Inquilab Logo Happiest Places to Work

راج اور ادھو کے اتحاد پر ۲۹؍ اپریل کے بعد بات ہوگی

Updated: April 23, 2025, 4:44 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ایم این ایس سربراہ اس وقت بیرون ملک ہیں، لوٹنے پر وہ اپنا موقف واضح کریں گے، سنجے رائوت نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے اس اتحاد کے تعلق سے انتہائی سنجیدہ ہیں۔‘‘

Is the Thackeray family ready to unite once again? Photo: INN
کیا ٹھاکرے گھرانہ ایک بار پھر متحد ہونے کیلئے تیار ہے؟۔ تصویر: آئی این این

شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کے وارث کہلانے والے شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے رو ح رواں راج ٹھاکرے اپنے اختلافات بھلا کر ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کیلئے تیار ہیں۔ اس کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے کارکنان میں جوش ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا دونوں بھائیوں کے اتحاد کا معاملہ صرف بیانات تک محدود رہے گا یا حقیقت میں دونوں متحد بھی ہوں گے؟ دونوں پارٹیوں کے لیڈران کے اشاروں کو سمجھا جائے تو اب تک اس معاملے میں مثبت رجحان ہی سامنے آیا ہے۔ ایم این ایس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس پر فیصلہ ۲۹؍ اپریل کے بعد ہوگا جب راج ٹھاکرے بیرون ملک سے لوٹیں گے جب کہ شیوسینا نے اشارہ دیا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اس اتحاد کے تعلق سے پوری طرح سنجیدہ ہیں۔ جبکہ این سی پی کے بانی شرد پوار نے اسے دونوں کا نجی معاملہ قرار دیتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ 
راج ٹھاکرے ۲۹؍ اپریل کو لوٹیں گے
 ایم این ایس کے ترجمان پرکاش مہاجن نے راج اور ادھو کے اتحاد کے تعلق سے اپنے اس بیان کو دہرایا کہ اس معاملے پر براہ راست راج ٹھاکرے ہی بیان دیں گے۔ پارٹی کے کسی اور لیڈر کو اس پر بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہاجن نے کہا ’’ کل (پیر) شام مجھے پارٹی اعلیٰ کمان سے ہدایت ملی تھی کہ اتحاد کا معاملہ کافی حساس ہے اس لئے اس معاملے پر اب کوئی بات نہ کرے۔ پارٹی کا کوئی لیڈر یا کارکن اس پر کوئی بیان نہ دے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ راج ٹھاکرے ۲۹؍ اپریل کو اپنا غیر ملکی دورہ ختم کر کے ممبئی لوٹیں گے۔ اس کے بعد وہ اس معاملے میں اپنا موقف واضح کریں گے۔ اس معاملے میں راج ٹھاکرے کے علاوہ کوئی بات نہیں کر سکتا اس لئے اس وقت ہمارے پاس بولنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ ‘‘ 
  دوسری طرف شیوسینا کے ترجمان سنجے رائوت اس اتحاد کے تعلق سے کافی پرجوش نظر آ رہے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ادھو ٹھاکرے، اس اتحاد کے تعلق سے کافی سنجیدہ ہیں۔ منگل کو ممبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ’’ ادھو اور راج کے درمیان گفتگو کیلئے کسی تیسرے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں جانتا ہوں کے ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے خاندان کیلئے کیا جذبات ہیں۔ سیاست کی وجہ سے رشتے نہیں ٹوٹتے۔ ‘‘ رائوت نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے اس میل ملاپ کیلئے کافی سنجیدہ ہیں۔ مراٹھی مانس کے مفاد میں ان کا رویہ بے حد مثبت ہے۔ ‘‘ 
 شرد پوار کا تبصرے سےانکار 
 سیاسی مبصرین کی نظر میں راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کا اتحاد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی موڑ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں میڈیا نے مہاراشٹر کی سیاست کی نبض کو سمجھنے والے معمر لیڈر شرد پوار کی رائے معلوم کرنی ضروری سمجھی مگر شرد پوار نے اسے راج اور ادھو کا ’خاندانی معاملہ‘ کہہ کر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا ’’ یہ ان کا خاندانی معاملہ ہے۔ مجھ ا س تعلق سے کوئی معلومات نہیں ہے۔ میں نے اس معاملے میں ان سے کوئی بات بھی نہیں کی ہے۔ ا سلئے میں اس پر کوئی بات نہیں کر سکتا۔ ‘‘ شرد پوار سے بھی پوچھا گیا کہ ٹھاکرے گھرانے کے علاوہ پوار گھرانہ بھی متحد ہونے کی کوشش میں ہے کیونکہ شردپوار اور اجیت پوار کے درمیان کئی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ اس پر شرد پوار نے کہا ’’ عوام کے کاموں کیلئے متحد ہونے کی ضرورت معلوم ہوتی ہے۔ اس وقت آپ جو سوالات کر رہے ہیں، گنے کے تعلق سے، فصلوں کے تعلق سے، اس پر ہم نے گفتگو کی تھی لیکن ہمارا کام کرکے کوئی فائدہ نہیں ہے اس میں سرکاری نمائندوں کا شامل ہونا بھی ضروری ہے اسی لئے اجیت پوار سے ملاقات کی تھی۔ 
  یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایک انٹر ویو کے دوران راج ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ان کے اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان جھگڑا بہت معمولی ہے جبکہ مہاراشٹر بہت بڑا ہے وہ مہاراشٹر کے مفاد کی خاطر اپنے جھگڑے کو بھلانے کیلئے تیار ہیں۔ اس پر ادھو ٹھاکرے نے کہا تھا کہ وہ بھی راج ٹھاکرے سے اختلافات کو بھلانے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ راج ٹھاکرے مہاراشٹر کو نقصان پہنچانے والی طاقتوں کے ساتھ میل ملاپ ترک کر دیں۔ ان کا اشارہ راج اور بی جے پی کے تعلقات کی جانب تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ہی طرف کارکنان میں جوش ہے اور وہ اپنے لیڈران سے باہمی اتحاد پر اصرار کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK