جلوس جنازہ میں جم غفیر اُمڈ آیا، جمعرات کو داعی ٔ اجل کو لبیک کہا اور جمعہ کو بعد نماز عصر آستانہ مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی میں تدفین عمل میں آئی
EPAPER
Updated: March 11, 2023, 2:18 PM IST | Kichhauchha
جلوس جنازہ میں جم غفیر اُمڈ آیا، جمعرات کو داعی ٔ اجل کو لبیک کہا اور جمعہ کو بعد نماز عصر آستانہ مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی میں تدفین عمل میں آئی
درگاہِ سید شاہ مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھو چھہ کے سرپرست اعلیٰ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدرسجادہ نشین سید شاہ فخر الدین اشرف کو جمعہ کوبعد نماز عصرسپرد لحد کردیاگیا۔تدفین میں عوام کا جم غفیر امڈ آیا۔ سجادہ نشین ۷۳؍ سال کے تھے۔ انہوں نے جمعرات کی شام ساڑھے ۷؍ بجے کے قریب داعی ٔ اجل کو لبیک کہا۔
مولانا سید فخر الدین اشرف صوفی روایات کے علمبردار تھے۔ وہ سید مخدوم شاہ جہانگیر اشرفی کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ سید شاہ فخرالدین اشرف طویل عرصے سے بیمار تھے، انہیں علاج کیلئے لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران ان کا انتقال ہو گیا۔
وفات کی خبر ملتے ہی ان کے چاہنے والوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ ان کے انتقال پر ملک بھر کی مختلف سیاسی جماعتوں کے لوگوں نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سمیت دیگر لیڈروں نے سید شاہ فخر الدین اشرف کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے۔
جمعہ کو تدفین سے قبل ان کے جسد خاکی کورہائش گاہ پر دیدار کے لئے رکھا گیا ،جہاں ہزاروں لوگوں نے نم آنکھوں سے ان کے آخری دیدار کئے۔مرحوم درجن بھر سماجی ملی تنظیموںوتعلیمی اداروں سے وابستہ تھے ۔وہیں مخدوم اشرف اورینٹل کالج کچھو چھہ ،مدرسہ سیدہ بی بی شمس النساء للبنات بسکھاری ،مخدوم اشرف جونیئر ہائی اسکول بسکھاری کے بانی وتاحیات منیجر بھی تھے ۔
جمعہ کوبعد نماز عصرعلماء، مشائخ ، متوسلین ،معتقدین ،زائرین اور دیگر ہزاروں افرادکی موجودگی میں نم ا نکھوں سے انہیں سپرد خاک کیا گیا ۔اس سے قبل دن میں ۳؍ بجے جنازہ ان کی آبائی رہائش گاہ سے اٹھایا گیا۔ پہلی نماز جنازہ مدرسہ سیدہ بی بی شمس النساء للبنات بسکھاری میں مخدوم اشرف اورینٹل کالج کے پرنسپل مولانا جلال الدین اشرفی خطیب مسجد اشرفی کچھو چھہ نے پڑھائی۔ وہاں سے جنازہ آستانہ مخدوم اشرف لایا گیا۔ صحن ِآستانہ پر پہلی نماز جنازہ مولانا ریحان اشرف نے اوردوسری نماز جنازہ مولانا احمد اشرف ،تیسری نماز جنازہ مولانا محامد اشرف نے پڑھائی ۔ جنازے کو تدفین کے لئے آستانہ مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی لایا گیا اور سپرد لحد کردیا گیا ۔ اس موقع پر جید علماء اور اہم شخصیات موجود تھیں۔