• Tue, 14 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سائن پرتیکشا نگربس ڈپو کے ملازمین کی اچانک ہڑتال۔ مسافر پریشان

Updated: January 14, 2025, 11:01 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ویٹ لیزبس کی حاملہ کنڈکٹر کو آسان ڈیوٹی دینے کے معاملے میں گفتگو کے دوران بس ڈپو کے افسر کی پٹائی۔معاملہ پولیس تک پہنچا

Employees are seen standing outside the bus depot during the protest.
احتجاج کے دوران ملازمین بس ڈپو کے باہر کھڑے نظر آرہے ہیں۔

ماتیشوری بس کمپنی کی ویٹ لیز بسوں میں بطور کنڈکٹر خدمات انجام دینے والی ایک حاملہ خاتون کے ساتھ ایک افسر کے مبینہ طورپر بدتمیزی سے پیش آنے  کے خلاف سائن پرتیکشا نگر اور دھاراوی بس ڈپو میں پیر کو ویٹ لیز بسوں کے ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں نے احتجاجاً اچاننک کام بند کردیا جس کی وجہ سے صرف ان علاقوں  ہی کے نہیں بلکہ شہر کے مختلف علاقوں کے مسافروں کو شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ 
 معاملہ یہ ہے کہ پرتیکشا نگر کے بیسٹ بس ڈپو میں ویٹ لیز کی بس میں سپریہ ایس کدم بطور کنڈکٹر خدمات انجام دیتی ہیں۔ وہ حاملہ ہے اس لئے انہوں نے وہاں کے منتظم سے درخواست کی تھی کہ انہیں بس میں کنڈکٹر کی ڈیوٹی دینے کے بجائے ڈپو   ہی میںکوئی آسان کام دیں۔
 پرتیکشا نگر بس ڈپو کے منیجر سلیم کھتری نے اس سلسلے میں سپریہ کو فون کرکے ملاقات کرنے کو کہا تھا۔ اس پر ۱۰؍ جنوری کو ماتھاڈی کامگار یونین کے  سیکریٹری پردیپ مگرے اور سپریہ کدم پرتیکشا نگر بس ڈپو کے منیجر سے ملاقات کرنے ان کے کیبن میں گئے   جہاں مبینہ طور پر اس خاتون کو ہلکی پھلکی ڈیوٹی دینے سے انکار کردیا گیا اور بحث کے دوران سپریہ اور پردیپ نے مل کر مبینہ طور پر سلیم کھتری کی پٹائی کردی۔
 اس ہاتھاپائی کی وجہ سے معاملہ وڈالا ٹرک ٹرمنس پولیس اسٹیشن پہنچ گیا جہاں پولیس نے کیس درج کرلیا ہے اور اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق فریقین اور بیسٹ انتظامیہ اس معاملے میں پولیس سے تعاون کررہے ہیں۔
 جب ماتیشوری بس کمپنی کے دیگر اسٹاف تک یہ بات پہنچی کہ ان کی کمپنی کی ملازمہ سپریہ کے حاملہ ہونے کی وجہ سے آسان ڈیوٹی مانگنے پر کوئی تنازع ہوگیا ہے اور پولیس میں کیس درج کیا گیا ہے تو انہوں نے پیر کو دوپہر سے کام بند کردیا جس کی وجہ سے ان دونوں ڈپو سے چلنے والی تقریباً ۲۰۰؍ سے زیادہ بسوں کی خدمات متاثر ہوئیں۔بیسٹ انتظامیہ نے متنبہ کیا  ہے کہ اس ہڑتال کی وجہ سے کنٹریکٹر پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
 بس خدمات متاثر ہونے سے ڈپو پر اور اس ڈپو سے چلنے والی بسوں کے دیگر اسٹاپ پر مسافروں کی بھیڑ ہوگئی جو بسوں کا انتظار کرتے رہے۔ کافی دیر انتظار کے بعد مسافروں نے بالآخر پریشان ہوکر دیگر ذرائع سے سفر کیا۔ مسافروں کو شکایت ہے کہ ماضی کی طرح بیسٹ اب قابل اعتماد سواری نہیں رہ گئی ہے۔ بسوں کو ویٹ لیز پر دینے کی وجہ سے نجی کمپنیاں کبھی اپنی خدمات بند کردیتی ہیں تو کبھی ان کے اسٹاف احتجاجاً کام بند کردیتے ہیں جس سے مسافروں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 اگرچہ مسئلہ سپریہ کی ڈیوٹی سے شروع ہوا تھا لیکن احتجاج کرنے والے ملازمین نے وقت پر تنخواہیں نہ ملنے اور انہیں کنٹریکٹ کے بجائے مستقل ملازمت دینے جیسے مطالبات بھی دوہرائے۔ اس کے علاوہ ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ انہیں ’برہن ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ (بیسٹ)‘ کے ملازمین جتنی ہی تنخواہیں دی جائیں کیونکہ ان سے اتنا ہی اور وہی کام لیا جاتا ہے جو بیسٹ ملازمین سے لیا جاتا ہے لیکن ان کی تنخواہوں میں بہت زیادہ فرق ہے۔
 ماتیشوری کمپنی کی بسیں پرتیکشا نگر اور دھاراوی کے علاوہ سانتا کروز، مجاس، وڈالا اور ملنڈ ڈپو سے بھی چلائی جاتی ہیں۔
 دریں اثناء پولیس کی مداخلت کے بعد ویٹ لیز ملازمین نے ہڑتال ختم کردی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK