Inquilab Logo Happiest Places to Work

سپریم کورٹ نے ناسک کی درگاہ کے انہدام کے نوٹس پر روک لگا دی

Updated: April 18, 2025, 11:06 PM IST | Nashik

اس کے باوجود درگاہ کو شہید کردیا گیا ، عدالت عظمیٰ برہم ، بامبے ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے رپورٹ طلب کی کہ درگاہ انتظامیہ کی عرضی کو لسٹ کیوں نہیں کیاگیا ؟

The administration had demolished the shrine just hours before the court hearing.
عدالت میں سماعت سے چند گھنٹے قبل ہی انتظامیہ نے درگاہ شہید کردی تھی

سپریم کورٹ نے  ناسک کی مشہور حضرت سات پیر سید بابا درگاہ  کے انہدام کے معاملے میںعبوری فیصلہ سناتے ہوئے ناسک میونسپل کارپوریشن کے نوٹس پر عارضی روک لگا دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ درگاہ کو عدالت میں سماعت سے چند گھنٹے قبل ہی بلدیہ کے اہلکاروں نے شہید کیا ہے  ۔ یہ واقعہ ناسک کے کاٹھے گلی علاقے میں پیش آیا، جہاں میونسپل کارپوریشن نے مبینہ طور پر ۱۵؍ اور ۱۶؍اپریل کی درمیانی شب اچانک درگاہ کو شہید کردیا جبکہ اسی معاملے پر عدالت میں فوری سماعت متوقع تھی۔ کورٹ نے یہ قدم اُس وقت اٹھایا جب درگاہ کے منتظمین کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نوین پہوا نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بامبے ہائی کورٹ میں معاملے کو فہر ست میں شامل کرانے کیلئےمسلسل کوششیں کی گئیں لیکن عرضی کو سماعت کیلئے لسٹ ہی نہیں کیا گیا ۔ 
 جسٹس بی آر گووئی اور جسٹس سدھارتھ کھنہ کی دو رکنی بینچ نے  اس معاملے پر کہا کہ ہم نے یہ غیرمعمولی قدم سینئر وکیل کے  بیان کی بنیاد پر اٹھایا ہے۔ انہوں نے ہمیںبتایا ہے کہ ہر روز عرضی کو فہرست میں شامل کرانے کی کوشش کی گئی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ اگر واقعی ایسا ہوا ہے تو یہ نہایت تشویشناک بات ہے کہ ہائی کورٹ نے اسے فہرست میں شامل نہیں کیا۔عدالت نے  بامبے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو ہدایت دی کہ وہ پورے معاملے پر ایک تحقیقی رپورٹ پیش کریں، خاص طور پر یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ درگاہ  انتظامیہ کی عرضی فہرست میں کیوں شامل نہیں کی گئی ۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ناسک میونسپل کارپوریشن سے بھی اس معاملے پرجواب طلب کیا ہے۔سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ کس طرح اہم اور حساس معاملات میں ادارہ جاتی غفلت انصاف میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔عدالت نے کارپوریشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے تحریری جواب طلب کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK