Updated: November 07, 2024, 12:12 PM IST
| Stockholm
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والےملعون ملزم کو عدالت نے ۴؍ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی دائیں بازو کے کارکن راسموس پالوڈان نے۲۰۲۲ء میں قرآن کا ایک نسخہ جلا دیا تھا، جس پر بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ راسموس کی حرکتیں اسلام پر تنقید کے بجائے مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے تھی۔ سویڈن کی عدالت نے ۲۰۲۲ء میں دو مظاہروں کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی اشتعال انگیزی کے الزام میں انتہائی دائیں بازو کے ایک کارکن کو چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ سویڈن کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ راسموس نے ان مظاہروں کے دوران مسلمانوں، عربوں اور افریقی ممالک کے لوگوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دئیے۔ جج نکولس سوڈربرگ نے بیان میں کہا، ’’عوامی سطح پر نکتہ چینی کرنا جائز ہے، مثال کے طور پر، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تنقید درست ہے، تاہم لوگوں کے ایک گروپ کی توہین متعلقہ اور ذمہ دارانہ گفتگو کی حد سے واضح طور پر تجاوز نہیں کرنی چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ان واقعات میں، اس طر
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والےملعون ملزم کو عدالت نے ۴؍ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی دائیں بازو کے کارکن راسموس پالوڈان نے۲۰۲۲ء میں قرآن کا ایک نسخہ جلا دیا تھا، جس پر بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ راسموس کی حرکتیں اسلام پر تنقید کے بجائے مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے تھی۔ سویڈن کی عدالت نے ۲۰۲۲ء میں دو مظاہروں کے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی اشتعال انگیزی کے الزام میں انتہائی دائیں بازو کے ایک کارکن کو چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ سویڈن کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ راسموس نے ان مظاہروں کے دوران مسلمانوں، عربوں اور افریقی ممالک کے لوگوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان دئیے۔ جج نکولس سوڈربرگ نے بیان میں کہا، ’’عوامی سطح پر نکتہ چینی کرنا جائز ہے، مثال کے طور پر، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تنقید درست ہے، تاہم لوگوں کے ایک گروپ کی توہین متعلقہ اور ذمہ دارانہ گفتگو کی حد سے واضح طور پر تجاوز نہیں کرنی چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ان واقعات میں، اس طر