Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

سنیتا ولیمز اور دیگر کا زمین پر شاندار خیر مقدم، نئے چیلنجز کا سامنا

Updated: March 20, 2025, 10:23 AM IST | Florida

خلاء میں  طویل قیام کی وجہ سے جسم پرپڑنےوالے اثرات کے ازالہ کیلئے ۴۵؍ دنوں کے خصوصی پروگرام پر عمل کرنا ہوگا۔

Sunita Williams is welcomed at NASA`s Johnson Space Center in Houston. Photo: INN.
ہیوسٹن میں  واقع ناسا کے جانسن اسپیس سینٹر میں  سنیتاولیمز کا خیر مقدم کیاجارہاہے۔ تصویر: آئی این این۔

 ناسا کے خلا باز سنیتاولیمز اور بُچ وِلمور جو گزشتہ ۹؍ مہینوں سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں   پھنسے ہوئے تھے، کا خلائی جہاز بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ۳؍ بجکر ۲۷؍ منٹ پر فلوریڈا کے ساحل پر اُترا اور ایک گھنٹے بعد اسے وہیں  لنگر انداز خصوصی بحری جہاز میں  منتقل کرنے کے بعد تمام خلا بازوں  کو اس سے نکال لیاگیا۔ اس میں امریکہ کے خلاباز نک ہیگ اور روس سے تعلق رکھنے والے الیگزینڈر گوربونوف بھی شامل ہیں۔ 
کامیاب ’’اسپلیش ڈاؤن‘‘ 
ہندوستانی وقت کے مطابق منگل کی صبح ۱۰؍ بجکر ۳۵؍ منٹ پر خلائی اسٹیشن سے علاحدہ ہوکر کرہ ارض کی جانب روانہ ہونےوالا اسپیس ایکس کا خلائی جہاز ۲۸؍ ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے سفر کرتے ہوئے کرہ ٔ زمین کی طرف رونہ ہوا۔ زمین کے قریب پہنچتے ہوئے اس کی رفتار کم کی گئی تب بھی جس وقت یہ زمین کی فضا میں  داخل ہوا اس وقت اس کی رفتار ۱۷؍ ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔ زمین کی فضا میں  داخل ہوتے ہی، پہلے ا س کے دو اور پھر بقیہ دو پیراشوٹ کے کھلنے سے رفتار میں غیر معمولی کمی آئی اور ’ڈریگون -۹‘ کامیابی کے ساتھ فلوریڈا کے ساحل پر اتر گیا جسے ’’اسپلیش ڈاؤن‘‘ کا نام دیاگیا۔ ا س کا انتظار ’اسپیس ایکس‘ کا عملہ پہلے سے کررہا تھا۔ 
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے زمین تک کے ۱۷؍ گھنٹے کے سفر کے بعد خلائی جہاز خلیج میکسیکو کی لہروں سے ٹکرایا، تو گراؤنڈ پر موجود ٹیمیں خوشی سے جھوم اٹھیں۔ 
فلوریڈا کے ساحل پر خلیج میکسیکو میں ’ڈریگون-۹‘ کے اترنے کے بعد ایک گھنٹہ تک تمام احتیاطی تدابیر اخیتار کرنے کے بعد اسے قریب ہی لنگر انداز خصوصی جہاز میں  منتقل کیاگیا۔ یہاں  خلائی جہاز سے سب سے پہلے نک ہیگ کو پھر سنیتا ولیمز کوباہر نکالاگیا۔ دوگھنٹے تک اسی جہاز میں  رکھنے کے بعد تمام خلا بازوں  کو صحت کی جانچ کیلئے ہیوسٹن میں ناسا کے خلائی مرکز لے جایا جائے گا۔ 
۴۵؍ دنوں کا خصوصی پروگرام
خلا سے ۹؍ ماہ بعد واپسی پر خلابازوں  کو جسمانی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔ اس کیلئے انہیں   ۴۵؍  دنوں   کے ’’باز آبادکاری‘‘ پروگرام پر عمل کرنا ہوگا۔ خلاء میں   طویل قیام کی وجہ سے چلنے میں  دشواری، بلڈ پریشر میں  عدم اعتدال، خون کی کولیٹی میں فرق جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔ اس کے علاوہ ہڈیوں  کی کثافت میں  بھی کمی آنے کا اندیشہ رہتاہے۔ کشش ثقل کے بغیر طویل عرصہ تک رہنے کی وجہ سے زمین پر لوٹنے کے بعد انہیں   معمول کے مطابق چلنے میں  بھی تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔ ان مسائل کے ازالہ کیلئے باز آباد کاری پروگرام کے تحت خلاء بازوں  کو آئندہ ۴۵؍ دنوں  تک ۲؍ گھنٹے کا سیشن ہر روز کرنا ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK