جگجیت سنگھ ڈلیوال اوردیگر کسان لیڈروں کے اعلیٰ سطحی کمیٹی سے ملاقات سے ا نکار کے بعدسپریم کور ٹ نے کسانوں کو سیدھے عدالت آنے کا مشورہ دیا۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 11:06 AM IST | New Delhi
جگجیت سنگھ ڈلیوال اوردیگر کسان لیڈروں کے اعلیٰ سطحی کمیٹی سے ملاقات سے ا نکار کے بعدسپریم کور ٹ نے کسانوں کو سیدھے عدالت آنے کا مشورہ دیا۔
کسانوں کے احتجاج پر جاری سماعت کےد وران بدھ کوسپریم کورٹ نے کہا کہ کسانوں کیلئے عدالت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، اس لئے وہ کہیں نہیں جائیں ، سیدھے عدالت آئیں۔ کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال نے جو غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال پر ہیں، کسانوں کے مسائل پر تشکیل کردہ اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ممبران سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کسانوں یا ان کے نمائندوں کے کسی بھی مطالبے یا تجویز پر گفتگو کیلئے عدالت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔
سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کے معاملے میں خبردار کیا ہے جو کھنوری بارڈر پر غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر جگجیت سنگھ ڈلیوال کے ساتھ کچھ بھی ناخوشگوار ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہوگی۔ عدالت نے ڈلیوال کی صحت کا بھی نوٹس لیا ہے اور پنجاب حکومت کو جلد از جلد طبی مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پنجاب حکومت کا جواب
پنجاب حکومت نے بدھ کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ کھنوری سرحد پر انشن پر بیٹھے جگجیت سنگھ ڈلیوال اور دیگر کسانوں سے کئی بار بات کی گئی لیکن انہوں نے اعلیٰ سطحی کمیٹی سے ملنے سے انکار کر دیا۔
پنجاب حکومت کوشش کر رہی ہے : گرومندر سنگھ
پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل گرومندر سنگھ نے جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بینچ کو بتایا کہ کمیٹی نے کسانوں کو۱۷؍ دسمبر کو میٹنگ کیلئے بلایا تھا لیکن وہ اس میں شریک نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت روزانہ کسانوں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور انہیں مشورہ بھی دیا کہ انہیں اپنے مطالبات کو براہ راست عدالت میں رکھنے کا موقع دیا جا سکتا ہے۔ گرمندر سنگھ کے مشوروں پرمذکورہ بینچ نے کہاکہ ’’ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کسانوں کے مطالبات پر گفتگو کیلئے عدالت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ وہ براہ راست بھی عدالت آسکتے ہیں اور اپنے نمائندے بھی بھیج سکتے ہیں ۔ ‘‘ سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو ڈلیوال کی صحت کا نوٹس لینے کی بھی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ ڈلیوال نے اس سے قبل طبی مدد لینے سے بھی انکار کر دیاتھا۔ پٹیالہ کے گورنمنٹ راجندر ہاسپٹل کے ڈاکٹرو ں کی ایک ٹیم ڈلیوال کی نگرانی پرمامور ہے۔
کسانوں کا ہوشیار پور میں ریل روکو آندولن
سنیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) کے بینر تلے مختلف زرعی تنظیموں کے کارکنوں نے بدھ کو پنجاب کے ہوشیارپور ضلع میں پانچ مقامات پر دھرنا دیا اور ریل ٹریفک کو بلاک کردیا تاکہ مرکزی حکومت پر فصلوں کے لیے قانونی طورپر پابند کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) سمیت ان کے متعدد مطالبات منوانے کیلئے دباؤ بنایا جاسکے۔ امرتسر اورپٹیالہ میں بھی ٹرینیں روکی گئیں۔ کسانوں نے دوپہر کے قریب تین مقامات - ریلوے اسٹیشن بھنگالا، دسویا اور ٹانڈہ - پر جالندھر-جموں ریل ٹریک بلاک کر دیا۔ احتجاج کی قیادت کسان مزدور ہتکاری سبھا، پنجاب کے ریاستی جنرل سیکریٹری اومکار سنگھ نے بھنگالا میں، کسان گنا سنگھرش سمیتی کے لیڈر سکھ پال سنگھ دفار نے دسویا میں اور کسان مزدور سنگھرش سمیتی کے جنرل سیکریٹری کشمیر سنگھ نے ٹانڈہ میں کی۔ وہ اپنے مطالبات منوانے کیلئے پٹریوں پر بیٹھ گئے۔ کسانوں نے جالندھر-ہوشیار پور سیکشن پر منڈیالا گاؤں اور ہوشیار پور ریلوے اسٹیشن پر ریل روڈ کراسنگ کو بھی بلاک کر دیا جس سے علاقے میں ریل ٹریفک میں خلل پڑا۔
کسانوں نے کمیٹی کو کیا جواب دیا ؟
کسانوں کی دونوں تنظیموں نے فیصلہ کیا کہ کسان کمیٹی سے ملاقات نہیں کریں گے۔ کمیٹی کو لکھے گئے جوابی خط میں جس پر کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کے دستخط ہیں کہا گیا ہے کہ۲۶؍ نومبر سے کھنوری سرحد پر انشن جاری ہے۔ آپ کو ڈلیوال کی طبی حالت سے آگاہ ہونا چاہیے۔ ۴؍ نومبر کو آمرن انشن کا اعلان کیا گیا تھا یعنی اس اعلان کے۴۳؍دن ہو چکے ہیں اور انشن شروع ہوئے۲۲؍ دن ہو چکے ہیں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس دوران پولیس نے شمبھو بارڈر سے پیدل جانے والے کسانوں پر مظالم ڈھائے جس میں ۴۰؍سے زائد کسان زخمی ہوئے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے کسانوں اور حکومت کے درمیان اعتماد بحال کرنے کیلئے ایک کمیٹی بنائی تھی لیکن آپ نے کوئی ٹھوس کوشش نہیں کی اور نہ ہی آپ نے جائز مطالبات کو پورا کرنے کے لیے مرکزی حکومت سے بات چیت کی کوئی سنجیدہ کوشش کی۔