• Sun, 12 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اساتذہ نے خراب راستہ درست کرنے کیلئے طلبہ کو کام پر لگا دیا

Updated: January 11, 2025, 11:21 AM IST | Agency | Aurangabad

گڑھوں کی وجہ سے اساتذہ کو اسکول پہنچنے میں دیر ہوجاتی تھی، بچوںکو پھائوڑا پکڑا کر گڑھے بھر نے پر مامور کر دیا گیا۔

Students are working on the road.  Photo: Agency
طلبہ سڑک پر کام کر رہے ہیں۔ تصویر: ایجنسی

اسکول میں بچے تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں جہاں انہیں یہ بھی سکھایا جاتا ہے بچوں سے مزدوری کروانا قانونی طور پر جرم ہے۔ لیکن اورنگ آباد کے ایک دیہی علاقے میں اساتذہ نے اپنی ہی اسکول کے بچوں کو وقتی طور پر مزدوری کرنے پر مامور کر دیا۔ وجہ یہ ہے کہ اساتذہ جس راستے سے اسکول آتے جاتے ہیں وہ خراب ہے اور راستے میں بہت سے گڑھے ہیں۔ اس کی وجہ سے انہیں اسکول پہنچنے میں دیر ہوجاتی ہے۔ لہٰذا بچوں کو ان گڑھوں کو بھرنے کیلئے گھمیلا اور پھائوڑا پکڑا دیا گیا۔ 
  اطلاع کے مطابق اورنگ آباد ضلع کے گنگا پور تعلقے میں واقع پینڈھا پور گائوں میں ضلع پریشد کا اسکول ہے جہاں ۶؍ مرد اور ۴؍ خاتون ٹیچر بچوں کو پڑھانے پر مامور ہیں۔ جبکہ اول تا ہفتم ۱۱۰؍ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ پینڈھار پور دراصل ڈھورے گائوں سے بھولے گائوں کی طرف جانے والے راستہ پر واقع ہے۔ یہ راستہ بے حد خراب ہے ۔ یہاں جگہ جگہ گڑھے ہیں۔ اساتذہ کو انہی خراب راستوں سے ہو کر اسکول آنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے انہیں اسکول پہنچنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ ان میں سے بیشتر اساتذہ اسکوٹر پر آتے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اور بھی مشکل پیش آتی ہے۔ ان اساتذہ نے متعلقہ محکمہ کو اس کی اطلاع دینے کے بجائے خود ہی اسکول میں پڑھنے والے بچوں کو پھائوڑا اور گھمیلا پکڑا دیا۔ انہیں مٹی کھود کر ان گڑھوں کو بھرنے کے کام پر لگایا گیا۔ یاد رہے کہ یہ اسکول ساتویں جماعت تک ہے یعنی یہاں بیشتر بچے ۱۲؍ سال سے کم عمر کے ہوں گے۔ ان سے اس طرح کی مشقت کا کام لینا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ خطرناک بھی۔ 
  گنگا پور رکن اسمبلی پرشانت بنب کا حلقہ انتخاب ہے۔ وہ آئے دن اساتذہ پر نکتہ چینی کرتے رہتے ہیں۔ اس واقعے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگ جہاں اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ انتظامیہ ان اساتذہ پر کیا کارروائی کرتا ہے بلکہ لوگ پرشانت بنب کے رد عمل معلوم کرنے کیلئے بھی بے چین ہیں کیونکہ راستوں کے خراب ہونے کی ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوتی ہے۔ ویسے فی الحال سوشل میڈیا پر ان اساتذہ پر تنقیدیں ہو رہی ہیں ۔ ان بچوں کے والدین نے بھی اساتذہ کی اس حرکت پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK