وسطی غزہ میں مغازی ، نصرت ، اور بریج رفیوجی کیمپوں کو بھی نشانہ بنایاگیا، شمالی غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران مزاحمت سے پریشان صہیونی فوجوں نے جنوبی غزہ کا رُخ کیا۔
EPAPER
Updated: December 06, 2023, 10:20 AM IST | Agency | Gaza
وسطی غزہ میں مغازی ، نصرت ، اور بریج رفیوجی کیمپوں کو بھی نشانہ بنایاگیا، شمالی غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران مزاحمت سے پریشان صہیونی فوجوں نے جنوبی غزہ کا رُخ کیا۔
غزہ میں اسرائیلی کارروائی ہر گزرتے لمحے کے ساتھ شدید تر ہوتی جارہی ہے۔ صہیونی فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک خان یونس علاقے میں داخل ہوچکے ہیں۔ منگل کو اس علاقے میں ۲؍ اسکولوں پر بمباری کی گئی جس میں۵۰؍ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے اپنی زمینی کارروائی کا دائرہ جنوبی غزہ تک وسیع کرنے کا اعلان تو کیا ہے مگر شمالی غزہ میں شدید مزاحمت کو دیکھتے ہوئے یہاں سے فوجیں کم کی جارہی ہیں اور جنوبی غزہ میں فوجیوں کی تعداد بڑھائی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی غزہ میں فائبر تاروں کوکاٹ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے موبائل ، انٹرنیٹ اور لینڈ لائن فون کی سروس معطل ہوگئی ہے۔
اسکولوں پر بمباری
اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ کےعلاقے الدرج میں ۲؍اسکولوں پر بمباری کی جس میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ اس حملے میں ۵۰؍سے زیادہ فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ بیت لاحیہ، خان یونس، شجاعیہ اور رفح میں بھی سیکڑوں فلسطینیوں کی پناہ گاہوں، اقوام متحدہ کے اسکول، تجارتی مال اور رہائشی بلاکس پر بمباری کی گئی۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس کیمپ میں ایک مسجد کو شہید کردیا جبکہ غزہ سپریم کورٹ کی عمارت بھی تباہ کر دی۔اس دوران اسپتال اور ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
۲؍ دن میں ۸؍ سو سے زیادہ شہادتیں
منگل (۵؍ دسمبر کو) غزہ کےخلاف ۷؍ اکتوبر کو شروع کی گئی اسرائیل کی فوجی کارروائی۶۰؍ ویں دن میں داخل ہوگئی۔ چند دنوں کی عارضی جنگ بندی کے بعد نئے سرے سے شروع ہونے والے حملوں کے دوران گزشتہ ۲؍ دنوں میں اسرائیلی فوجوں نے ۸؍سو سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیاہے۔ اسرائیلی فوج نے۲۴؍ گھنٹوں میں حماس کے۴۰۰؍ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسپتالوں کا محاصرہ
شمالی غزہ میں یکے بعد دیگرے کم وبیش تمام ہی اسپتالوں کو تباہ کردینے کے بعد اسرائیل نے جنوبی غزہ میں بھی وہی حرکت شروع کردی ہے۔ اس کی فوجوں نے کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ کر لیا ہے جس کے بعد غزہ کی وزارت صحت نے قتل عام کا اندیشہ ظاہرکیا ہے۔ اس کے ساتھ جبالیہ اسپتال کا بھی محاصرہ کیاگیاہے۔ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اسپتالوں میں بڑی تعداد میں عام شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسپتال کو اسرائیلی نشانہ بازوں اور ٹینکوں نے اپنے محاصرہ میں لے لیا ہے اور باہر نکلنے یا نظر آنے والے کسی بھی شخص کو نشانہ بنایا جارہاہے۔ وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے بتایا ہے کہ اسپتال کے باہر لاشوں کا انبار لگتا جارہاہے جبکہ اسپال کے اندر ۷؍ ہزار سے زائد عام فلسطینی موجود ہیں جنہوں نے بمباری سے بچنے کیلئے پناہ لے رکھی ہے۔
الشفاء اسپتال کی طرح قتل عام کا اندیشہ
انہوں نے بتایا کہ اسپتال کے اطراف حملے کرکے اسرائیلی فوج پہلے ہی ۱۰۸؍ عام شہریوں کی جانیں لے چکی ہے۔ البرش نے اسرائیل کے ناپاک عزائم کے تعلق سے اندیشہ ظاہر کیا اور کہا ہے کہ ’’ہمیں ڈر ہے کہ جس طرح الشفاء اسپتال اور انڈونیشین اسپتال میں قتل عام کیاگیا اسی طرح کمال عدوان اسپتال کے باہر بھی قتل عام ہو سکتا ہے۔‘‘کمال عدوان اسپتال ان ۶؍ اسپتالوں میں سے ہے جو اسرائیل کی تباہ کاریوں کے بعد بھی ابھی غزہ میں کام کررہے ہیں۔ بار بار بجلی منقطع ہونے اور انتہائی قلیل سازوسامان کے ساتھ زخمیوں کا علاج کرنے والے یہ اسپتال بھی اب اسرائیل کے نشانے پر آرہے ہیں۔