• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سوڈان:ہیضہ کی وباء، اموات میں مسلسل اضافہ، مزید ۱۵؍ افراد ہلاک

Updated: September 18, 2024, 10:41 PM IST | Khartoum

سوڈانی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سوڈان میں جنگ کے سبب مزید ۱۵؍ افراد ہلاک ہوئے ہیںجس کے بعد ہیضہ سے ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد ۳۲۸؍ ہوچکی ہے۔ سوڈان کی ۱۰؍ ریاستوں میں ہیضہ کے ۱۰؍ ہزار سے زائدمعاملات درج کئے جاچکے ہیں۔

A treatment center in Sudan. Photo: X
سوڈان کا ایک علاج کا مرکز۔ تصویر: ایکس

منگل کو سوڈانی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ جنگ زدہ ملک میں ہیضہ کے سبب مزید ۱۵؍ افراد کی موت ہوئی ہے جس کے بعد ۱۲؍ اگست، جب سوڈانی میں ہیضہ کو وباء قرار دیا گیا تھا، میں ہیضہ کے سبب ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ۳۲۸؍ ہوگئی ہے۔ وزارت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ سوڈان میں سیلاب کے نتیجے میں ۲۲۵؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

سوڈان کا ایک پناہ گزین کیمپ۔ تصویر: ایکس

وزارت نے نشاندہی کی کہ سوڈان کی ۴؍ ریاستوں ریور نیل، كسلا، القضارف اور سنار میں ہیضہ کے ۲۷۱؍ نئے کیس درج کئے گئے ہیں۔ تاہم، سوڈان کی ۱۸؍ ریاستوں میں سے ۱۰؍ ریاستوں میں ہیضہ کے کل ۱۰؍ ہزار ۲۲؍ معاملات درج کئے جاچکے ہیں۔ سوڈان میں ہیضہ کے علاج کیلئے ۳۰؍ علاج کے مراکز ہیں جن میں سے ۵۰؍ فیصد مراکز وزارت صحت کے زیر نگرانی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: لبنان: پورے ملک میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجر میں دھماکے، ۹؍ ہلاک، ۲۷۵۰؍ زخمی

۵۰؍ فیصد اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر مقامی ایجنسیوں کی جانب سے عطیہ کردہ ہیں۔خیال رہے کہ امسال سوڈان میں سیلاب اور موسلادھار بارش کے سبب حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔

سوڈان میں امدادی کارکنان امداد تقسیم کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

سوڈان کے باشندے، جو پہلے ہی جنگ کے سبب مشکلات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، مزید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سوڈان میں آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان جنگ کے ۱۸؍ ہزار ۸۰۰؍ سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ ۱۰؍ ملین سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ افریقی ملک میں انسانی امداد کی رسائی کے سبب لاکھوں شہری بھکمری اور قحط جیسے حالات کا سامنا کرنے پرمجبور ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK