• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی حکومت دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقریر نہ ہونے کو یقینی بنائے: سپریم کورٹ

Updated: December 20, 2024, 11:28 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ نرسمہا نند کی `دھرم سنسد میں کوئی نفرت انگیز تقریر نہ ہو، ساتھ ہی سرکردہ شخصیات کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔

Supreme Court of India. Photo: INN
ہندوستانی سپریم کورٹ ۔ تصویر : آئی این این

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اتر پردیش انتظامیہ اور پولیس کے خلاف داخل توہین عدالت کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا ، جس میں کہا گیا تھا کہ مبینہ طور پر `دھرم سنسد کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے میں ناکام رہے جس کا انعقاد غازی آباد میں ۱۷؍سے ۲۱؍دسمبر کے درمیان کیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے اتر پردیش کے ضلعی حکام سے کہا کہ وہ نفرت انگیز تقاریر کو روکنے کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایات کو یقینی بنانےکیلئے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ان درخواست دہندگان نے جن میں سابق سرکاری ملازمین اور کارکنان جیسے ارونا رائے، اشوک کمار شرما، دیب مکرجی، نوریکھا شرما، سیدہ حمید، اور وجین ایم جے،  شامل ہیں نے نشاندہی کی کہ `دھرم سنسد کیلئے ویب سائٹ اور اشتہارات میں نفرت انگیز تقاریر شامل ہیں۔جن میں اسلام کے پیرو کاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کا استدلال تھا کہ غازی آباد ضلع انتظامیہ اوراتر پردیش پولیس نفرت انگیز تقاریر کے خلاف ازخود کارروائی کرنے کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق کام کرنے میں ناکام رہی ہے۔ درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ یتی نرسمہا نند نفرت انگیز تقاریر کے کئی مقدمات میں ضمانت پر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اترپردیش: الہ آباد ہائی کورٹ کی اسکول میں نان ویج لانے پرنکالے گئے بچوں کو راحت

واضح رہے کہ نرسمہا نند ایک مندر کا پجاری ہے جو اکثر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے کی وجہ سے خبروں میں رہتا ہے، تقریباً دو سال قبل ہریدوار میں ایک اور دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریرکرنے کے الزام میں اسے جیل بھیج دیا گیا تھا۔۲۹؍ ستمبر کو اس کے خلاف پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے الزام میں ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں شکایات درج کی گئی تھی۔ بدھ کو ستیہ دھرم سمواد نے ۶۲؍ ہندو مذہبی رہنماؤں کا ایک دستخطی بیان جاری کیا تھا، جس میں نفرت پھیلانے والے شر انگیز پجاری کی نام نہاد دھرم سنسد کی سخت مذمت کی گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK