۱۷؍ فروری کوسماعت مقرر کی، دیگر عرضیوں کیساتھ اس پر بھی شنوائی ہوگی۔
EPAPER
Updated: January 03, 2025, 11:42 AM IST | Agency | New Delhi
۱۷؍ فروری کوسماعت مقرر کی، دیگر عرضیوں کیساتھ اس پر بھی شنوائی ہوگی۔
عبادتگاہ قانون ۱۹۹۱ء سے متعلق ایم آئی ایم سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لئے تیار ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار نے اس سلسلے میں احکامات جاری کئے ہیں۔ چیف جسٹس کی بنچ نے حکم دیا کہ اسد الدین اویسی کی درخواست کو اس کیس سے متعلق تمام زیر التواء عرضیوں کے ساتھ منسلک کردیا جائے اور اس کی سماعت اب ۱۷؍ فروری کو ہوگی۔ ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سپریم کورٹ میں جو عرضی دائر کی ہے اس میں عبادتگاہ قانون کو اس کی اصل روح کے ساتھ نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جمعرات کو سپریم کورٹ میں اس اپیل پر سماعت ہوئی۔ حالانکہ اویسی نے یہ عرضی گزشتہ مہینے ۱۷؍ دسمبر کو داخل کی تھی لیکن اس سے قبل ہی ۱۲؍ دسمبر کو چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے عبادتگاہ قانون کے معاملے میں اسی طرح کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے مذہبی مقامات بالخصوص مساجد اور درگاہوں پر دعویٰ کرنے کے زیر التوا مقدمات میں کوئی عبوری یا حتمی حکم جاری کرنےیا نئی درخواستیں قبول کرنے پر روک لگا دی تھی۔ اس روک کے بعد ملک میں بڑی حد تک مساجد اور درگاہوں کے سروے کے سلسلے میں دئیے جانے والے نچلی عدالتوں کے احکامات تھم گئے ہیں۔