• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سید غفار قادری ناراض، کیا ایم آئی ایم چھوڑ دیں گے؟

Updated: October 12, 2024, 1:59 PM IST | Inquilab News Network | Aurangabad

پارٹی کے بانی رکن اورنگ آباد (ا یسٹ ) سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں مگر وہاں سے امتیاز جلیل کو ٹکٹ دیا گیا ہے، کارکنان سے مشورہ مانگا کہ کیا کریں!

The meeting scene between Syed Ghaffar and Imtiaz Jalil. Photo: INN
سید غفار اور امتیاز جلیل کی میٹنگ کا منظر۔ تصویر : آئی این این

مجلس اتحاد المسلمین کے کارگزار ریاستی صدر سید غفار قادری ان دنوں اپنی پارٹی سے نالاں نظر آ رہے ہیں اور قیاس ہے کہ وہ پارٹی کو چھوڑنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ ان خبروں کو اس وقت تقویت پہنچی جب ان کا ایک ویڈیو سامنے آیا جس میں وہ اپنے کارکنان اور حامیوں کے درمیان تقریر کرتے ہوئے پارٹی اور اعلیٰ کمان کے تعلق سے شکایت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ 
 یاد رہے کہ غفار قادری مہاراشٹر میں ایم آئی ایم کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں ۔ وہ دوبار پارٹی کے نشان پر اورنگ آباد سے اسمبلی الیکشن لڑ چکے ہیں ور دونوں بار وہ کامیاب ہوتے ہوتے رہ گئے۔ ویڈیو میں وہ شکایت کر رہے ہیں کہ اسدالدین اویسی نے امتیاز جلیل کے سامنے ممبئی کے ایک ہوٹل میں مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ ہم آپ کو اورنگ آباد مشرق سے ٹکٹ بھی دیں گے اور جیت کر بھی لائیں گے۔ لیکن اس کے کچھ دنوں بعد ہی انہوں نے ۵؍ امیدواروں کی فہرست جاری کی جس میں اورنگ آباد (مشرقٌ سے امتیاز جلیل کا نام تھا۔ غفار قادری کا کہنا تھا کہ ’’ میں خاموش رہا کہ قائد نے اگر کوئی فیصلہ کیا ہے تو کوئی مصلحت ہوگی۔ لیکن کئی دن گزر جانے کے بعد بھی دوسری فہرست جاری نہیں ہوئی اور میری امیدواری کا اعلان نہیں ہوا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’میرے کارکنان مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ آپ کی امیدواری کا اعلان کب ہوگا اور ان کے سیاسی مستقبل کا کیا ہوگا۔ مجھے ان کارکنان کے مستقبل کی فکر ہے۔ ‘‘ غفار قادری بتاتے ہیں کہ ’’ ان تمام امور پر گفتگو کی خاطر میں حیدر آباد گیا جہاں اسدالدین اویسی ان کے دفتر کے باہر ہی اپنی کار کے پاس کھڑے دکھائی دیئے۔ میں ان سے ۵؍ منٹ گفتگو کی درخواست کی لیکن انہوں نے کہا مجھے اس وقت اسکول کی ایک تقریب میں جانا ہے۔ میں نے ان سے کہا میں گاڑی میں بیٹھ کر آپ سے بات کر لیتا ہوں۔ انہوں نے کہا’ ایسا کیجئے شام کو ایک مشاعرہ ہے آپ وہاں آجائیے وہاں تفصیل سے بات کریں گے‘ ایسا کہہ کر وہ چلے گئے۔ غفار قادری آگے خود ہی بتاتے ہیں کہ ’’ میں ان انہیں واٹس ایپ کیا۔ انہوں نے مجھے جواب دیا۔ اس کی تفصیلات بعد میں کبھی سامنے لائوں گا لیکن ایک بات اس میں انہوں نے کہی کہ امتیاز جلیل اورنگ آباد سے کیسے ہار گئے؟ یعنی کہیں نہ کہیں امتیاز جلیل کی شکست میں وہ مجھے بھی ذمہ دار سمجھ رہے ہیں۔ میں نے انہیں بتا دیا کہ امتیاز کی شکست کی وجہ آدرش گھوٹالہ متاثرین کے ووٹوں پر بھروسہ کرنا، پیسہ خرچ کرنے سے ہچکچانا اور اپنے کارکنان کو ملازم کے طور پر استعمال کرنا ہے۔ ‘‘ غفار قادری کا کہنا ہے کہ اس گفتگو کے بعد انہوں نے اس مشاعرہ میں جانے کا ارادہ ترک کر دیا جہاں انہوں نے تفصیلی گفتگو کیلئے بلایا تھا۔ غفار قادری نے اپنے حامیوں اور ہمدردوں سے مشورہ مانگا ہے کہ کیا انہیں پارٹی میں رہنا چاہئے، پارٹی چھوڑ دینا چاہئے، یا کسی اور پارٹی سے الیکشن لڑنا چاہئے؟ انہوں نے حامیوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ آرام سے غور کرکے مشورہ دیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK