مقصدسے تیار کیا گیا تھا۔ اسی میں لوبیا(کاؤ پی/چولی) کے ۸؍ بیج بند باکس میں رکھے گئے تھے۔ صر ف۴؍ دنوں میں مائیکرو گریویٹی میں بیجوں سے کونپلیں پھوٹنے لگی ہیں۔ پہلے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ کاؤپی ۷؍ دنوں میں اُگ سکتی ہے۔ بتایا جارہاہے کہ جلد پتے بھی نکل سکتے ہیں ۔ اسرو نے ’ `ایکس‘ پر بتایا کہ مائیکرو گرویٹی کی حالت میں ۴؍ دن میں خلائی جہاز پی ایس ایل وی سی ۶۰؍ کے پی او ای ایم(پوئم)۴؍پلیٹ فارم پر کاؤسیڈ میں بیج پھوٹے ہیں ۔ کاؤسیڈ( لوبیا) چولی کی طرح ہوتا ہے، ان کے بیج بھی کافی یکساں ہوتے ہیں۔ 
  وکرم سارا بھائی اسپیس سینٹر نے یہ تجربہ انجام دیا ہے۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل وی- سی ۶۰؍مشن نے ۲؍ اسپیڈاکس سیٹیلائٹ کو خلاء میں ۳۰؍ دسمبر کو نصب کیا تھا۔  لوبیا کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ ان کی کاشت تیزی سے ہوتی ہے۔ لوبیا کا پودا مختلف ماحول کو برداشت کرنے کے قابل ہوتا ہے اور یہ غذائی لحاظ سے اہم پودا ہے۔ تجربے کے طورپر لوبیا کےبیجوں کو درست درجہ حرارت کے ساتھ احتیاط سے بند باکس کے ماحول میں رکھا گیا تھا۔ اب پالک اگانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ اس تجربے کو خلا میں سبزیاں اگانے کی جانب ایک اہم قدم کہا جا رہا ہے۔ اس سے چاند، مریخ اور دیگر سیاروں پر خلابازوں کے مستقبل میں طویل قیام کے دوران خوراک کی دستیابی کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔ لوبیا کے اگنے کے بعد پالک پر تحقیق میں کامیابی کی امید بڑھ گئی ہے۔ پالک پر تجربات ایک ہی وقت میں خلا اور زمین پر کیے جائیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK