• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

تمل ناڈو: انا یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کیخلاف اے آئی اے ڈی ایم کے کا ریاست گیر احتجاج

Updated: December 31, 2024, 1:03 PM IST | Agency | Chennai

تمل ناڈو کی اہم اپوزیشن پارٹی آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم  (اے آئی اے ڈی ایم کے) نے انا یونیورسٹی میں ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کی مذمت کرنے اور  خواتین کے خلاف جرائم کو روکنے میں ناکامی پر حکمراں ڈی ایم کے کی مذمت کرنے کیلئے  پیر کو ریاست گیر احتجاج کیا جس میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے کئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔

AIADMK workers protesting against the alleged sexual assault of a female student at Anna University. Photo: INN
اے آئی اے ڈی ایم کے کے کارکن انا یونیورسٹی میں ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کیخلا ف احتجاج کرتےہوئے۔ تصویر: آئی این این

تمل ناڈو کی اہم اپوزیشن پارٹی آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم  (اے آئی اے ڈی ایم کے) نے انا یونیورسٹی میں ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کی مذمت کرنے اور  خواتین کے خلاف جرائم کو روکنے میں ناکامی پر حکمراں ڈی ایم کے کی مذمت کرنے کیلئے  پیر کو ریاست گیر احتجاج کیا جس میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے کئی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ احتجاج کے دوران حکومت کیخلاف نعرے لگائے  گئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب سے ڈی ایم کے حکومت اقتدار میں آئی ہے، چنئی اور دیگر اضلاع میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے، جنسی حملوں  اور دیگر جرائم کا ارتکاب کیا  جارہا  ہے اور حکومت انہیں روکنے میں ناکام رہی ہے۔
  مظاہرین نے کہا کہ حکومت ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے، جو اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ لوگ سڑکوں پر کھلے عام چلنے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔
  مظاہرین  نے شہر کے وسط میں واقع انا یونیورسٹی جیسے باوقار اور اعلیٰ ادارے میں ہونے والے وحشیانہ واقعے کو ’شرمناک‘ قرار دیا اور الزام لگایا کہ امن و امان اس حد تک بگڑ چکا ہے کہ خواتین تعلیمی اداروں اور کام کی جگہوں پر خود کو محفوظ محسوس نہیں کر سکتیں۔
 اس دوران  اے آئی اے ڈی ایم کے کے جنرل سیکریٹری اور ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ایڈپاڈی کے پلانی سوامی نے احتجاج کرنے پر پارٹی کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ جب تک متاثرہ کو انصاف نہیں مل جاتا اے آئی اے ڈی ایم کے کا احتجاج جاری رہے گا۔
  انہوں نے حکمراں ڈی ایم کے پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا جو صرف عوام کی آواز کی عکاسی کر رہی تھی۔ انہوں نے کلاکوریچی نقلی شراب سانحہ میں حکمراں ڈی ایم کے کے  اراکین کے ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا جس میں۶۰؍ سے زیادہ  افراد کی جانیں گئیں۔ ایک بین الاقوامی ڈرگ کارٹیل معاملے میں ڈی ایم کے این آر آئی ونگ کے ایک کارکن کی گرفتاری (جسے بعد میں ڈی ایم کے سے معطل کر دیا گیا تھا) اور اس بات پر شکوک پیدا ہوئے کہ آیا جنسی ہراسانی کے واقعہ کی تفتیش میں حکومت کی کوئی مداخلت ہوگی۔
  پلانی سوامی نے پہلے ہی پوری سچائی سامنے لانے کے لئے واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ یادرہےکہ مدراس ہائی کورٹ نے اس واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ا س کی تفتیش کیلئے ۳؍ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی اور ایف آئی آر کے مبینہ لیک ہونے کی بھی تحقیقات کی تھی جس سے متاثرہ کی شناخت  ظاہر ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی وکلاء کے ذریعہ سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والی  دو پی آئی ایل کی بھی سماعت کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK