• Wed, 04 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عبادتگاہوں کے سروے پر پابندی کیلئے پٹیشن

Updated: December 02, 2024, 10:34 AM IST | Agency | New Delhi

سپریم کورٹ سے امن وامان کیلئے پلیس آف ورشپ ایکٹ پر عمل کا حکم دینے کی اپیل۔

Supreme Court of India. Photo: INN
سپریم کورٹ آف انڈیا۔ تصویر : آئی این این

سنبھل کی جامع مسجد اور اجمیر درگاہ  کے سروے کے مطالبے اوراس کی وجہ سے نقض امن کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک رِٹ پٹیشن داخل کرکے عبادتگاہوں  کے سروے  پر فوری روک کی اپیل کی گئی ہے۔  آلوک شرما اور پریہ مشرا کے ذریعہ داخل کی گئی پٹیشن میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ ریاستی حکومتوں کو مذہبی مقامات کے سروے  کے تعلق سے ذیلی عدالتوں کے احکامات پر عمل نہ کرنے کی ہدایت دے ۔اس کے ساتھ ہی عرضی میں اپیل کی گئی ہے کہ عدالت سروے کیلئے جاری ہوچکے احکامات پر حکم امتناعی نافذ کرے اور   ہائی کورٹس اور ذیلی عدالتوں کو حکم دے کہ وہ پلیس آف ورشپ ایکٹ ۱۹۹۱ء کی پیروی کریں۔ اجمیر درگاہ، بھوج شالہ، سنبھل جامع مسجد، متھرا کی شاہی عیدگاہ اور بنارس کی گیان واپی مسجد کا حوالہ دیتے ہوئے پٹیشن میں کہاگیا ہے کہ ان کی وجہ سے ملک کا فرقہ وارانہ ماحول خراب ہورہاہے۔ 
عرضی گزار کے مطابق  سپریم کورٹ کو چاہئے کہ وہ اس پر روک لگانے کیلئے  مداخلت کرے۔  عرضی گزار کے مطابق ’’تمام  ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو  ہدایت جاری کریں کہ امن وامان کو  قائم  رکھنے کیلئے وہ ایسے معاملات میں سو ِل کورٹ کے احکامات کو نافذ کرنے کی جلد بازی نہ کریں۔  بلکہ ان معاملات کو ہائی کورٹس  اور سپری کورٹ میں لایا جائے تاکہ ملک کا ماحول مزید خراب نہ ہو۔‘‘  دونوں  عرضی گزاروں نے نشاندہی کی ہے کہ ذیلی عدالتوں  میں مختلف مساجد اور درگاہ کی ’’مذہبی حیثیت ‘‘ پر سوال کھڑےکرتے ہوئے سروے کیلئے جو عرضیاں    داخل کی جارہی ہیں وہ پلیس آف ورشپ ایکٹ ۱۹۹۱ء کی روسے قبل سماعت ہی نہیں ہیں۔ یہ قانون بہت صاف ستھرے انداز میں کہتا ہے کہ ملک کی عبادتگاہوں کی  ۱۵؍ اگست ۱۹۴۷ء کو جو مذہبی حیثیت تھی وہ برقرار رکھی جائے گی اور اسے چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ پٹیشن ایڈوکیٹ نریندر مشرا کے توسط سے داخل کی گئی ہے۔ خبر لکھے جانے تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس پر کب سماعت ہو سکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK