Updated: October 01, 2024, 1:53 PM IST
| New Delhi
مرکزی حکومت کی وزارت سماجی انصاف و بہبود کے ایک سروے کے مطابق نالیوں اور سیپٹک ٹینک صفائی کے ملازمین کی ۹۲؍ فیصد کا تعلق پسماندہ ذات، قبائل اور طبقات سے ہے۔ کانگریس پارٹی نے ان اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ذات پر مبنی مردم شماری کا اپنا مطالبہ پھر دہرایا ہے۔
مرکزی حکومت کی وزارت سماجی انصاف و بہبود کے ذریعے نمستے پروگرام کے تحت کرائے گئے ۲۹؍ ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے ۳۰۰۰؍ شہری انتظامیہ کے ۳۸۰۰۰؍ افراد کےسروے کے اعداد و شمار کے مطابق نالیوں اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنے والے ملازمین میں ۹؍ ء ۹۱؍ فیصد کا تعلق پسماندہ ذات، پسماندہ قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات سے ہے۔پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ۳۷۷؍ افراد نے غیر محفوظ نالیوں اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران اپنی جان گنوائی۔ جن میں ۹ء ۶۸؍ فیصددرج فہرستذات، ۷ء۱۴؍ فیصد دیگر پسماندہ ذات، ۳ء ۸؍ فیصد درج فہرست قبائل، اور ۸؍ فیصد کا تعلق جنرل زمرے سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مالیگاؤں ۲۰۰۸ء بم دھماکہ معاملہ :۱۶؍سال گزرجانے کے بعد بھی متاثرین انصاف سے محروم
خطرناک اور جان لیوا نالیوں کی صفائی کو مشینی آلات سے مبدل کرنے کے مقصد سے کرائے گئے اس سروے کے اعداد و شمار آنے کے بعد کانگریس نے پیر کو سوشل میڈیا پوسـٹ میں نئی رپورٹ کی تصویر کے ساتھ لکھا کہ’’کانگریس ہر قیمت پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی، تاکہ یہ بات سامنے آسکے کے کس طرح یہ طبقہ اپنی جان گنوا رہا ہے۔۹۲؍ فیصد ملازمین کا تعلق پسماندہ طبقہ سے ہونا یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح نچلے طبقے کوموت کے منہ میں ڈھکیلا جا رہا ہے۔کانگریس پارٹی ذات پر مبنی مردم شماری کے ذریعے ۹۰؍ فیصد آبادی کیلئے انصاف کا حصول یقینی بنائے گی۔‘‘ اپنے طویل عرصے سے کئے جا رہے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی نے کہا کہ’’ موجودہ دور میں ذات پر مبنی مردم شماری کی اشد ضرورت ہے تاکہ حکومت کی اسکیموں سے یہ طبقہ خاطر خواہ فائدہ اٹھا سکے۔‘‘