اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان میں بھوک اور ہیضہ کی وباء میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ افریقی ملک میں لوگ بھکمری کے دہانے پر ہیں۔
EPAPER
Updated: November 02, 2024, 9:54 PM IST
اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان میں بھوک اور ہیضہ کی وباء میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ افریقی ملک میں لوگ بھکمری کے دہانے پر ہیں۔
یونیسیف، ڈبلیو ایچ او اور ڈبلیو ایف پی نے خبردار کیا ہے کہ افریقی ملک سوڈان میں ناقص تغذیہ، بھوک اور بیماریوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ڈبلیو ایف پی نے متنبہ کیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں خوراک کی صورتحال تباہ کن سطح تک پہنچ چکی ہے۔ جنوبی سوڈان کی نصف سے زیادہ آبادی تباہ کن سطح پر بھوک کا سامنا کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان میں خوراک کی تقسیم کیلئے یو این کے پاس فنڈز کی کمی ہے۔ ایجنسی کیلئے سوڈان میں خوراک کی تقسیم مشکل مرحلہ ہوچکی ہے۔ ڈبلیو ایف پی کے مقامی ڈائریکٹر نے کہا تھا کہ ڈبلیو ایف پی کے پاس اگلے سال کی خوراک کے انتظام کیلئے فنڈز نہیں ہیں۔ سوڈان میں بھوک میں اضافہ کی اہم وجوہات معاشی عدم استحکام، مہنگائی اور آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان لڑائی ہے۔ مئی سے اگست ۲۰۲۴ء کے درمیان ڈبلیو ایف پی صرف ۳۷؍ فیصد ضرورت مند افراد تک امداد پہنچاسکی ہے۔
جنوبی سوڈان میں ہیضہ کی وباء میں اضافہ
جنوبی سوڈان میں ہیضہ کی وباء میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اکتوبر ۲۰۲۴ء میں جنوبی سوڈان میں ہیضہ کے ۵۰؍ معاملات درج کئے گئے تھے جن میں سے ۶؍ معاملات کی تصدیق کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ افریقی ملک میں پناہ گزین خیموں میں لوگوں کی بھیڑ، صاف پانی، خوراک اور صاف صفائی تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ہیضہ کی وباء میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سوڈان میں ۱۰؍ ملین سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ یکم جنوری تا ستمبر ۲۰۲۴ء پورے ملک میں ہیضہ کے ۲؍ ہزار سے زائد معاملات درج کئے گئے تھے جن میں سے ۶۲۲؍ افراد نے اپنی جانیں گنوائی تھیں۔ یاد رہے کہ سوڈان میں اپریل ۲۰۲۴ء میں جنگ کی شروعات ہوئی تھی جس کے سبب اب تک دسیوں ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔