• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تمل ناڈو: شدید بارش کا سلسلہ تھم گیا،حالات معمول پر، لوگوں نے راحت کی سانس لی

Updated: October 17, 2024, 11:08 AM IST | Chennai

تمل ناڈو اور اطراف میں  پچھلے تین دنوں  سے شدید بارش کے سبب معمولات زندگی درہم برہم رہے۔ کئی علاقے زیر آب آگئے تھے۔ تاہم بدھ کو موسلادھار بارش کا سلسلہ تھم گیا ہے۔

Tamil Nadu Deputy Chief Minister Udaya Nidhi visited several areas during heavy rains. Photo: PTI.
تامل ناڈو کے نائب وزیراعلیٰ ادئے ندھی نےموسلادھار بارش کے دوران کئی علاقوں  کا دورہ کیا۔ تصویر:پی ٹی آئی۔

تمل ناڈو اور اطراف میں  پچھلے تین دنوں  سے شدید بارش کے سبب معمولات زندگی درہم برہم رہے۔ کئی علاقے زیر آب آگئے تھے۔ تاہم بدھ کو موسلادھار بارش کا سلسلہ تھم گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خلیج بنگال پر کم دباؤ کا علاقہ گزشتہ ۶؍ گھنٹے کے دوران۱۵؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مغرب-شمال مغرب کی طرف بڑھ گیا ہے اور جمعرات کی صبح چنئی کے قریب پڈوچیری اور نیلور کے درمیان شمالی تمل ناڈو-جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلوں کو عبور کرجائے گا۔ 
 محکمہ موسمیات نے کہا کہ منگل کی رات سے چنئی اور اس کے آس پاس کے اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تھا، لیکن بارش میں کمی آئی ہے۔ بارش منگل کی رات۹؍ بجے سے کم ہوگئی، تاہم، شہر اور اس کے نواحی علاقوں اور آس پاس کے اضلاع میں گزشتہ رات دیر گئے اوربدھ کی صبح ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی۔ دن کے وقت بیشتر علاقوں میں بارش مکمل طور پر رک گئی تاہم دوپہر کے قریب ہلکی بارش ہوئی۔ 
محکمہ موسمیات نے بدھ کو ایک بلیٹن میں کہا کہ جنوب مغربی خلیج بنگال میں دباؤ گزشتہ چھ گھنٹوں کے دوران۱۵؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مغرب-شمال مغرب کی طرف بڑھ گیا ہے۔ نجی موسمی بلاگرز کے مطابق، ڈپریشن کمزور رہا اور تمل ناڈو سے تھوڑی دور جنوبی آندھرا کے ساحل کی طرف بڑھ سکتا ہے، جس سے انتہائی شدید بارشوں سے راحت ملنے کی امید ہے۔ 
رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات نے کہا کہ ریڈ الرٹ جاری ہے کیونکہ اگلے دو دنوں تک چنئی اور ریاست کے کئی اضلاع سمیت تمل ناڈو کے شمالی ساحلی علاقوں میں درمیانے سے بھاری درجے کی بارش اور کبھی کبھی بھاری سے بہت بھاری بارش کا امکان ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK